جوہری عدم پھیلاؤ اورتخفیف اسلحہ کے معاہدوں پرعمل درآمد کی ترغیب

فائل فوٹو

امریکی وزیرِ خارجہ اینٹنی بلنکن نے جوہری عدم پھیلاؤ کے معاہدے (این پی ٹی) کی حالیہ دسویں جائزہ کانفرنس میں اظہارِ خیال کرتے ہوئے کہا کہ ایٹمی ٹیکنالوجی کے عدم پھیلاؤ، تخفیف اسلحہ اور اس کے پرامن استعمال کے اہداف کو کس طرح حاصل کیا جائے۔

اُنہوں نے کہا کہ اولاً سب سے اہم بات یہ ہے کہ دنیا کو جوہری ہتھیاروں کے پھیلاؤ کو مسترد کرنا چاہیے۔ بین الاقوامی کے فریم ورک میں رہتے ہوئے باہمی تعاون کے ذریعے اسے سرانجام دیا جا سکتا۔ عالمی جوہری توانائی ایجنسی (آئی اے ای اے) کے تمام رُکن ملکوں کی طرف سے اس کی تعمیل کے مطالبے سے ہوتا ہے۔

امریکی وزیرِِ خارجہ کا کہنا تھا کہ ہم ریاستوں کی ایک جامع حفاظتی معاہدے اورایک اضافی پروٹوکول اپنانے کی حوصلہ افزائی کرتے ہیں، جو مل کرتصدیق کے انتہائی سخت معیار کے عکاس ہوں۔"

امریکہ عوامی جمہوریہ چین سمیت دیگر ملکوں کے ساتھ مل کراس طرح کے خطرے کو کم کرنے والے جامع پیکج کی کوشش کے لیے اپنے وعدوں پرقائم ہے۔

وزیرخارجہ بلنکن نے کہا کہ " مستقبل کو سامنے رکھتے ہوئے ہمیں جوہری تصادم کو روکنے والے معاہدوں کو بھی مستحکم کرنا ہوگا۔ دنیا میں کہیں بھی جوہری ہتھیاروں میں اضافےکومحدود کرنے کے لیے ہم اپنی حمایت جاری رکھیں گے۔"

انہوں نے کہا کہ "دنیا میں کہیں بھی جوہری ہتھیاروں میں اضافے کومحدود کرنے کے لیے، ہم ایٹمی دھماکوں پرجامع پابندی کے معاہدے کے نفاذ کی حمایت جاری رکھیں گے۔ طویل عرصے سے تاخیرکا شکار ہونے والے "فیزائل میٹریل کٹ آف ٹریٹی" پرہم اس سال شراکت داروں کے ساتھ مذاکرات دوبارہ شروع کرنے کے لیے بھی تیارہیں۔"

وزیر خاجہ بلنکن نے کہا کہ اس سلسلے کی آخری بات یہ ہے کہ امریکہ جوہری ٹیکنالوجی کے پرامن استعمال کے فوائد کو محفوظ اورمحفوظ طریقے سے سب کے لیے قابل رسائی بنانے پراپنی توجہ مرکوزرکھتا ہے۔

یہ ٹیکنالوجیزدنیا کو فوصل ایندھن پرانحصار کم کرنے اورموسمیاتی بحران سے لڑنے میں مدد کر رہی ہیں۔ ہم ماحولیاتی تبدیلیوں کا مقابلہ کرنے اورجوہری توانائی تک قابلِ اعتماد رسائی کویقینی بنانے کے لیے صاف توانائی کی اختراعات، مثلاً چھوٹے ماڈیولر نیوکلیئرری ایکٹرزکی بھی حمایت کر رہے ہیں۔

صدر بائیڈن نے حال ہی میں رومانیہ میں چھوٹے ماڈیولرری ایکٹرپاور پلانٹس کی تنصیبات کے لیے 14 ملین ڈالر کی فنڈنگ کا اعلان کیا، ان سے پیدا ہونے والی ایٹمی توانائی میں صفرفی صد کاربن کااخراج ہوگا۔

وزیر خارجہ بلنکن نے کہا کہ ہم این پی ٹی کے تین ستونوں پرمل کرکام کرتے ہوئے ان بہت سے لوگوں کی کوششوں میں اضافہ کرتے ہیں جو ہم سے پہلے آئے۔ وزیرخارجہ بلنکن نے کہا کہ یہ ہم سب پرلازم ہے کہ خوف سے آزاد ہوکرجوہری تصادم کو روکنے جوہری ہتھیاروں کو کم کرنے جوہری ٹیکنالوجی کو محفوظ بنانے اوردنیا بھرمیں امن اور ترقی کو فروغ دینےکی اپنی ذمہ داری پوری کریں۔

حکومتِ امریکہ کے نکتۂ نظر کا ترجمان اداریہ جو وائس آف امریکہ سے نشر کیا گیا**