ستمبر کے پہلے پیر کو امریکہ میں یومِ محنت منایا جاتا ہے جو اس کے کارکنوں اور امریکہ اور اس کے معاشرے کی کامیابیوں میں ان کی خدمات کے اعتراف کا دن ہے۔
یومِ محنت کی تعطیل کا تعلق انیسویں صدی سے ہے جو عظیم صنعتی ترقی کا دور تھا جب بڑی تبدیلیاں رونما ہوئیں۔ 1865 میں امریکہ کی خانہ جنگی کے اختتام سے پہلے ہی ملک میں زراعت سے صنعتی پیداوار کی جانب اقتصادی رجحان میں تبدیلی رونما ہو رہی تھی۔ خاص کر شمال مشرق کے بڑے شہروں میں۔ نئی ایجادات کے نتیجے میں مصنوعات کی تیاری ہاتھوں کے بجائے مشینوں سے کی جانے لگی جس کی وجہ سے اشیا کی تیاری کی رفتار اور ان کی اقسام میں اضافہ دیکھنے میں آیا جب کہ ریلوے کے نیٹ ورک میں روز افزوں وسعت کی وجہ سے کارخانوں کے لیے ساز وسامان اور منڈیوں میں مصنوعات کی ترسیل میں تیزی آئی۔
اس قسم کی تبدیلیوں سے کارکنوں کی مانگ میں اضافہ ہوا، روزگار کی تلاش میں دیہی علاقوں سے امریکی نیویارک، شکاگو اور پٹس برگ جیسے صنعتی مراکز کا رخ کرنے لگے جب کہ تارکینِ وطن کے ریلے پر ریلے آنے لگے جن میں سے بیشتر کا تعلق یورپ سے تھا۔ وہ اپنی اقتصادی صورتِ حال کو بہتر بنانے کی آرزو میں نوکریوں اور بہتر مواقع کی خاطر امریکہ آ رہے تھے جب کہ معیشت مسلسل وسعت پا رہی تھی۔
ہزاروں کارکن ہفتے کے ساتوں دن کارخانوں، اسٹیل ملز اور کانوں میں روزانہ بارہ، بارہ گھنٹے کام کر رہے تھے اور عموماً انہیں کم سے کم اجرت مل رہی تھی اور بیشتر سخت اور حتیٰ کہ خطرناک حالات میں کام کر رہے تھے۔ اس سے بھی بڑھ کر یہ کہ پانچ سال کی عمر تک کے بچوں سے کام لینا ایک عام روش تھی اور انہیں بالغ کارکنوں کی 20 سینٹ فی گھنٹہ مزوردی کا محض ایک حصہ ملتا تھا۔
بہتر تنخواہوں اور حالات کار کے لیے آجروں سے مذاکرات میں مضبوط پوزیشن حاصل کرنے کی خاطر مزدوروں کی یونینوں نے وسعت اختیار کی اور وہ زیادہ سرگرم ہوگئیں۔
انھوں نے ہڑتالوں اور جلسوں کو منظم کیا، جو اکثر اس وقت پرتشدد ہوجاتے جب ہڑتالی کارکنوں کا ان لوگوں سے تصادم ہوجاتا جن کی خدمات کرائے پر حاصل کی جاتی تھیں۔
احتجاج کے طور پر پانچ ستمبر 1882 کو نیویارک سٹی کے دس ہزار کارکنوں نے بغیر تنخواہ کے چھٹیاں لیں اور سٹی ہال سے ایک قریبی پارک تک مارچ کیا اور جو کارکنوں کی گویا پہلی چھٹی میں اجتماعی شرکت تھی۔
کارکنوں کے لیے سرکاری چھٹی کی ابتدائی تجاویز میں کہا گیا تھا کہ اس دن کی تعطیل کے موقع پر سڑکوں پر ایک پریڈ منعقد کی جائے جس کے ساتھ کارکنوں اور ان کے اہلِ خانہ کی تفریح کے لیے تقریبات کا بھی اہتمام ہو۔
فی زمانہ، یوم محنت کے اختتام ہفتہ کو سرکاری طور پر موسم گرما کے ختم ہونے کا موقع خیال کیا جاتا ہے۔ تاہم، تعطیل کی ابتدائی روایت کے مطابق یہ دن اب بھی پریڈ، خاندانوں کے اجتماعات، پکنک، اور باربی کیو پارٹیوں کے انعقاد سے عبارت ہے۔
حکومتِ امریکہ کے نکتۂ نظر کا ترجمان اداریہ جو وائس آف امریکہ سے نشر کیا گیا**