افغانستان میں زلزلے سے تباہی پر ردِعمل

فائل فوٹو

امریکی حکومت نے بین الاقوامی ترقی کے امریکی محکمے یو ایس ایڈ کے ذریعے افغانستان میں تباہ کن زلزلوں سے متاثر ہونے والے عوام کے لیے ایک کروڑ بیس لاکھ ڈالر کی امداد کا اعلان کیا ہے۔

اکتوبر کے دوران افغانستان کے شمال مغربی علاقے میں 6.3 شدت کے چار زلزلے آئے۔ اقوامِ متحدہ کے عالمی ادارہ برائے صحت کے مطابق، زلزلوں اور اس کے بعد آنے والے آفٹر شاکس کے نتیجے میں 19 اکتوبر تک کم از کم 1482 افراد ہلاک اور تقریباً دو ہزار ایک سو افراد زخمی ہوئے۔

اقوامِ متحدہ کے حکام کا کہنا ہے کہ زلزلے سے ہلاک یا زخمی ہونے والوں میں 90 فی صد سے زیادہ تعداد خواتین اور بچوں کی تھی۔

جانی نقصان کے علاوہ، زلزلوں نے ہزاروں گھر تباہ کر دیے ہیں، یہاں تک کہ کچھ جگہوں پر پورے گاؤں مکمل طور پر تباہ ہو گئے ہیں۔

افغانستان میں یہ تباہی پہلے سے موجود زندگی کی شدید مشکل صورتِ حال کو مزید بدتر بنا رہی ہے۔ طالبان نے اگست 2021 میں ملک پر قبضہ کیا اور خواتین کے حقوق پر شدید پابندی لگانے کے ساتھ انہیں غیر سرکاری تنظیموں اور اقوامِ متحدہ کے اداروں کے ساتھ کام کرنے سے سختی سے روک دیا۔

اس کے بعد سے، سیاسی اور اقتصادی عدم استحکام کی وجہ سے ملک کی دو تہائی سے زیادہ آبادی کو امداد کی اشد ضرورت ہے۔

ایک کروڑ بیس لاکھ ڈالر کے علاوہ، یو ایس ایڈ کے شراکت داروں نے وہاں نقصانات کا جائزہ لیا اور زلزلے کے فوراً بعد متاثرین کو ہنگامی طور پر امداد فراہم کی۔

یوایس ایڈ کی فنڈنگ کا کچھ حصہ انٹرنیشنل آرگنائزیشن فار مائیگریشن یا' آئی ایم او' کو جائے گا جو زلزلے سے متاثرہ لوگوں کو ہنگامی صورتِ حال سے نمٹنے کے لیے خیمے، کھانا پکانے کا سامان، کمبل، شمسی لیمپ اور کپڑے فراہم کرنے میں سرگرمِ عمل ہیں۔

ایک اور اہم تشویش صاف پانی کے بارے میں ہے۔ زلزلے آنے سے پہلے ہی خطے کے بہت سے خاندان پانی سے پیدا ہونے والی بیماریوں کا سامنا کر رہے تھے۔ یو ایس ایڈ کی مدد سے انٹرنیشنل آرگنائزیشن فار مائیگریشن کو پینے کا صاف پانی فراہم کرنے میں مدد ملے گی اور افغانستان میں مزید بیماریوں کے پھیلاؤ کو روکنے کے لیے پانی کے ذرائع کی بحالی میں مدد ملے گی۔

امریکہ افغانستان کو انسانی ہمدردی کی بنیاد پر امداد دینے والا سب سے بڑا ملک ہے۔ اگست 2021 سے اب تک اس نے تقریباً دو ارب ڈالر فراہم کیے ہیں جس میں ایک اعشاریہ چھپالیس ارب ڈالر یو ایس ایڈ کے ذریعے دیے گئے۔

یو ایس ایڈ کا ہنگامی صورتِ حال میں امداد دینے والا عملہ اس بات کو یقینی بنائے گا کہ امداد سب سے زیادہ مستحق افراد تک پہنچے جن میں خواتین اور لڑکیاں بھی شامل ہیں ۔ امریکہ افغان عوام کے ساتھ کھڑا رہے گا اور ضرورت مند افراد کو امداد فراہم کرتا رہے گا۔

حکومتِ امریکہ کے نکتۂ نظر کا ترجمان اداریہ جو وائس آف امریکہ سے نشر کیا گیا**