امریکی وزیر خارجہ مارکو روبیو نے حال ہی میں کئی کارٹیلز اور دہشت گرد تنظیموں کو عالمی دہشت گرد تنظیموں اور خصوصی دہشت گردوں کے طور پر نامزد کیا ہے۔
امریکی وزیر خارجہ نے ایک بیان میں زور دے کر کہا کہ ’’ان کارٹلز اور بین الاقوامی تنظیموں کو دہشت گرد قرار دینے کا مقصد ہماری قوم، امریکی عوام اور ہمارے نصف کرہ کی حفاظت کرنا ہے۔
اس کا مطلب یہ ہے کہ امریکہ اور بین الاقوامی سطح پر ان وحشی گروہوں کی طرف سے تشدد اور دہشت گردی کی مہموں کو روکنا ہے۔ یہ نامزدگی قانون نافذ کرنے والے اداروں کو اضافی ذرائع فراہم کرتی ہے کہ وہ ان گروہوں کو روک سکیں۔
وزیر خارجہ روبیو نے کیتھرین ہیریج کے ساتھ ایک حالیہ انٹرویو میں وضاحت کی کہ بینکنگ سسٹم دہشت گرد تنظیموں کے کاروباری معاملات میں مرکزی حیثیت رکھتا ہے۔
وہ کہتے ہیں کہ ’’ان تمام گینگز کو بینکنگ سسٹم کو استعمال کرنا پڑتا ہے تاکہ وہ ضروری اشیا خریدنے کے قابل ہوں اور دیگر بہت سے معاملات میں کاروباری شراکت داری کے ذریعے کام کرسکیں چاہے یہ وہ ایسے گودام ہوں جنہیں وہ کرائے پر حاصل کر کے امریکہ میں بندوقیں تقسیم کرنے یا منشیات کی تقسیم کے لیے استعمال کر سکیں ۔
چاہے کوئی حقیقت میں امن کے لیے منی لانڈرنگ کرتے ہوئے ان کی مدد کر رہا ہے۔ کچھ معاملات میں یہ لوگ اپنی کمپنیاں قائم کرتے ہیں جو شیل کمپنیاں ہیں تاکہ اپنے منافع کو چھپانے اور اپنے پاس موجود فنڈز کو تقسیم کرنے کی صلاحیت حاصل کرسکیں۔‘‘
وزیر خارجہ روبیو نے توجہ دلائی کہ ٹرین ڈی آراگوا یا ٹی ڈی اے نامی گروپ امریکہ میں خاص طور پر تشویش کا باعث ہے۔
یہ وینزویلا میں ایک جیل گینگ تھا جسے نکولس مدورو کی حکومت نے ملک سے باہر نکال دیا۔
انہوں نے پیرو ، ایکواڈور کو دہشت زدہ کیا۔ انہوں نے مختلف ممالک کو دہشت زدہ کیا اور انہوں نے امریکہ میں نقل مکانی کے لیے کام کیا۔
ٹی ڈی اے انسانی اسمگلنگ کی کارروائیاں کرتا ہے اور وینزویلا میں تارکین وطن کمیونٹیز کو نشانہ بناتا ہے۔ ہم نے انہیں کولوراڈو میں اپارٹمنٹ عمارتوں کا کنٹرول سنبھالتے دیکھا ہے اور اب انہیں ملک بدر کیا جا رہا ہے کیوں کہ ان کی شناخت اس تنظیم کے حوالے سے ہوئی ہے۔‘‘
وزیر خارجہ روبیو نے میکسیکو میں کارٹیلز کے حوالے سے کہا کہ ’’ترجیح ہمیشہ یہ رہی ہے کہ میکسیکو میں اپنے شراکت داروں کے ساتھ مل کر کام کریں اور ہم انہیں اس بارے میں بہت سی معلومات فراہم کر سکتے ہیں کہ وہ کون ہیں اور کہاں مقیم ہیں۔
اگر بالآخر یہ لوگ امریکہ کے لیے فوری خطرہ بنتے ہیں یا ہماری سرحدوں اور امریکہ میں داخل ہوتے ہیں تو پھر ہمیں قانون نافذ کرنے والے اداروں کا استعمال کرتے ہوئے ان کا پیچھا کرنے کا اختیار ملتا ہے۔‘‘
دہشت گرد کے طور پر تنظیم یا افراد کی نامزدگی ٹرمپ انتظامیہ کے اس عزم کو ظاہر کرتی ہے جس کا مقصد امریکی قومی سلامتی کے مفادات کا تحفظ اور ان خطرناک تنظیموں کا خاتمہ ہے۔
یہ اداریہ امریکی حکومت کے خیالات کی عکاسی کرتا ہے۔