Accessibility links

Breaking News

افغانستان اور عراق سے مزید امریکی فوج کے انخلا کا اعلان


فائل فوٹو
فائل فوٹو

امریکہ کے قائم مقام وزیرِ دفاع کرسٹوفر ملر نے رواں سال 17 نومبر کو افغانستان اور عراق سے امریکی افواج کی واپسی کے بارے میں امریکی ارادے کا اعلان کیا جس کے مطابق اگلے سال 15 جنوری تک دونوں ملکوں میں سے ہر ایک میں صرف ڈھائی ہزار امریکی فوجی باقی رہ جائیں گے۔

قائم مقام وزیرِ دفاع ملر نے کا کہنا تھا کہ یہ بات ان مسلمہ اصولوں اور فوجی حکمتِ عملی سے ہم آہنگ ہے جس کی امریکی عوام حمایت کرتے ہیں اور اس کا تعلق کسی مخصوص امریکی پالیسی یا اس کے اہداف سے نہیں ہے۔

انھوں نے کہا کہ وہ اس مرحلے کے لیے بہت سارے محبِ وطن لوگوں کے شکر گزار ہیں جنھوں نے قربانیاں دیں اور ان کے ساتھیوں کے بھی جو اس میراث کو لے کر آگے چل رہے ہیں۔ انہوں نے 6900 سے زائد امریکی فوجیوں کے جانی نقصان کا سوگ منایا جنھوں نے افغانستان اور عراق میں اپنی جانیں دیں اور وہ ان 52 ہزار سے زائد فوجیوں کو نہیں بھولیں گے جو جنگ میں زخمی ہوئے ہیں اور ان تمام لوگوں کو بھی جو اب بھی جنگی کارروائیوں کے نتیجے میں نظر آنے والے اور پوشیدہ داغ لیے پھر رہے ہیں۔

قائم مقام وزیرِ دفاع ملر سے ٹیلی فون پر بات کرتے ہوئے افغان صدر اشرف غنی نے ہر اس امریکی فوجی کے لیے اظہارِ تشکر کیا جس نے افغانستان میں امن کے لیے جنگ کی۔

امریکہ، اسلامی جمہوریہ افغانستان اور طالبان کے درمیان افغان امن مذاکرات کی بدستور حمایت کرتا ہے جو جنگ کے خاتمے کے لیے بات چیت کے ذریعے کسی سیاسی حل کا بہترین موقع فراہم کرتے ہیں۔

قائم مقام وزیرِ دفاع ملر نے اس جانب توجہ بھی دلائی کہ امریکیوں اور امریکی شراکت داروں کے تحفظ کے لیے امریکہ ہمہ وقت مستعد ہے۔ ان کے بقول امریکی افواج، امریکی عوام کے تحفظ و سلامتی اور دنیا بھر میں اپنے ہم خیال اتحادیوں اور شراکت داروں کی حمایت سے بدستور وابستگی رکھتی ہیں۔

ان کا مزید کہنا تھا کہ اگر دہشت گردی اور عدم استحکام، نفاق اور نفرت کی قوتیں ہماری کوششوں کو نقصان پہنچانے کی مہم چلاتی ہیں تو انھیں ناکام بنانے کے لیے ضروری صلاحیتوں کو بروئے کار لانے کے لیے وہ تیار ہیں۔

قائم مقام وزیرِ دفاع ملر نے اعلان کیا کہ امریکی فوجیوں کو وطن واپس لاکر ہم اس طویل جنگ کو ختم کریں گے۔ ان کے بقول اس مستقل جنگ کے نقصانات اور اس کے بھاری بوجھ سے اپنے بچوں کو بچائیں گے اور افغانستان، عراق اور دنیا بھر میں امن واستحکام کے لیے دی جانے والی قربانیوں کی تعظیم کریں گے۔

ان کا مزید کہنا تھا کہ وہ ان تمام لوگوں کو خراجِ تحسین پیش کریں گے جنھوں نے جبر و استبداد کا مقابلہ کرتے ہوئے آزادی کے حصول میں ہمارا ہاتھ بٹایا۔

حکومتِ امریکہ کے نکتۂ نظر کا ترجمان اداریہ جو وائس آف امریکہ سے نشر کیا گیا**

XS
SM
MD
LG