یوکرین کے خلاف پوٹن کی مکمل جنگ کے دوران کیے گئے بہت سے مظالم میں سے کچھ کا تعلق روس کے فلٹریشن آپریشن سے ہے۔
"فلٹریشن"اصطلاحی طور پریوکرینی شہریوں کو ڈرانے، قید کرنے، زبردستی ملک بدر کرنے یا غائب کرنے کے لیے شروع کیے گئے ایک بڑے روسی آپریشن کو بیان کرنے کے لیے استعمال کی جا رہی ہے۔ یہ وہ یوکرینی شہری ہیں، جن کے بارے میں روس کا خیال ہے کہ وہ یوکرین پرکنٹرول کرنے اوربعد ازاں اس کو ضم کرنے کے سامراجی منصوبوں کے لیے خطرہ بن سکتے ہیں۔
ییل ہیومینٹیرین ریسرچ لیب کی ایک حالیہ رپورٹ نے صرف ڈونیٹسک اوبلاسٹ میں فلٹریشن سے متعلق 21 مقامات کی نشاندہی کی ہے۔ رپورٹ میں چار اقسام کی نشان دہی کی گئی ہے۔ یہ رجسٹریشن، حراست، تفتیش اورطویل مدتی حراست کے لیے استعمال ہوتی ہیں۔ مرکزی راستوں کے ساتھ ساتھ چیک پوائنٹس بھی ہیں، جہاں روس کے زیر کنٹرول علاقوں سے فرار ہونے والے یوکرینی شہریوں کو فلٹریشن کا نشانہ بنایا جاتا ہے۔ اورایسے مقامات بھی ہیں، جہاں عام شہریوں کو آسانی سے پکڑا جاتا ہے اور زبردستی فلٹریشن کی تنصیبات میں لے جایا جاتا ہے۔
اقوامِ متحدہ میں امریکی سفیر لنڈا تھامس گرین فیلڈ نے کہا ہے کہ روسی حکومت سمیت مختلف ذرائع سے حاصل ہونے والی معلومات ظاہر کرتی ہیں کہ روسی حکام نے 9 لاکھ سے 16 لاکھ کے درمیان یوکرینی شہریوں سے پوچھ گچھ کی ہے، حراست میں لیا ہے یا اکثر مشرق بعید کے الگ تھلگ علاقوں میں جبری طورپرملک بدر کیا ہے -
انہوں نے یہ بھی کہا کہ "اندازہ یہ ہے کہ ہزاروں بچوں کو فلٹریشن کا نشانہ بنایا گیا ہے، کچھ کو ان کے خاندانوں سے الگ کر دیا گیا ہے اور روس میں گود لینے سے پہلے انہیں یتیم خانوں سے لے جایا گیا ہے۔"
اس وقت روس کی افواج کے قبضے میں یوکرین کے جو علاقے ہیں، وہاں روس کے دوسرے مظالم اور زیادتیوں کے علاوہ فلٹریشن کا عمل بھی جاری ہے۔ ان روسی کارروائیوں میں اسکولوں میں روس کے تعلیمی نصاب کا نفاذ؛ یوکرین کے شہریوں سے روسی فیڈریشن کے پاسپورٹ کے لیے درخواست دینے کی کوششیں وغیروہ شامل ہیں۔ مگر اس کےباوجود یہ فلٹریشن کیوں کی جا رہی ہے۔
سفیر تھامس گرین فیلڈ نے کہا، "وجہ سادہ ہے،" الحاق کی کوشش کی تیاری کے لیے۔ . .ان حقائق کو زمین پر گھڑنے کی یہ کوشش دھوکہ دہی کے ریفرنڈم کا پیش خیمہ ہے۔ یہ یوکرین کے لیے روسی پلے بک کا حصہ ہے جس کے بارے میں ہم جنگ کے آغاز سے ہی کونسل کے اراکین کو خبردار کرتے رہے ہیں۔
جیسا کہ محکمہ خارجہ نے نوٹ کیا ہے، "محفوظ افراد کی غیر قانونی منتقلی اورملک بدری عام شہریوں کے تحفظ سے متعلق چوتھے جنیوا کنونشن کی سنگین خلاف ورزی ہے اور یہ ایک جنگی جرم ہے۔
محکمہ خارجہ کے پرنسپل نائب ترجمان ویدانت پٹیل نے کہا، "ہم روس سے مطالبہ کرتے ہیں کہ وہ اپنی فلٹریشن کی کارروائیوں کو فوری طور پر روک دے۔ ہم عالمی برادری سے مطالبہ کرتے ہیں کہ وہ اس عمل کی مذمت کرنے اورانسانی ہمدردی کی بنیاد پر رسائی فراہم کرنے کا مطالبے میں ہمارا ساتھ دیں۔
حکومتِ امریکہ کے نکتۂ نظر کا ترجمان اداریہ جو وائس آف امریکہ سے نشر کیا گیا**