میڈرڈ میں ہونے والے سربراہی اجلاس کے بارے میں وزیر خارجہ بلنکن کی توقعات

فائل فوٹو


میڈرڈ میں ہونے والے نیٹو سربراہی اجلاس میں یہ اتحاد ایک نیا اسٹریٹجک نظریہ اپنائے گا۔ اسٹریٹجک نظریہ ایک ایسی دستاویز ہے جس کا مقصد ہمیں درپیش خطرات اور چیلنجوں کو اجاگر کرنا اوران کے مطابق نیٹو کے مستقبل کا لائحہ عمل طے کرنا ہے۔

نیا نظریہ جن چیلنجوں سے نمٹے گا، ان میں سائبر اسپیس میں بدنیتی پر مبنی سرگرمیاں، ضابطوں پر مبنی بین الاقوامی نظام کو کمزور کرنے کے لیے اسٹریٹجک حریفوں کی کوششیں اورماحولیاتی تبدیلی سے پیدا ہونے والے سیکیورٹی خطرات شامل ہیں لیکن یہ نیا نظریہ صرف ان باتوں تک محدود نہیں رہے گا۔

وزیر خارجہ اینٹنی بلنکن نے ایک حالیہ پریس کانفرنس میں کہا کہ جہاں تک یوکرین کی بات ہے تو امریکہ اسے انتہائی ضروری امداد بھیجتا رہے گا۔

انہوں نے کہا کہ صدر بائیڈن نے یوکرین کو مسلح کرنے کی غرض سے نئے امدادی سیکیورٹی پیکیج کا اعلان کیا ہے جس میں اضافی جدید ہتھیار شامل ہیں۔ بالکل وہی دیا ہے جس کی انہیں روسی جارحیت کے خلاف اپنا دفاع کرنے کی ضرورت ہے۔

ہم تیزی سے یوکرین کو بھاری مقدار میں ہتھیار اور گولہ بارود بھیج رہے ہیں تاکہ وہ روس کی جارحیت کو پسپا کر سکے اور اس کے نتیجے میں، کسی بھی ممکنہ مذاکرات کی صورت میں وہ مضبوط مؤقف اختیار کرنے کی پوزیشن میں ہو سکے۔

نیٹو کے اتحادیوں نے دیگر شراکت داروں کے ساتھ مل کرغیر معمولی پابندیوں برآمدی کنٹرول اور سفارتی دباؤ کے ساتھ روسی حکومت اور اس کے معاونین پر سنگین پابندیاں نافذ کر دی ہیں۔ تقریباً 70 لاکھ یوکرینی باشندوں کو اپنا وطن چھوڑنے پر مجبور کیا گیا ہے جبکہ بہت سے لوگ یوکرین کے اندر بے گھر ہوئے ہیں۔ امریکہ سمیت پورے یورپ اور اس سے باہر کے ممالک نے یوکرین کے ان شہریوں کا خیر مقدم کیا ہے جو تشدد سے فرار ہو کر اپنا ملک چھوڑ رہے ہیں۔

نیٹو دنیا بھر کے ممالک کے ساتھ بہترشراکت داری، مضبوط سائبر دفاع اور جدید ٹیکنالوجی کے ذریعے ان چیلنجوں کا مقابلہ کرنے کے لیے تیار ہے۔

وزیر خارجہ بلنکن نے کہا کہ ہم اس بات کو یقینی بنائیں گے کہ ہم نیٹو کی سرزمین کے ہر انچ کا دفاع کریں گے۔ وزیر خارجہ بلنکن نے اعلان کیا کہ جب سے جنگ شروع ہوئی، ہم نے نیٹو کے مشرقی حصے میں 20,000 سے زیادہ اضافی فوجی تعینات کیے ہیں۔

بہت سے اتحادی مشرقی اور جنوب مشرقی یورپ میں بھی اپنی فوجی موجودگی بڑھا رہے ہیں۔ گزشتہ ماہ نیٹو کے دو دیرینہ شراکت داروں یعنی فن لینڈ اورسوئیڈن نے نیٹو کی رکنیت حاصل کرنے کا فیصلہ کیا ہے۔

وزیر خارجہ بلنکن نے مزید کہا کہ امریکہ فن لینڈ اور سوئیڈن کی درخواستوں کی بھرپور حمایت کرتا ہے۔ دونوں ممالک جس قدر ممکن ہو، جلد از جلد اتحاد کے مکمل رکن بننے کے اہلیت رکھتے ہیں۔ یہ نیٹو میں شامل ہو کر نیٹو کو مضبوط کریں گے۔ ہم انہیں فوری طورپر تاریخ کے مضبوط ترین دفاعی اتحاد میں لانے کے منتظر ہیں۔

حکومتِ امریکہ کے نکتۂ نظر کا ترجمان اداریہ جو وائس آف امریکہ سے نشر کیا گیا**