اقوامِ متحدہ میں امریکہ کی سفیر لنڈا تھامس گرین فیلڈ نے وینزویلا کے لوگوں کے لیے انسانی ہمدردی کی نئی اعانت کے طور پر تقریباً 40 کروڑ 70 لاکھ ڈالرز کا اعلان کیا ہے۔ وینزویلا کی عوام کو صدرمدورو کی حکومت اور ان کے سہولت کاروں کی وجہ سے اقتصادی بحران اور مصائب کا سامنا ہے جس نے وینزویلا کی معیشت کو مفلوج کر رکھا ہے۔
ملک کے لاکھوں شہری ملک سے فرار پر مجبور ہو گئے ہیں اور وینزویلا کے اندر لاکھوں افراد امداد کے رحم وکرم پر ہیں۔ انہوں نے یہ اعلان جون کے وسط میں وینزویلا کے پناہ گزینوں اور تارکینِ وطن کے ساتھ یکجہتی کے طور پر عطیات دینے والوں کی ورچوئل کانفرنس کے دوران کیا۔
بیسویں صدی کے نصف میں تیل کی دولت سے مالا مال وینزویلا لاطینی امریکہ کے نہایت خوش حال ملکوں میں تھا اورلاطینی امریکہ میں اس کا شمار مضبوط ترین معیشتوں میں ہوتا تھا۔ لیکن گزشتہ تقریباً 10 برس میں نکولس مدورو حکومت کی بدانتظامی اور بدعنوانی کی وجہ سے وینزویلا اقتصادی بحران کا شکار ہو گیا۔ اس وقت وینزویلا میں ہر تین میں سے ایک شخص کو خوراک کے معاملے میں عدم تحفظ کا سامنا ہے۔
وینزویلا میں نظامِ صحت تقریباً تباہی کے دہانے پر ہے اور وینزویلا کے لوگوں کے انسانی مسائل کا خاتمہ نظر نہیں آتا۔ لہذا وینزویلا کے لوگ بڑی تعداد میں ملک چھوڑ چکے ہیں۔ 2015 کے بعد سے تین کروڑ کی آبادی میں سے 56 لاکھ سے زیادہ لوگ ملک سے چلے گئے ہیں۔
نئی امداد سے جس کا اعلان کیا گیا ہے، وینزویلا کے ان لوگوں کی مدد ہو سکے گی جو پورے لاطینی امریکہ کے 17 ملکوں میں پناہ لے چکے ہیں۔ اس کے علاوہ بہت سی برادریاں بھی ان کی میزبانی کر رہی ہیں۔
اس امداد سے وینزویلا کے ان 70 لاکھ لوگوں کی مدد کی جا سکے گی جو وینزویلا کے اندر رہتے ہیں اور جنہیں مدد کی سخت ضرورت ہے۔
سفیر تھامس گرین فیلڈ نے کہا کہ اس نئی اعانت سے وینزویلا کے لوگوں کو زندگی کے بچاؤ اور ضروری امداد کے لیے وسیع تر سہولت حاصل ہو سکے گی جن میں خوراک، صحت کی دیکھ بھال، پینے کا محفوظ پانی، ہنگامی پناہ گاہیں، قانونی اور تحفظ کی خدمات تک رسائی اور روزگار کے مواقع شامل ہیں۔
اس فنڈنگ سے خواتین، نوجوانوں، ایل جی بی ٹی کیو آئی اور آبائی باشندوں سمیت ان لوگوں کو تحفظ مہیا ہوسکے گا جو مخدوش حالات کا شکار ہیں۔ اس کے علاوہ انہیں کرونا کی عالمگیر وبا کے دوران خصوصی اعانت مہیا کی جا سکے گی۔
اس وقت ہم امریکہ کے اس وعدے کا اعادہ کرتے ہیں کہ وینزویلا کی اعانت کی جائے گی جن میں پناہ گزین اور تارکینِ وطن اور وہ میزبان برادریاں شامل ہیں جو ان کی مدد کرتی ہیں اور وینزویلا میں رہ جانے والے وہ لوگ بھی جو نہایت مخدوش حالات کا شکار ہیں اور جن کی حالت ابتر ہوتی جا رہی ہے اور وہ پیچیدہ انسانی بحران کا سامنا کر رہے ہیں۔
سفیر تھامس گرین فیلڈ نے کہا کہ ہم اپنے اس عہد کا بھی اعادہ کرتے ہیں کہ اس بحران کے پر امن اور سیاسی حل پر توجہ دی جاتی رہے گی۔ جمہوریت اور قانون کی حکمرانی کے لیے وینزویلا کے لوگوں کی جدوجہد کی حمایت میں امریکہ بدستور ثابت قدم ہے۔
حکومتِ امریکہ کے نکتۂ نظر کا ترجمان اداریہ جو وائس آف امریکہ سے نشر کیا گیا**