Accessibility links

Breaking News

ویٹرنز ڈے 2021


گیارہ نومبر امریکہ میں ویٹرنز ڈے کے طور پر منایا جاتا ہے۔ یعنی سابق فوجیوں کا دن۔ اس روز امریکی دنیا بھر میں بہت سے دوسرے لوگوں کے ساتھ انہیں خراجِ عقیدت پیش کرتے ہیں جنہوں نے وردی میں زمانۂ جنگ اور زمانۂ امن دونوں میں اپنے ملک کی خدمت کی۔

اس دن کو منانے کا تعلق پہلی عالمی جنگ سے ہے۔ تقریباً ساڑھے چار سال کی جنگ صحیح معنوں میں ساری دنیا پر محیط تھی جو ایشیا اور افریقہ میں، بحرالکاہل میں بکھرے ہوئے جزائر، یورپ اور جنوبی امریکہ کے پانیوں اور یورپ کے میدانوں میں لڑی گئی۔

ان دنوں اسے اکثر جنگِ عظیم یا تمام جنگوں کو ختم کرنے والی لڑائی کہا جاتا تھا۔

چار سال کی جنگ کے بعد 11 نومبر 1918 کی دوپہر سے ایک گھنٹہ پہلے صلح نامہ یا لڑائی کے خاتمے پر عمل درآمد شروع ہوا، یعنی 1918 کے گیارہویں مہینے کے گیارہویں دن گیارہ بجے جنگ رک گئی۔

اگرچہ پہلی عالمی جنگ سرکاری طور پر 28 جون 1919 کو ورسائی معاہدے پر دستخط کے ساتھ ختم ہوئی، لیکن عام لوگوں کے خیال میں جنگ کا اختتام گیارہ نومبر 1918 کو ہوا۔

سال بھر کے بعد امریکہ کے اس وقت کے صدر وڈرو ولسن نے اعلان کیا کہ 11 نومبر کا دن جنگ بندی کے دن کی یاد کے طور پر منایا جائے گا۔

اب اس دن پریڈ ہوتی ہے اور عوامی اجتماعات منعقد کیے جاتے ہیں اور دن کو 11 بجے لوگ جنگ میں حصہ لینے والوں کی خدمات کی یاد اور احترام میں اپنی تمام مصروفیات روک دیتے ہیں۔

آج وہ بیشتر ممالک جو پہلی عالمی جنگ میں شامل تھے، اب بھی اس دن کی یاد مناتے ہیں۔

لیکن وقت گزرنے کے ساتھ دوسری جنگیں بھی ہوئیں اور 1954 میں صدر ڈوائٹ آئزن ہاور نے تعطیل کا دائرہ ان تمام کو خراجِ عقیدت پیش کرنے تک بڑھا دیا جنہوں نے یونیفارم میں جنگ اور امن دونوں دور میں خدمات انجام دی تھیں۔

ویٹرنز ڈے کی روح کا تعلق جنگ سے نہیں ہے۔ یہ میدانِ جنگ میں جیت یا ہار کے لیے نہیں منایا جاتا ہے۔ یہ کسی سیاسی یا علاقائی عزائم کو آگے بڑھانے کے لیے نہیں منایا جاتا بلکہ یہ برطانیہ عظمیٰ، کینیڈا، جنوبی افریقہ اور دوسرے ملکوں میں ہونے والی تعطیلات کی طرح یادگار دن کے طور پر منایا جاتا ہے۔ اس دن سابق فوجیوں کو ان کی خدمات اور قربانیوں پر خراجِ عقیدت پیش کیا جاتا ہے۔

حکومتِ امریکہ کے نکتۂ نظر کا ترجمان اداریہ جو وائس آف امریکہ سے نشر کیا گیا**

XS
SM
MD
LG