Accessibility links

Breaking News

حماس اور ایران مشرقِ وسطیٰ کے امن کے لیے تباہ کن


فائل فوٹو
فائل فوٹو

سلامتی کونسل نے حماس کی قید سے رہائی پانے والی ایک سابق یرغمالی نوا ارگمانی کو سنا جنہوں نے یہ التجا کی کہ یرغمالوں کی رہائی لیے بین الاقوامی سطح پر کارروائی کی جائے۔

انھیں بھی حماس نے سات اکتوبر 2023 کو اسرائیل پر دہشت گردانہ حملے کے دوران بے دردی سے اپنی تحویل میں لے لیا تھا۔

اقوامِ متحدہ میں امریکہ کی عبوری چارج ڈی افئیرز ڈوروتھی شیا نے انہیں اور کونسل کو یقین دلایا کہ امریکہ قطر اور مصر کے ساتھ مل کر کام جاری رکھے گا تاکہ غزہ جنگ بندی اور یرغمالوں کی رہائی کے معاہدے پر مکمل عمل درآمد کو یقینی بنایا جائے۔

انہوں نے کہا کہ ’’یرغمال بنانا ایک قابلِ نفرت مجرمانہ فعل ہے۔ تمام یرغمالوں کو اب رہا کیا جانا چاہیے۔‘‘

سفیر شیا نے توجہ دلائی کہ حماس کس طرح سے فلسطینیوں کے مصائب کو ہتھیار کے طور پر استعمال کرتا ہے اور’’ ہتھیاروں کے ذخیرے، جنگجوؤں اور حملوں کو مربوط کرنے کے لیے شہری بنیادی ڈھانچے کی آڑ لیتا ہے۔ ‘‘

انہوں نے مزید کہا کہ ’’جب تک حماس ایک ایسی طاقت کے طور پر موجود ہے جو حکومت کر سکتی ہے یا ایک ایسی قوت کے طور پر جو نظم و نسق سنبھال سکتی ہے یا پھر ایسے عنصر کے طور پر جو تشدد کے استعمال سے دھمکی دے سکتی ہے تو ایسی صورت میں امن ناممکن ہو جاتا ہے۔‘‘

سفیر شیا نے کہا کہ ’’اسرائیلیوں، فلسطینیوں اور خطے کے لیے ناقابل برداشت اس جگہ سے موت، تباہی اور عدم استحکام کے خاتمے کے لیے جرات مندانہ سوچ کی ضرورت ہے۔‘‘

وہ مزید کہتی ہیں کہ ’’غزہ میں تعمیرِ نو کے کسی بھی منصوبے کو یقینی بنانے کے لیے ضروری ہے کہ حماس کو مکمل طور پر اقتدار سے ہٹا دیا جائے اور سات اکتوبر کو کیے گئے دہشت گردانہ قتل عام کے لیے اسے جواب دہ ٹھہرایا جائے۔

اُن کا کہنا تھا کہ ہم اپنے عرب شراکت داروں کی جانب سے غزہ کے مستقبل کے بارے میں ایک ایسے منصوبے کے منتظر ہیں جو اس سوچ کی عکاسی کرے۔‘‘

سفیر شیا نے وسیع تر خطے کا تذکرہ کرتے ہوئے ’’ایران کے مذموم اثر و رسوخ‘‘ کی جانب اشارہ کیا ۔

وہ کہتی ہیں کہ ’’حماس جیسے ہر دہشت گرد گروہ کے پیچھے، تشدد کے ہر عمل کے پیچھے، عدم استحکام کی ہر کارروائی کے پیچھے اور اس خطے کو گھر کہنے والے لاکھوں لوگوں کے لیے امن اور استحکام کے لیے خطرہ بننے والی ہر چیز کے پس پردہ ایران ہی ہے۔‘‘

سفیر شیا نے اس بات پر زور دیا کہ امریکہ ایران کو جوہری ہتھیار بنانے یا حاصل کرنے کی اجازت نہیں دے گا تاکہ وہ خود کو بیرونی دباؤ سے محفوظ رکھ سکے۔

اُن کا کہنا تھا کہ اب غزہ میں جنگ بندی کی وجہ سے’’مشرق وسطیٰ کے ممالک کے پاس ایک تاریخی موقع ہے کہ وہ اپنے خطے کو اس انداز میں نئے سرے سے ڈھالیں جو اپنے لوگوں کو آگے بڑھنے کا ایک بہتر راستہ فراہم کرے۔‘‘

سفیر شیا کہتی ہیں کہ ابراہم معاہدے کی توسیع اسرائیل اور اس کے ہمسایہ ممالک کے درمیان ایک متحد بلاک کے طور پر زیادہ علاقائی انضمام کا باعث بن سکتی ہے جو غزہ، مغربی کنارے اور پورے خطے میں ایران کی ریاستی سرپرستی میں دہشت گردی کا مقابلہ کرنے کے لیے کارگر ہو سکتی ہے۔ ‘‘

سفیر شیا نے اعلان کیا کہ ’’امریکہ علاقے کے تمام لوگوں کے مزید خوشحال مستقبل کے لیے اپنا کردار ادا کرے گا۔‘‘

یہ اداریہ امریکی حکومت کے خیالات کی عکاسی کرتا ہے۔


XS
SM
MD
LG