اقوامِ متحدہ میں خصوصی سیاسی امور کے نمائندے رابرٹ ووڈ نے کہا ہے کہ یوکرین پر روسی حملے کے 980 دن بعد روس اقوامِ متحدہ کے چارٹر کی خلاف ورزی کرتے ہوئے، تمام ہلاکتوں اور تباہی کے ساتھ، آج اپنی جنگ اور پوٹن کی ہٹ دھرمی کا جھوٹا الزام دوسروں پر ڈالنے کی کوشش کر رہا ہے۔
مشرقی روس میں اس وقت شمالی کوریا کے تقریباً 10 ہزار فوجی موجود ہیں جن میں سے بیش تر کرسک او بلاسٹ میں تعینات ہیں۔
امریکہ اور بیان پر دستخط کرنے والوں نے ’’2018 کے معاہدے میں جنوبی سوڈان کی حکومت کی طرف سے کیے گئے وعدے کا خیر مقدم کیا ہے جس کے تحت تمام عبوری حکومتی اداروں میں خواتین کے لیے 35 فی صد مثبت کارروائی کے کوٹے کا تعین کیا گیا ہے۔‘‘
صدر بائیڈن نے کہا کہ انہوں نے نومنتخب صدر ڈونلڈ ٹرمپ کو ان کی کامیابی پر مبارکباد کے لیے فون کیا تھا۔
اس جنگ میں امریکی فوجیوں نے اتحادیوں کے شانہ بشانہ حصہ لیا جس میں بہت سے فوجی مارے گئے۔ اس دن کا مقصد اپنے مشترکہ وطن، اپنے لوگوں اور اپنے نظریات کا دفاع تھا۔
بلنکن کہتے ہیں کہ ’’ہم سب کی ذمہ داری ہے کہ ہم سب اپنے تمام لوگوں کے لیے سہولتیں فراہم کریں۔
"سفیر تھامس گرین فیلڈ نے خبردار کیا کہ "افغان خواتین اور لڑکیوں کو نئے سرے سے صنفی ظلم و ستم کا سامنا کرنا پڑ رہا ہے جس میں صنفی اور جنسی بنیاد پر تشدد شامل ہے۔
امریکی وزیر خارجہ کہتے ہیں کہ ’’اب ایک مضبوط پوزیشن سے ان چیلنجوں کا مقابلہ کرنے کے لیے ہم نے داخلی سطح پر اپنی مسابقت میں تاریخی سرمایہ کاری کی ہے اور دنیا بھر میں اپنے اتحادوں اور اپنی شراکت داریوں سے دوبارہ رابطہ کاری، انھیں تقویت دینے اور ان کو ایک نئی شکل دینے کے لیے کام کیا ہے۔
حملے کے بعد جی سیون ممالک کے رہنماؤں سے بات کرتے ہوئے اقوامِ متحدہ میں امریکی سفیر لنڈا تھامس گرین فیلڈ نے کہا کہ اس حملے کے بعد ایران کے لیے سنگین نتائج ہونے چاہئیں۔
افسوسناک حقیقت یہ ہے کہ اگر دنیا بھر میں حکومتیں خواتین اور لڑکیوں کے مساوی حقوق پر سرمایہ کاری کریں تو اقوام متحدہ کے مطابق عالمی معیشت میں ہر سال 10 ٹریلین کا اضافہ ہوگا۔ اس کی وجہ یہ ہے کہ صنفی عدم مساوات ترقی کے ہر پہلو کو متاثر کرتی ہے۔
ایک سال بعد کمیشن نے ایک رپورٹ جاری کی جس میں تصدیق کی گئی کہ شمالی کوریا کی حکومت نے انسانی حقوق کی خلاف ورزیوں کے ایک وسیع سلسلے کا ارتکاب کیا ہے اور وہ مسلسل اس کی مرتکب ہو رہی ہے۔
اقوامِ متحدہ میں خصوصی سیاسی امور کے لیے امریکی متبادل نمائندے رابرٹ ووڈ نے کہا کہ "اس کے بعد کے مہینوں میں بہت کچھ بدل گیا ہے اور اس کے باوجود، حوثی بین الاقوامی امن اور سلامتی کے لئے خطرہ پیدا کرتے ہوئے افراتفری اور خلل اندازی جاری رکھے ہوئے ہیں۔
Load more