کئی مہینوں تک جاری رہنے والی شدید ترین مون سون بارشوں نے پاکستان میں تباہی مچا دی ہے۔ ماضی میں اتنی شدید بارشوں کی مثال نہیں ملتی۔ کئی صوبوں میں اوسط سے 500 فی صد زیادہ بارش ہوئی ہے جس کی وجہ سے شدید سیلاب اور لینڈ سلائیڈنگ ہوئی ہے۔
اقوامِ متحدہ کے سیکرٹری جنرل انتونیو گوتریس نے کہا کہ پاکستانی عوام شدید مون سون کا سامنا کر رہے ہیں۔ درحقیقت جون کے وسط سے تقریباً 33 ملین افراد جو پاکستان کی آبادی کا تقریباً 15 فی صد ہیں، اس آفت سے متاثر ہوئے ہیں۔ تقریباً 1400 افراد ہلاک اور 13000 کے قریب زخمی ہوئے ہیں۔ پورے پورے شہر اور دیہات مٹی کے تودوں کی زد میں آ گئے ہیں یا بپھرے ہوئے پانی میں ڈوب گئے ہیں۔
یوایس ایجنسی فارانٹرنیشنل ڈویلپمنٹ، یا یوایس ایڈ کا تخمینہ ہے کہ پندرہ لاکھ سے زیادہ گھر متاثر یا بالکل تباہ ہو چکے ہیں، اورتقریباً سات لاکھ ترپن ہزار مویشی جوکہ معاش اور خوراک کا ایک بڑا ذریعہ ہیں، ہلاک ہو چکے ہیں۔ سیلاب نے سڑکوں اور 800,000 ہیکٹر [دو ملین ایکڑ] سے زیادہ زرعی اراضی کو نقصان پہنچایا ہے۔
بلوچستان، خیبرپختونخوا، پنجاب اور سندھ کے صوبے خاص طور پر شدید متاثر ہوئے ہیں۔ صوبہ سندھ میں، دریائے سندھ کا سیلابی پانی اپنے کناروں سے نکل کر زمین کے وسیع علاقوں پر پھیل گیا ہے۔ جس سے کھیت ڈوب گئے، مویشی ہلاک ہوگئے اور 100 کلومیٹر سے زیادہ خشکی کا علاقہ گہری جھیل میں تبدیل ہو گیا ہے۔
سیلاب کا سلسلہ مستقبل قریب میں جاری رہنے کی توقع ہے۔ عالمی ادارۂ صحت کے مطابق، اس کا مطلب یہ ہے کہ بھوک کے بڑھنے کے ساتھ ہی بحران مزید سنگین ہو جائے گا۔ ہیضہ، ملیریا، ڈینگی اوراسہال جیسی بیماریاں سیلابی علاقوں میں لوگوں کو متاثر کرنا شروع کرچکی ہیں۔ اس وقت 30 لاکھ سے زیادہ بچے اورہزاروں حاملہ خواتین خاص طور پر خطرے میں ہیں۔
اس سال امریکہ کی حکومت نے یوایس ایڈ کے ذریعے پاکستان کے لوگوں کی مدد کے لیے پانچ کروڑ 30 لاکھ ڈالرسے زائد آفات سے متعلق امداد فراہم کی ہے۔ اس فنڈنگ کے ساتھ یوایس ایڈ کے شراکت دار فوری طور پر درکارامداد فراہم کر رہے ہیں۔ جس میں خوراک،غذائیت، کثیرالمقاصد نقد رقم، صاف ستھرا پانی، حفظان صحت اور نکاسی آب کا بہترنظام اورعارضی پناہ گاہوں کی فراہمی شامل ہے
امریکہ کو پاکستان بھرمیں ہونے والے جانی ومالی نقصان پر شدید دکھ ہے۔ ہم اس مشکل وقت میں پاکستان کے ساتھ کھڑے ہیں۔ ہم اپنے دوستوں اوراتحادیوں اور پوری عالمی برادری سے اپیل کرتے ہیں کہ وہ اپنے دل اور بٹوے کو کھولیں اورپاکستان کواس تباہی سے نکالنے میں مدد کریں۔
حکومتِ امریکہ کے نکتۂ نظر کا ترجمان اداریہ جو وائس آف امریکہ سے نشر کیا گیا**