اقوامِ متحدہ کے مطابق غزہ میں انسانی تباہی دشمنی کے طور پر سامنے آئی ہے۔ اطلاعات کے مطابق 11,000 شہریوں کی ہلاکتیں ہوئی ہیں جن میں بیشتر بچے اور خواتین ہیں لیکن بلاشبہ اصل تعداد اس سے کہیں زیادہ ہے۔
بائیس لاکھ آباد میں سے 16 لاکھ افراد بے گھر ہو چکے ہیں۔ پورے پورے محلوں کو زمین بوس کر دیا گیا ہے۔ وہاں کھانا اور پانی بہت کم ہے اور لڑائی سے بچنے کی کوئی جگہ نہیں۔
اقوامِ متحدہ میں امریکہ کی نمائندہ لنڈا تھامس گرین فیلڈ نے کہا کہ ’’7 اکتوبر کو حماس کی طرف سےاٹھائے گئے اقدام دہشت گردی کی وحشیانہ کارروائیاں تھیں جس کے نتیجے میں وہ سب سامنے آیا جس کا ہم آج مشاہدہ کر رہے ہیں اور بلا جواز تکلیفوں کی ذمہ داری حماس پر ہے۔
سفیر گرین فیلڈ کا کہنا ہے کہ ’’یہ لمحہ ہم سب سے تقاضا کرتا ہے کہ وہ اسرائیلیوں اور فلسطینیوں کی حالت زار کو سمجھتے ہوئے ہمدردی کا اظہار کریں۔ ہمیں خود کو ان کی جگہ رکھ کر صورتِ حال کو سمجھنے کی ضرورت ہے۔
اقوامِ متحدہ کی سلامتی کونسل نے نومبر کے وسط میں قرارداد 2712 منظور کی تھی جس میں شہریوں کی تکالیف کو کم کرنے میں متعدد امدادی اقدامات کا مطالبہ کیا گیا ہے۔
سفیر تھامس گرین فیلڈ نے کہا کہ ’’امریکہ کونسل کی طرف سے اختیار کی گئی بہت سی اہم دفعات کی حمایت کرتا ہے۔ ان میں حماس اور دیگر گروہوں کی تحویل میں رکھے گئے یرغمالوں کی فوری اور غیر مشروط رہائی اور انسانی ہمدردی کی بنیاد پر لڑائی میں وقفہ کرنا شامل ہے تاکہ غزہ میں شہریوں تک انسانی ہمدردی کی امداد کی رسائی کو تیزی سے مکمل طور پر محفوظ اور بلا روک ٹوک ممکن بنایا جا سکے۔
"سفیر تھامس گرین فیلڈ نے کہا کہ ’’ ہمیں خوراک، پانی اور ادویات کی فراہمی کو فوری طور پر بڑھانے کی ضرورت ہے۔ پانچ امریکی چارٹرڈ طیاروں میں سے پہلا جہاز ال آریش میں اترا جس میں 49 ٹن غذائیت سے بھرپور تیار کھانا تھا۔
لیکن ضرورت مند افراد تک ایندھن کی فراہمی بھی بہت ضروری ہے جس میں کوئی غلطی نہیں ہونی چاہیے۔
یہ انتہائی اہم معاملہ ہے۔جہاں تک ہمارا تعلق ہے تو امریکہ اقوامِ متحدہ، اسرائیل، دیگر عطیہ دہندگان اور علاقائی شراکت داروں کے ساتھ مل کر کام کرے گا تاکہ انسانی ہمدردی کے کارکنوں کو اس قابل بنایا جا سکے کہ وہ شہریوں کو بچانے کے لیے اشد ضروری اقدامات کر سکیں۔
سفیر گرین فیلڈ کہتی ہیں کہ ’’حماس اسپتالوں سمیت شہری آبادی کے اندر سرایت کر گیا ہے۔ یہ ہولناک اور ظالمانہ صورتِ حال ہے۔ لیکن حماس کے ایسے اقدامات اسرائیل کے شہریوں کے تحفظ کے لیے ذمہ داری کو کم نہیں کرتے۔ ہر شہری کی موت ایک المیہ ہے۔ ہر ایک کی موت۔
آئیے ہم سب اسرائیلیوں اور فلسطینیوں کے لیے انسانیت پر مبنی مشترکہ اقدام کی اہمیت کو محسوس کریں اور آئیے ہم سب ایک ایسے مستقبل کے لیےکام کریں جس میں وہ امن، آزادی اور سلامتی کے ساتھ اپنی اپنی ریاستوں میں شانہ بشانہ رہ سکیں۔
حکومتِ امریکہ کے نکتۂ نظر کا ترجمان اداریہ جو وائس آف امریکہ سے نشر کیا گیا**