Accessibility links

Breaking News

لیبر ڈے 2022


فائل فوٹو
فائل فوٹو

ہرسال ستمبرکے پہلے پیرکوامریکی لیبرڈے یا یوم محنت مناتے ہیں۔ یہ دن کارکنوں کے کام اورامریکہ کی خوشحالی میں ان کی خدمات کےاعتراف کے طور پر منایا جاتا ہے۔

لیبر ڈے ایک طرح سے موسمَ گرما کے باضابطہ اختتام کا دن ہے۔ تاہم بہت سے امریکیوں کے لیے لیبرڈے کام سے چھٹی کا دن بھی ہے اوریہ دن گرمیوں کےآخری موقعے سے فائدہ اٹھاتے ہوئےدوستوں اور اہل خاندان کے ساتھ کھانا پکانے یا تیراکی کی پارٹی کے لیے وقف کر دیا جاتا ہے۔ حالانکہ اس دن کو منانے کی وجہ ان واقعات کو یاد کرنا ہے، جن کا تعلق لالچ ، شہری بدامنی اورخونریزی سے رہا ہے۔

انیسویں ویں صدی کی خانہ جنگی کے بعد کی دہائیاں صنعت کے نام نہاد مالکوں کوبام عروج پر لے گئیں، کارنیلیس وینڈربلٹ، اینڈریوکارنیگی، جے پی مورگن اورجان ڈی راک فیلر جیسے امیراوربا اثرتاجروں اورصنعت کاروں نے تیزی سے پھیلتی ہوئی معیشت کے موقعے سے بھرپورفائدہ اٹھایا۔

اسی زمانے میں بہت سی اختراعات اوربہت بڑی تعداد میں آئے ہوئے تارکینِ وطن مزدوروں کی محنت سے بہت بڑی کاروباری سلطنتیں قائم ہوئیں اورآجروں کی قسمتیں جاگ گئیں۔

انہوں نے ضرورت کے تحت بہت زیادہ روزگاراورمواقعے فراہم کیے، لیکن ان کے کاروبار کے اکثرطریقےان محنت کشوں کا استحصال کرنے والے تھے، جوملوں، کارخانوں اور بارودی سرنگوں میں دن میں 12 گھنٹے، ہفتے میں سات دن محنت کرتے تھے اورزندہ رہنے کے لیے بمشکل روزی کما پاتے تھے۔

سن 1880 کی دہائی کے اواخر سے مزدوروں نے اپنے کام کے اوقات اوراجرتوں کو بہتر بنانے کی کوشش کرتے ہوئے مزدوریونینوں میں شمولیت اختیار کرنا شروع کی، جن میں سے کچھ یونینز اٹھارویں ویں صدی کے اوائل میں بن چکی تھیں۔

کارکنوں نے بہترتنخواہ اورعلاج کی سہولتوں، کام کرنے کے محفوظ حالات اورامریکہ کی ابھرتی ہوئی معیشت میں اپنے تعاون کو منوانے کا مطالبہ کیا۔ جب یہ مطالبات پورے نہ ہوئے تو انہوں نے ہڑتالیں کیں۔ لیکن یہ مشکل اورخطرناک کوشش تھی۔ آجروں نے ہڑتال توڑنے والوں اور مسلح ٹھگوں کواستعمال کیا، انہیں ہڑتالی کارکنوں کی قیادت کو توڑنے اورکارکنوں کے اپنے کام پرواپس جانے کو یقینی بنانے کے لیے رکھا گیا تھا۔ بعض اوقات ہڑتالی کارکنوں کوزخمی کرنے کی حوصلہ افزائی بھی کی گئی۔

سب سے زیادہ قابل ذکرواقعات میں سے ایک شکاگو میں پل مین کی ہڑتال تھی، جہاں وفاقی فوجیوں نے کمپنی کی اجرتوں میں کٹوتی اور برطرفی کے خلاف احتجاج کرتے ہوئے ریل روڈ اورپل مین سلیپینگ کار کمپنی کے کارکنوں کی ہڑتال کو بے دردی سے کچل دیا۔ اس دن تقریباً 30 افراد مارے گئے تھے۔ ستم ظریفی یہ ہے کہ ہڑتال کے دن صدر گروور کلیولینڈ نے قومی یوم محنت کی تعطیل کے لیے قانون سازی پر دستخط کیے تھے۔

صدر جو بائیڈن نے کہا ہے کہ "محنت سے کام کرنے والے امریکی ہمارے ملک کی ریڑھ کی ہڈی ہیں۔ اسی متوسط طبقے نے امریکہ کوتعمیرکیا جبکہ یونینوں نے اس متوسط طبقے کو پیدا کیا۔ ہر وہ چیزجوپائیدارمتوسط طبقے کی زندگی کی حمایت کرتی ہے یونینوں کے ذریعے ممکن ہوئی، لیبرڈے پر ہم ان تمام محنت کشوں اوران کی پائیدار تحریکوں کو تعظیم دیتے ہیں جو ہماری معیشت کو متحرک رکھتی ہیں اور ہماری قوم کو مضبوط بناتی ہیں۔

حکومتِ امریکہ کے نکتۂ نظر کا ترجمان اداریہ جو وائس آف امریکہ سے نشر کیا گیا**

XS
SM
MD
LG