ہسپانوی میراث کا مہینہ 2023

فائل فوٹو

امریکہ میں ہر سال 15 ستمبر اور 15 اکتوبر کے درمیان ہسپانوی میراث کا قومی مہینہ منایا جاتا ہے۔

یہ امریکہ کے ان شہریوں کی تاریخ، ثقافت اور خدمات کو پہچاننے کا موقع ہے جن کے آباؤ اجداد اسپین، میکسیکو، کیربین اور وسطی اور جنوبی امریکہ سے یہاں آئے تھے۔

اس سلسلے کا آغاز 1968 میں ہسپانوی ثقافتی ورثہ ہفتہ کے طور پر ہوا اور 1988 میں ایک قانون کے تحت اسے ایک ماہ تک جاری رہنے والا ایونٹ قرار دے دیا گیا۔

صدر جو بائیڈن نے گزشتہ سال ایک تحریری بیان میں کہا کہ ’’امریکی شناخت متنوع روایات اور داستانوں کا ایک مربوط مجموعہ ہے۔ ابتدا ہی سے ہمارے ملک نے ہسپانوی مصنفین، سائنس دانوں، فوجیوں، ڈاکٹروں، کاروباری افراد، ماہرین تعلیم، لیبر اور حکومت کے رہنماؤں سے قوت اور بصیرت حاصل کی ہے۔ ہماری ثقافت ہسپانوی لوگوں کے سر تال، فن، ادب اور تخلیقی صلاحیتوں سے مالا مال ہوئی ہے۔

صدر بائیڈن نے کہا کہ ’’ ہسپانوی تاریخ امریکی تاریخ ہے۔‘‘

صدر کہتے ہیں کہ ’’یہ ایک ایسی تاریخ ہے جو ہماری قوم کی روح میں دھڑکتی ہے اور جو ان لوگوں کے خوابوں کا محور ہے جو حال ہی میں یہاں آئے ہیں اوریہاں رہنے اورنسل در نسل بسنے والے خاندانوں کی میراث ہے۔

حقیقت یہ ہے کہ ہسپانوی امریکیوں کا امریکہ کی ترقی پر گہرا اثر رہا ہے۔ انہوں نے ہمارے کچھ عظیم ترین شہروں کی بنیاد رکھی ہے جن میں سان انتونیو، الباکرکی، ٹکسن، لاس اینجلس، اور سان فرانسسکو شامل ہیں۔

انہوں نے امریکہ کی مسلح افواج میں وقار کے ساتھ خدمات انجام دی ہیں اور ان اقدار کا دفاع کیا ہے جو امریکیوں کو عزیز ہیں۔

انہوں نے جدید اختراعات کے ساتھ صنعتوں کی شکل تبدیل کر دی ہے۔ انہوں نے ایسی تحریکوں کی قیادت اور حوصلہ افزائی کی ہے جنہوں نے ملک میں مساوات اور انصاف پسند معاشرے کو فروغ دیا ہے۔

صدر بائیڈن نے کہا کہ ’’میں نے ہمیشہ یہ کہا ہے کہ امریکہ کی ہئیت کو ایک لفظ میں بیان کیا جا سکتا ہے اور وہ لفظ ہے امکانات۔ یہاں کچھ بھی ممکن ہے۔

صدر بائیڈن کا کہنا ہے کہ ’’جو امکانات یہاں موجود ہیں وہ امریکہ میں ہسپانوی کمیونٹی کے لیے کہیں زیادہ ہیں۔ ان کی ہمت اور کردار اس بات کی عکاسی کرتے ہیں کہ بحیثیت قوم ہم کون ہیں ۔ایک عظیم قوم ۔ کیوں کہ ہم اچھے لوگ ہیں۔

صدر بائیڈن کہتے ہیں کہ ’’ہم وہ واحد قوم ہیں جو ایک تصور کی بنیاد پر تشکیل ہوئی ہے جب کہ ہر دوسری قوم جغرافیہ، نسل، مذہب یا کسی اور چیز کی بنیاد پر بنی ہے۔ لیکن ہم ایک تصور پر مبنی قوم ہیں۔

صدر کہتے ہیں کہ ’’ہم ان سچائیوں کو واضح طور پر سمجھتے ہیں کہ تمام مرد اور عورتیں برابری کی سطح پر پیدا کیے گئے ہیں اور ان کے خالق کی طرف سے کچھ ناقابل تنسیخ حقوق عطا کیے گئے ہیں جن میں زندگی اور آزادی کی نعمتیں شامل ہیں۔ ہم وہی قوم ہیں۔ ہم تارکینِ وطن کی قوم ہیں۔

حکومتِ امریکہ کے نکتۂ نظر کا ترجمان اداریہ جو وائس آف امریکہ سے نشر کیا گیا**