چودہ اپریل کو صدر جو بائیڈن نے اعلان کیا کہ امریکہ 11 ستمبر 2021 تک افغانستان سے اپنے آخری فوجی کو بھی واپس بلا لے گا۔ تاہم صدر بائیڈن نے وضاحت کی کہ گرچہ امریکہ افغانستان میں اپنی فوجی موجودگی ختم کر دے گا لیکن امریکی اعانت جاری رہے گی۔
اُن کا کہنا تھا کہ ہم افغانستان کی حکومت کی مدد جاری رکھیں گے۔ انہوں نے کہا کہ افغانستان کے قومی دفاع اور سیکیورٹی فورسز کے لیے اعانت جاری رکھی جائے گی۔
چار جون کو وزیرِ خارجہ اینٹنی بلنکن نے ایک تحریری بیان میں اعلان کیا کہ افغانستان کے لوگوں سے وعدے کے مطابق امریکہ نئی انسانی امداد کی مد میں 26 کروڑ 60 لاکھ ڈالر سے زیادہ مہیا کرے گا۔
وزیرِ خارجہ بلنکن نے کہا کہ امریکی عوام کی جانب سے اعانت، افغانستان میں تقریباً ایک کروڑ 80 لاکھ ضرورت مندوں کی انسانی امداد کے ضمن میں ہمارے بین الاقوامی شراکت داروں کے لیے معاون ثابت ہو گی۔
ان میں 48 لاکھ سے زیادہ وہ افغان بھی شامل ہیں جو اندرونِ ملک بے گھر ہو گئے ہیں۔ صرف اس برس ایک لاکھ 15 ہزار سے زیادہ لوگوں کو افغانستان کے اندر تنازع کی وجہ سے بے گھری کا سامنا کرنا پڑا ہے اور تقریباً پانچ لاکھ ضرورت مند افراد افغانستان واپس آئے ہیں۔
یہ امدادی رقم کرونا وبا کی عالمگیر وبا کے جواب میں لوگوں کو پناہ، روزگار کے مواقع، بنیادی صحت کی دیکھ بھال، ہنگامی غذائی امداد، پانی اور اس کے نکاس اور حفظانِ صحت کی خدمات مہیا کرنے کے لیے استعمال کی جائے گی۔ وزیرِ خارجہ بلنکن نے کہا کہ مزید براں اس امداد سے ان افغانوں کے تحفظ کے معاملے میں ضرورتوں پر توجہ دی جا سکے گی جنہیں سب سے زیادہ خطرات درپیش ہیں۔
ان میں خواتین اور لڑکیاں شامل ہیں جنہیں خاص نوعیت کے خطرات کا سامنا ہے اور جن میں صنفی بنیاد پر تشدد شامل ہے، جو عالمگیر وبا اور عشروں کے تنازع کا نتیجہ ہے۔
برسوں سے امریکہ نے واپس آنے والے افغانوں، مہاجروں اور بے گھر افراد کی امداد کو ترجیح دی ہے۔ اب جب کہ امریکہ افغانستان سے اپنی افواج واپس بلا رہا ہے، ہماری دیرینہ وابستگی واضح ہے۔ ہم پورے سفارتی، اقتصادی اور امدادی وسائل کے ساتھ بدستور اس پرامن اور مستحکم مستقبل کی خاطر مصروفِ عمل ہیں جو افغان عوام کی تمنا ہے اور جس کے وہ مستحق ہیں۔
وزیرِ خارجہ بلنکن کا کہنا تھا کہ ہم افغان رہنماؤں اور طالبان پر زور دیتے ہیں کہ وہ مذاکرات کے ذریعے ایک سیاسی حل اور مستقل اور جامع جنگ بندی کی جانب پیش رفت کو مزید تیز کر دیں تاکہ 40 برس سے زیادہ عرصے کے تنازع کو ختم کیا جا سکے اور ایسے حالات پیدا کیے جا سکیں جن میں مہاجرین بحفاظت اپنے گھروں کو واپس لوٹ سکیں۔
حکومتِ امریکہ کے نکتۂ نظر کا ترجمان اداریہ جو وائس آف امریکہ سے نشر کیا گیا**