لبنان میں شامی پناہ گزینوں کے لیے کوئی اچھا انتخاب موجود نہیں

فائل فوٹو

اب جب مشرقِ وسطیٰ میں لڑائی کا اثر غزہ کی پٹی سے لبنان منتقل ہو رہا ہے، سویلینز ارد گرد کے ملکوں کی طرف فرار ہو رہے ہیں۔

اقوامِ متحدہ کے مطابق 23 ستمبر سے اب تک چار لاکھ 25 ہزار سے زیادہ لوگ لبنان سے شام میں داخل ہو چکے ہیں۔ ان میں سے تقریباً 72 فی صد شام کے شہری ہیں جو دوسری بار جنگ کی وجہ سے بے گھر ہو ئے ہیں جنہیں اپنے آبائی ملک میں دوبارہ داخل ہونے پر زبردست خطرات درپیش ہیں۔

ان میں سے بیش تر نے ملک کی خانہ جنگی سے بچنے کے لیے برسوں پہلے شام چھوڑ دیا تھا اور شام کی حکومت کی جانب سے جبری ملک واپسی کے حالیہ دباؤ سے بچتے رہے ہیں۔

اقوامِ متحدہ میں امریکہ کے خصوصی سیاسی امور کے متبادل نمائندے رابرٹ ووڈ نے کہا کہ "امریکہ کو لبنان میں ان شامی پناہ گزینوں اور لبنانی شہریوں کے بارے میں گہری تشویش ہے جو وہاں کے موجودہ تنازع کی وجہ سے بے گھر ہو گئے ہیں۔

انہوں نے کہا کہ "انہیں لبنان کے اندر فرار ہونے یا سرحد پار کرکے شام میں عدم تحفظ کے شکار شام میں داخل ہونے کے ناممکن انتخاب کا سامنا ہے۔ "

انہوں نے کہا کہ ”ہم انتہائی کمزور پناہ گزینوں، اندرون ملک بے گھرہونے والے افراد اور بحران سے نمٹنے والی میزبان کمیونٹیز کی مدد کے لیے کام کر رہے ہیں۔

چھبیس ستمبر کو امریکہ نے شام کے لوگوں کے لیے انسانی ہمدردی کی تقریباً 534 ملین ڈالر کی اضافی امداد کا اعلان کیا جس میں بین الاقوامی پارٹنر تنظیموں کے ذریعے فراہم کی جانے والی مدد شامل ہے۔

سفیر ووڈ نے کہا کہ امریکہ شامی حکومت کی جانب سےاقوامِ متحدہ کے ہائی کمشنر برائے پناہ گزینوں کے دفتر کو واپس آنے والوں تک سرحد پر اوران کی واپسی کے مقامات دونوں جگہ رسائی کی اجازت دینے کے فیصلے کو سراہتا ہے۔

انہوں نے کہا کہ "ہم شامی حکومت کی جانب سے اپنے ملک لوٹنے والے شامیوں کے لیے استحصالی فیسوں کی عارضی معطلی کے فیصلے کو بھی نوٹ کرتے ہیں۔

ہم شام میں سلامتی کے ماحول کو بہتر بنانے کے لیے یو این ایچ سی آر کی کوششوں کی حمایت جاری رکھیں گے۔

اس حوالے سے ہمیں حکومت کی جانب سے واپس آنے والوں کی من مانی حراستوں سمیت ان کے خلاف بدسلوکی کی مسلسل رپورٹوں کے بارے میں بہت تشویش ہے۔

واپسی کبھی بھی اس وقت تک حقیقی معنوں میں رضاکارانہ، محفوظ، باوقار یا پائیدار نہیں ہوگی جب تک کہ حکومت اپنے طریقہ کار کو تبدیل نہیں کرتی اور اور سب کے لیے انسانی حقوق اور بنیادی آزادیوں کو برقرار نہیں رکھتی۔

سفیر ووڈ نے کہا کہ "شام میں حکومت اور تمام فریقوں کو شام کے تمام علاقوں تک انسانی ہمدردی کی امداد کی فوری اور بلا روک ٹوک رسائی کی اس وقت تک اجازت دینی چاہیے جب تک اس کی ضرورت باقی رہتی ہے۔

امریکہ شامی لوگوں اور اسی طرح بے گھر ہونے والے لبنانیوں کے بارے میں اپنے عزم پر قائم ہے وابستگی کو برقرار رکھے ہوئے ہے اور ہم دوسرے عطیہ دہندگان سے اپیل کرتے ہیں کہ وہ فنڈنگ کے نمایاں خلا کو پُر کرنے کے لیے ہمارا ساتھ دیں تاکہ شراکت دار انتہائی کمزور لوگوں کی ضروریات کو پورا کرتے رہیں۔

یہ اداریہ امریکی حکومت کے خیالات کی عکاسی کرتا ہے۔