افغان شراکت داروں کی امریکہ منتقلی اور آباد کاری

فائل فوٹو

امریکہ شہریوں اور دیگر رضاکاروں کے اس گروپ کی ان کوششوں کو سراہتا ہے جو امریکہ میں افغان شراکت داروں کی نقل مکانی اور دوبارہ آباد کاری جاری رکھنے کے لیے کی جا رہی ہیں۔

وزیرِ خارجہ اینٹنی بلنکن نے خاص طورپر اس پیش رفت کو تسلیم کیا جو گروپ نے محکمۂ خارجہ کے ساتھ اپنی شراکت داری کے ذریعے کی ہے۔

وزیرِ خارجہ نے کہا کہ یہ پبلک پرائیویٹ شراکت داری کا ایک مثالی نمونہ ہے۔

بلنکن کا کہنا ہے کہ ’’اس کی وجہ یہ ہے کہ ہم نےایک مشترکہ مقصد اور مشترکہ انٹرپرائز کے لیے مقصد کی حامل اور فعال برادری کے ساتھ مل کر کام کیا۔

وزیر خارجہ کہتے ہیں کہ ’’ہم نے ستمبر 2021 سے اب تک شہریوں کی فراخدلی کی بدولت 24 ہزار سے زیادہ افغان افراد کو امریکہ یا پھر تیسرے ممالک میں منتقل کیا ہے۔

مجموعی طور پر ہم نے 97 ہزار سے زائد افغان افراد کی امریکہ میں آباد کاری کی ہے۔ اب یہ افغان اسکول جا رہے ہیں، نئی ملازمتیں شروع کر رہے ہیں اور اپنی کمیونیٹیز میں آباد ہو رہے ہیں۔‘‘

وزیر خارجہ بلنکن نے کہا کہ اس تعاون سے حاصل ہونے والی تمام تر کامیابیوں کےباوجود یہ کام ابھی تک مکمل نہیں ہوا اس کے لیے مفاہمت کی ایک یادداشت متعارف کرائی ہے۔

مفاہمت کی اس یادداشت پر ہم جلد ہی دستخط کریں گے۔مفاہمت کی یہ یادداشت ہمیں ایک دوسرے کے ساتھ معلومات کا تبادلہ جاری رکھنے، سول سوسائٹی کے اضافی شراکت داروں تک رسائی کو مربوط بنانے اور اپنے افغان شراکت داروں کی سہولت کے لیے مزید اور بہتر طریقے تلاش کرنے کے لیے جاری کوششوں کی رہنمائی کرےگی ۔ جو افغان باشندے پہلے سے یہاں موجود ہیں اور جو ابھی آنے والے ہیں، ان کی بڑھتی ہوئی ضروریات کے مطابق ہم کام کرتے رہیں گے۔

اُن کا کہنا تھا کہ امریکہ کی صحیح تصویر اس وقت سامنے آتی ہے جب ہم بہترین کام کر رہے ہوتے ہیں۔ امریکہ ایک ہمدرد ملک ہے جس میں مختلف پس منظر اور مختلف عقیدے رکھنے والے کشادہ دل لوگ آباد ہیں جو اپنا سب کچھ چھوڑنے اور مل کر کام کرنے کے لیے تیاررہتے ہیں۔ یہ ایک ٹیم کے طور پر کام کرتے ہیں اور دوسرے لوگوں کی مدد کرتے ہیں ۔‘‘

حکومتِ امریکہ کے نکتۂ نظر کا ترجمان اداریہ جو وائس آف امریکہ سے نشر کیا گیا**