افغان شہری پر الیکشن کے دن دہشت گردی کی منصوبہ سازی کا الزام عائد

فائل فوٹو

امریکہ کے آنے والے انتخابات پر اثر انداز ہونے کی ایک کوشش میں روس، چین اور ایران سمیت غیر ملکی عناصرغلط اور گمراہ کن معلومات پھیلانے؛ صدارتی امیدواروں کی مہموں کو ہیک کرنے اور جمہوری نظاموں پر شکوک و شبہات پیدا کرنے کی اختلافی شعلہ بیانی کو بڑھا چڑھا کر پیش کرنے میں ملوث رہے ہیں۔

آٹھ اکتوبر کو امریکی محکمہ انصاف کے ایک اقدام نے ایک اور مزید فوری طورپر مہلک کوشش کو اجاگر کیا۔ جسٹس ڈپارٹمنٹ نے اوکلاہوما کے اوکلاہوما سٹی میں رہائش پذیر افغانستان کے ایک شہری کے خلاف داعش کی خاطر انتخاب کے دن ایک دہشت گرد حملے کی سازش تیار کرنے کی بنا پر الزامات کا اعلان کیا۔

وہ شخص جس پر الزام عائد کیا گیا ہے 27 سالہ احمد توحیدی ہے جس کے بارے میں جسٹس ڈپارٹمنٹ نے ایک بیان میں کہا ہے کہ اس نے سازش تیار کی اور داعش کو مادی مدد فراہم کرنے کی کوشش کی اور امریکی سرزمین پر ایک پرتشدد حملہ کرنے کے لیے آئی ایس آئی ایس کے نام پر آتشیں اسلحہ اور گولہ بارود حاصل کیا۔

سازش کے ایک حصے کے طور پر ملزم نے مبینہ طور پر اپنے خاندان کے اثاثے ختم کیے، اپنے خاندان کو بیرون ملک از سر نو آباد کیا۔ اے کے-47 رائفلیں اور گولہ بارود حاصل کیا اور امریکہ میں ایک دہشت گرد حملے کا ارتکاب کیا۔

جسٹس ڈپارٹمنٹ نے کہا کہ گرفتاری کے بعد دئے گئے ایک انٹر ویو میں توحیدی نے مبینہ طور پر تصدیق کی کہ حملے کا منصوبہ لوگوں کے بڑے اجتماعات کو ہدف بناتے ہوئے، انتخاب کے دن کے لیے تیار کیا گیا تھا جس دوران اسے اور سازش میں شریک ایک نوعمر فرد کو متوقع طور پر شہدا کے طور پر مرجانا تھا۔

امریکی اٹارنی جنرل میرک گارلینڈ نے کہا کہ ’’امریکی محکمہ انصاف نے ملزم کے منصوبے کو ناکام بنا دیا۔

انہوں نے کہا کہ ہم امریکی قومی سلامتی کو آئی ایس آئی ایس اور اس کے حامیوں سے لاحق جاری خطرات کا مقابلہ کرتے رہیں گے اور ہم ان افراد کی نشاندہی، تفتیش اور ان کے خلاف قانونی چارہ جوئی کریں گے, جو امریکی لوگوں کو دہشت زدہ کرنے کی کوشش کرتے ہیں۔

ایف بی آئی کے ڈائریکٹر کرسٹوفر رے نے کہا ’’ دہشت گردی ابھی تک ایف بی آئی کی اولین ترجیح ہے ، اورہم امریکی لوگوں کے تحفظ کے لیے ہر ذریعہ استعمال کریں گے۔

یہ اداریہ امریکی حکومت کے خیالات کی عکاسی کرتا ہے۔