جی 20 ممالک کا پُرجوش ایجنڈا

صدر جو بائیڈن نے حال ہی میں نئی دہلی میں منعقد ہونے والے دنیا کی بڑی معیشتوں کے اجلاس جی 20 میں ایک پر جوش ایجنڈے کی حمایت کی۔

صدر بائیڈن نے کہا کہ ’’امریکہ کے لیے یہ عالمی قیادت اور عزم کے اظہار کا ایک اہم لمحہ تھا جس کا مقصد دنیا بھر کے لوگوں کے لیے اہم ترین چیلنجوں کو حل کرنا ہے جن میں جامع ترقی اور پائیدار ترقی میں سرمایہ کاری، آب و ہوا کے بحران سے نمٹنے کی کوششیں، خوراک کی حفاظت اور تعلیمی شعبے کو مضبوط بنانا اور عالمی صحت اور صحت کے تحفظ میں اضافے جیسے امور شامل ہیں۔

صدر بائیڈن نے کہا کہ امریکہ جی ٹوئنٹی سربراہی اجلاس میں ’’مشترکہ مستقبل کے لیے ایک مثبت وژن‘‘ کے ساتھ شریک ہوا۔

صدر بائیڈن نے مزید کہا کہ ’’ہم نے کثیر الجہتی ترقیاتی بینک کی اصلاحات جیسے مسائل پر پیش رفت کی تاکہ ان قوموں تک رسائی حاصل کی جا سکے جو نہ غریب ہیں اور نہ ہی امیر لیکن کسی حیثیت کی حامل نہیں بن سکیں۔

اُن کا کہنا تھا کہ قرض سے نجات اور عالمی سطح پر نہ صرف جنوبی ممالک بلکہ دنیا کے دیگر حصوں میں بھی انفراسٹرکچر کی ضرورت میں اضافہ ہوا ہے۔

بھارت ، سعودی عرب، متحدہ عرب امارات، فرانس، جرمنی، اور یورپی یونین کے ساتھ امریکہ نے ایک نئی اقتصادی راہداری کی ترقی کے لیے مل کر کام کرنے کے تاریخی عہد کا اعلان کیا۔

یہ منصوبہ بھارت کو یورپ سے مشرق وسطیٰ اور اسرائیل سے مربوط کرے گا اور اس راہداری سے ریل کے ذریعے نقل و حمل ،رسد اور توانائی کی سپلائی اور ڈیجیٹل کنکشن کے ذریعے سرمایہ کاری کے بے شمار مواقع سامنے لائے گا۔

عالمی بینک اور بین الاقوامی مالیاتی فنڈ جیسے کثیر الجہتی ترقیاتی بینکوں میں اصلاحات اور اسکیلنگ پر توجہ مرکوز کرنے کا مقصد یہ ہے کہ ترقی پذیر ممالک میں شفاف اور اعلیٰ معیار کی سرمایہ کاری کو متحرک کیا جائے۔

صدر بائیڈن نے زور دے کر کہا کہ وہ جن کوششوں کی قیادت کر رہے ہیں ان میں سے کوئی کوشش ایسی نہیں جس سے عوامی جمہوریہ چین کے عوام کو نقصان پہنچے۔

صدر نے کہا کہ ’’میں چین کو اقتصادی طور پر کامیاب دیکھنا چاہتا ہوں۔ لیکن یہ کامیابی اصولوں پر عمل درآمد کرتے ہوئے حاصل ہونی چاہیے۔‘‘

جی 20 میں ایک اور زیرِ بحث مسئلہ یوکرین میں روس کی وحشیانہ اور غیر قانونی جنگ تھا۔ اگرچہ سربراہی اجلاس کے مشترکہ اعلامیے میں واضح طور پر روس کی مذمت نہیں کی گئی تاہم صدر بائیڈن نے توجہ دلائی کہ ’’شرکا میں ایک منصفانہ اور دیرپا امن کی ضرورت پر اتفاق رائے موجود تھا جس کے تحت اقوامِ متحدہ کے اصولوں کو برقرار رکھا جائے اور خودمختاری اور علاقائی سالمیت کا احترام کیا جائے۔‘‘

امریکہ 2026 میں ہونے والے جی 20 سربراہی اجلاس کی میزبانی کرے گا جو ایک اہم ورکنگ فورم کے ساتھ اپنی وابستگی کی علامت
ہے۔

یہ فورم دنیا کے کچھ مشکل ترین مسائل کو حل کرنے کی صلاحیت رکھتا ہے۔

حکومتِ امریکہ کے نکتۂ نظر کا ترجمان اداریہ جو وائس آف امریکہ سے نشر کیا گیا**