صدر بائیڈن کا کہنا ہے کہ امریکہ میں اس نوعیت یا کسی بھی نوعیت کے تشدد کی جگہ نہیں ہے اور اس میں کوئی استثناٰ بھی نہیں۔ ہم ایسے تشدد کو معمول بنانے کی اجازت نہیں دے سکتے۔
سفیر سلیوان نے کہا کہ ’’کوئی بھی حکومت یا بین الاقوامی ادارہ ان چیلنجوں سے نمٹنے کے لئے اکیلے ردِعمل نہیں دے سکتا۔
نیٹو یوکرین کے طویل مدتی کامیابی کو یقینی بنانے کے لیے ہر ممکن کوشش کرے گا اور اس میں وہ مضبوط راستہ بھی شامل ہے جو ہم نے یوکرین کی اتحادمیں رکنیت کے لیے بنایا ہے۔
وزیر خارجہ کا کہنا ہے کہ ’’اس سے مراد یہ ہے کہ جن امور پر ہمارے گہرے اختلافات ہیں اور جو دنیا کو مختلف سمتوں میں لے جائیں گے ان کے بارے میں بہت واضح اور مؤثر طریقے سے کھڑے ہونا ہے اور ہم نے ایسا ہی کیا ہے۔
اقوامِ متحدہ کے مطابق حکومتیں اقتصادی استحکام کے لئے کام کر رہی ہیں اور اس طرح آب وہوا کے لیے مختلف اقدام اور سماجی تحفظ کی راہ ہموار ہو رہی ہے۔
صدر نے کہا کہ ’’یہاں انہوں نے واشنگٹن ٹریٹی پر دستخط کیے تھے اور نارتھ اٹلانٹک ٹریٹی آرگنائزیشن تشکیل دی تھی جو دنیا کی تاریخ کا واحد سب سے بڑا، مؤثر دفاعی اتحاد ہے۔
وزیر دفاع آسٹن نے کہا کہ یہ پیکیج ’’امریکی سٹاک سے مزید فضائی دفاعی انسیپٹرز، ٹینک شکن ہتھیار، اور دیگر اہم جنگی سازوسامان فراہم کرے گا۔‘‘
وزیرِ دفاع آسٹن کا کہنا تھا کہ ’’حزب اللہ کے راکٹ حملوں کا مطلب یہ ہے کہ 60 ہزار سے زیادہ بے گھر ہونے والے اسرائیلیوں اور ہزاروں بے گھر لبنانیوں کے لیے مزید مسائل پیدا ہوں گے۔
رپورٹ میں ان اقدامات کو بھی قلمبند کیا گیا ہے جو ممالک مذہبی آزادی کے دفاع اور فروغ کے لیے اٹھا رہے ہیں۔ امریکی کے وزیرِ خارجہ اینٹنی بلنکن نے تازہ ترین رپورٹ کے اجرا پر اہم مثالوں کی طرف توجہ دلائی۔
ایک ناکام معیشت اور مسلسل کشیدہ اور پرتشدد سیکیورٹی صورتِ حال کے ساتھ ساتھ انسانی بنیادوں پر حالات شدید تنزلی کا شکار ہیں اور گہرے معاشی بحران کی وجہ سے پیچیدہ ہیں۔
وال سٹریٹ جرنل نے رپورٹ کے مطابق سفیر برنز نے کہا کہ انہوں نے درجنوں عوامی تقریبات کا شمار کیا ہے جن میں چین کی ریاستی سلامتی کی وزارت یا دیگر سرکاری اداروں نے چینی شہریوں پر شرکت نہ کرنے کے لیے دباؤ ڈالا یا ان تقریبات میں جانے والوں کو دھمکانے کی کوشش کی۔
آزادی کا اعلامیہ اگرچہ آزادی کی جنگ شروع ہونے کے ایک سال سے زیادہ عرصہ گزرنے کے بعد لکھا گیا لیکن اس سے ایک نہیں بلکہ دو انقلابی نظریات وجود میں آئے۔
Load more