Accessibility links

Breaking News

امن کے لیے حالات پیدا کرنا


فائل فوٹو
فائل فوٹو

اقوامِ متحدہ میں امریکی سفیر لنڈا تھامس گرین فیلڈ نے بتایا کہ آج تقریباً دو ارب لوگ تنازعات سے متاثرہ علاقوں میں رہتے ہیں اور اب ’’ہمارا کام یہ ہے کہ کم از کم ایک اور شخص کو جنگ کے جہنم کا سامنا کرنے سے روکا جا سکے۔

سفیر تھامس گرین فیلڈ نے کہا کہ اچھی خبر یہ ہے کہ ’’ہم ایسے حالات پیدا کرنا جانتے ہیں جو امن کو فروغ دیں۔ اس سلسلے میں پہلا قدم محض لفظوں کے استعمال سے آگے بڑھ کر روک تھام کے لیے کوششیں کرنا ہے۔

سفیر گرین فیلڈ مزید کہتی ہیں کہ ’’روک تھام کے لیے طویل المدتی، جامع اور مؤثر طریقوں کی ضرورت ہوتی ہے۔ اس کے لیے سیاسی منشا، مؤثر شراکت داری، پائیدار وسائل اور قومی ملکیت کی ضرورت ہے۔ قومی سطح پر روک تھام کی حکمتِ عملی نے یہ دکھایا ہے کہ اس سے تنازعات کے محرکات سے نمٹنے اور امن کے لیے قومی بنیادی ڈھانچے کو مضبوط کرنے میں مدد ملی ہے۔

سفیر کا مزید کہنا ہے کہ روک تھام کی حکمتِ عملی وسیع پیمانے پر عمل اور تعاون کے ساتھ ریاستی اداروں کو تقویت دے سکتی ہے۔ قانون کی حکمرانی کو فروغ دے سکتی ہے۔ سول سوسائٹی کو مضبوط بنا سکتی ہے اور زیادہ رواداری اور سماجی ہم آہنگی پیدا کر سکتی ہے۔

سفیر تھامس گرین فیلڈ نے مزید کہا کہ’’امن، ترقی اور انسانی ہمدردی کی کوششیں ایک دوسرے پر منحصر ہیں اور تقویت دینے والی ہیں۔

انہوں نے رکن ممالک پر بھی زور دیا کہ وہ تنازعات کی روک تھام کے حوالے سے ایک دوسرے کے تجربے سے سیکھتے رہیں۔ سفیر تھامس گرین فیلڈ نے توجہ دلائی کہ سیرا لیون ایک اہم معاملہ ہے۔

سفیر کہتی ہیں کہ ’’سیرا لیون نے جنگ کے بعد اپنے اداروں کی تعمیر نو اور انہیں مضبوط کرنے کے ساتھ ساتھ اپنے لوگوں اور جنگ کے متاثرین کی کچھ فوری ضروریات کو پورا کرنے میں اہم پیش رفت کی ہے۔

اس میں سچائی اور مصالحتی کمیشن کی تشکیل شامل ہے۔ سیرالیون نے پیس بلڈنگ فنڈ کی سپورٹ سے زمینی تنازعات اور سرحد پار اور سرحدی برادریوں پر بھرپور توجہ دی ہے۔ اس کے ساتھ ساتھ اس نے خواتین اور نوجوانوں کو بااختیار بنایا ہے اوران کی شرکت کو بھی ضروری بنایا ہے۔

سفیر تھامس گرین فیلڈ نے کہا کہ مؤثر ہونے کے لیے تنازعات کی روک تھام اور قیام امن کی کوششیں نتیجہ خیز ہونی چاہئیں۔

وہ مزید کہتی ہیں کہ جب خواتین، نوجوان اور دیگر کم نمائندگی والی آوازیں سیاسی اور عوامی زندگی میں مکمل ، مساوی اور بامعنی طور پر حصہ لے سکتی ہیں تو پھر یہ پالیسیاں اور عمل درآمد تمام معاشرے کی ضروریات کی عکاسی کرنے کا زیادہ امکان رکھتی ہیں اور سب کے لیے دیرپا اور پائیدار نتائج ملتے ہیں۔

آئندہ ماہ منعقد ہونے والی سمٹ آف دی فیوچر اور اس کے نتیجے میں 2025 پیس بلڈنگ آرکیٹیکچر ریویو ایسے اہم ذرائع ہیں جو تنازعات کی روک تھام اور ثالثی سمیت قیام امن کی کوششوں کو تقویت دیں گے۔

امریکہ چار ترجیحی ممالک یعنی ہیٹی، لیبیا، موزمبیق اور پاپوا نیو گنی کے ساتھ ساتھ ساحلی مغربی افریقہ کے علاقے میں اقوامِ متحدہ کی تنازعات کی روک تھام اور قیام امن کی ایسی کوششوں کے لیے پرعزم ہے جن کا تعلق اس کے 10 سالہ منصوبوں کے ساتھ ہے۔

امریکہ تنازعات کی روک تھام، ثالثی اور امن کی کوششوں کو مزید تقویت دینے کے لیے اقوام متحدہ کے اقدامات کی حمایت کرے گا اور وہ ہر رکن ریاست کو بھی ایسا ہی کرنے کی تاکید کرتا ہے۔

یہ اداریہ امریکی حکومت کے خیالات کی ترجمانی کرتا ہے۔

XS
SM
MD
LG