سوڈان کے امن عمل میں خواتین کو شامل کرنے کی اہمیت

فائل فوٹو

جنوبی سوڈان کی عبوری حکومت نے اعلان کیا کہ وہ اپنی عبوری حیثیت میں مزید دو سال کی توسیع کرے گی۔ امریکہ نے اس کے ردِعمل میں سلامتی کونسل کے دس دیگر ارکان کے ساتھ ایک بیان جاری کیا جس میں جنوبی سوڈان کے رہنماؤں پر زور دیا گیا کہ وہ انتخابی تیاریوں کا ایک قابلِ بھروسہ ٹائم ٹیبل پیش کریں اور 2026 میں آزادانہ اور منصفانہ انتخابات کے لیے حالات تشکیل دیں۔

بیان میں کہا گیا ہے کہ ’’خواتین جنوبی سوڈان میں امن اوراستحکام کو فروغ دینے میں کلیدی کردار ادا کرتی ہیں اور انہیں تمام علاقوں میں ہر سطح پر سیاست میں مکمل، مساوی، بامعنی اور محفوظ طریقے سے حصہ لینے کے لیے زیادہ مواقع دینا چاہئیں۔ اس میں خواتین کی ووٹرز، امیدوار اور انتخابی مبصرین کے طور پر مکمل شرکت شامل ہے۔

امریکہ اور بیان پر دستخط کرنے والوں نے ’’2018 کے معاہدے میں جنوبی سوڈان کی حکومت کی طرف سے کیے گئے وعدے کا خیر مقدم کیا ہے جس کے تحت تمام عبوری حکومتی اداروں میں خواتین کے لیے 35 فی صد مثبت کارروائی کے کوٹے کا تعین کیا گیا ہے۔‘‘

مشترکہ بیان ’’جنوبی سوڈان میں خواتین کے لیے امن کی سلامتی کے ایجنڈے کو آگے بڑھانے میں سول سوسائٹی کی تنظیموں، خاص طور پر خواتین کے زیر قیادت گروپوں کے اہم کردار کو تسلیم کرتا ہے اور امن کے عمل، انتظامی اصلاحات، اور احتساب کی کوششوں میں ان کی مسلسل بامعنی شرکت کی حوصلہ افزائی کرتا ہے۔

جنوبی سوڈان میں خواتین اور لڑکیوں کے لیے عالمی سطح پر جنسی اور صنفی بنیاد پر تشدد کی بلند ترین شرح سامنے آتی ہے جس میں پناہ گزیں اور اندرونی طور پر بے گھر ہونے والی کمیونٹیز بھی شامل ہیں۔

قومی سطح پر تنازع اس کو مزید بڑھا رہا ہے۔ مشترکہ بیان میں 2023 میں ختم ہونے کے بعد مشترکہ ایکشن پلان کی تین سالہ تجدید کا خیرمقدم کیا گیا ہے جس میں تنازعات سے متعلقہ جنسی تشدد سے نمٹنے کے لیے مسلح افواج کے لیے لائحہ عمل طے کیا گیا ہے۔

مشترکہ بیان میں سوڈانی حکام پر زور دیا گیا ہے کہ ’’اقوام متحدہ اور بین الاقوامی شراکت داروں کی طرف سے مزید تکنیکی مدد کے ساتھ مشترکہ ایکشن پلان پر عمل درآمد کو تیز کریں، اور تربیت، حساسیت، جوابدہی اور نگرانی کے عمل کو ترجیح دیں۔‘‘

جنوبی سوڈان کی حکومت نے ابھی تک مظالم کی تحقیقات اور احتساب کو یقینی بنانے کے اپنے وعدے پورے نہیں کیے ہیں۔ مشترکہ بیان میں جنوبی سوڈان کی حکومت سے مطالبہ کیا گیا ہے کہ وہ ’’تنازعات سے متعلق جنسی تشدد کے مرتکب افراد کا محاسبہ کرے، استثنیٰ کو ختم کرے اور شہریوں کے تحفظ کے لیے اضافی اقدامات کرے۔

بین الاقوامی برادری کو جنوبی سوڈان میں خواتین اور لڑکیوں کے لیے امداد فراہم کرنے والی خواتین کی تنظیموں کو براہ راست مدد فراہم کرنی چاہیے۔

امریکہ اور اس کے اتحادی جنوبی سوڈان کے امن عمل میں خواتین کی شرکت اور قیادت کو آگے بڑھانے اور خواتین اور لڑکیوں کی صورتحال کو بہتر بنانے کے لیے پرعزم ہیں۔

یہ اداریہ امریکی حکومت کے خیالات کی عکاسی کرتا ہے۔