Accessibility links

Breaking News

یوکرین میں امن تجویز کی جانچ


فائل فوتو
فائل فوتو

امریکی وزیر خارجہ مارکو روبیو اور روسی وزیرِ خارجہ سرگئی لاوروف کے درمیان 18 فروری کو ریاض میں ہونے والی ملاقات کے بعد حال ہی میں استنبول میں امریکی اور روسی ٹیموں کے درمیان ملاقات ہوئی۔

فریقین نے اپنے سفارتی مشن کو معمول پر لانے پر اتفاق کیا اور یوکرین میں جنگ کے خاتمے کے لیے بات چیت میں مدد کرنے اور اس مقصد کے حصول کے لیے مشترکہ دلچسپی اور تشویش کے شعبوں کی نشاندہی کرنے پر اتفاق کیا۔

وزیر خارجہ روبیو نے فاکس نیوز پر ریاض میں ہونے والی میٹنگ پر گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ امریکہ یہ معلوم کرنا چاہتا ہے کہ آیا روس یوکرین میں جنگ ختم کرنے یا پھر اسے جاری رکھنے میں دلچسپی رکھتا ہے۔

وزیر خارجہ نے کہا کہ ’’ہم نے ان کو بتایا کہ اگر آپ جنگ ختم کرنا چاہتے ہیں تو ہم اس بارے میں بات کر سکتے ہیں کہ اسے آپ کے نقطہ نظر کے تحت ختم کرنے کے لیے کیا کرنا پڑے گا۔ اگر آپ جنگ جاری رکھنا چاہتے ہیں تو ہمیں ابھی بتا دیں۔‘‘

روسیوں نے اس بات پر اتفاق کیا کہ جنگ کو ختم کرنے کے طریقہ کار پر تبادلہ خیال کیا جائے گا۔

وزیر خارجہ نے توجہ دلائی کہ ’’اگر کسی ایسی بات پر اصرار کرتے ہیں جو غیر حقیقی ہو تو ہمیں معلوم ہو جائے گا کہ وہ اس کے بارے میں درست نہیں کہہ رہے۔‘‘ لیکن’’ ہمیں ا ن کی تجویز کی جانچ کرنی ہوگی۔‘‘

صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے ایک پریس کانفرنس میں کہا کہ ان کی اولین ترجیح یوکرین میں جنگ کو روکنا ہے۔ صدر نے کہا کہ ’’غالبا اب تک ڈیڑھ لاکھ فوجی مارے گئے ہیں۔ متعدد شہر زمین بوس ہو چکے ہیں۔ وہ مسمار مقامات ہیں۔ واقعتا مسمار مقامات۔‘‘

صدر ٹرمپ نے کہا کہ اگرچہ کوئی ضمانت تو نہیں ہے لیکن وہ سمجھتے ہیں کہ تنازع کو ختم کرنے کے لیے کوئی سمجھوتا ہو جائے گا کیوں کہ وہ امریکی صدارتی انتخاب جیت چکے ہیں اور ان کی جیت کے بغیر روسی صدر ولادیمیر پوٹن کا ’’اس جنگ کو طے کرنے کا کوئی ارادہ نہیں تھا۔ میرے خیال میں وہ اسی صورتِ حال کے خواہاں تھے۔‘‘

صدر ٹرمپ نے کہا کہ روس پر امریکی پابندیاں برقرار رہیں گی ’’یہ جائزہ لینے کے لیے کہ کیا ہم پہلے کوئی معاہدہ کرسکتے ہیں۔ لیکن مجھے لگتا ہے کہ ہم ایسا کرلیں گے۔‘‘

صدر ٹرمپ نے بتایا کہ ’’ میری صدر پوٹن کے ساتھ بات چیت بہت اچھی رہی ہے۔ میں نے یوکرینی صدر زیلنسکی کے ساتھ بھی بہت اچھی بات چیت کی ہے۔ اور چار ہفتے پہلے تک کسی نے کسی سے گفتگو نہیں کی تھی۔ کسی نے نہیں سوچا تھا کہ آپ امن قائم کر سکتے ہیں۔ مجھے لگتا ہے کہ آپ ایسا کر سکتے ہیں۔‘‘

صدر ٹرمپ نے کہا کہ’’ ہم فریقین کے لیے بہترین سمجھوتہ طے کرانے کے لیے ہر ممکن کوشش کریں گے۔ لیکن یوکرین کے لیے ہم بہت اچھا سمجھوتہ کرانے کی انتہائی کوشش کریں گے تاکہ وہ اپنی زیادہ سے زیادہ زمین واپس حاصل کر سکیں۔‘‘

یہ اداریہ امریکی حکومت کے خیالات کی عکاسی کرتا ہے۔


XS
SM
MD
LG