حوثیوں کے حملوں کے آغاز کا ایک سال

فائل فوٹو

یمن کے حوثی انتہا پسندوں کی طرف سے حماس کی حمایت میں اسرائیل کے خلاف لانچ کیے گئے کئی میزائل اور مسلح ڈرون حملوں میں سے پہلے حملے کو ایک سال ہو گیا ہے۔

پچھلے سال نومبر کے وسط تک یہ ایرانی حمایت یافتہ عسکریت پسند گروپ آبنائے باب المندب اور آبنائے ہرمز سے گزرنے والے تجارتی جہازوں کے خلاف تقریباً روزانہ ڈرون اور میزائل حملے کر رہا تھا، اس طرح بحیرہ احمر اور بحیرہ عرب کے مصروف سمندری راستوں کی مؤثر طریقے سے ناکہ بندی کردی گئی۔

اقوامِ متحدہ میں خصوصی سیاسی امور کے لیے امریکی متبادل نمائندے رابرٹ ووڈ نے کہا کہ "اس کے بعد کے مہینوں میں بہت کچھ بدل گیا ہے اور اس کے باوجود، حوثی بین الاقوامی امن اور سلامتی کے لئے خطرہ پیدا کرتے ہوئے افراتفری اور خلل اندازی جاری رکھے ہوئے ہیں۔

انہوں نے کہا کہ گزشتہ سال کے دوران حوثیوں نے بحری جہازوں کے بے گناہ عملے کو ہلاک کیا ہے اور علاقائی آبادیوں کے لیے ضروری درآمدات میں خلل ڈالا ہے۔

انہوں نے روز افزوں جدید تر ہوتے ہوئے اپنے ہتھیاروں پرگھمنڈ ہے جو نہ صرف گزرنے والے بحری جہازوں کو نقصان پہنچاتے ہیں بلکہ ماحولیاتی تباہی کا خطرہ بھی ہیں۔

اور چند ہفتے قبل، اسرائیل کی جانب سے حزب اللہ کے لیڈرکو ختم کرنے کے چند ہی گھنٹے بعد حوثیوں نے بین گورین انٹرنیشنل ایئرپورٹ سمیت اسرائیل کے شہری انفراسٹرکچر پر متعدد بیلسٹک میزائل فائر کیے۔

سفیر ووڈ نے کہا کہ "حوثی اکیلے کام نہیں کر رہے ہیں۔ اس بات کے قابل تصدیق شواہد موجود ہیں کہ وہ اقوامِ متحدہ کی جانب سے ہتھیاروں کی پابندی کی خلاف ورزی کرتے ہوئے، ایران سے ہتھیار اور فوجی ساز وسامان وصول کر رہے ہیں۔

اس کے ساتھ ساتھ انہوں نے ان رپورٹس کی بھی نشاندہی کی کہ ایک نامعلوم ملک نے جو اقوامِ متحدہ کی سلامتی کونسل کا مستقل رکن ہے۔حوثیوں کو سپرسونک جہاز شکن بیلسٹک میزائل فراہم کرنے پر غور کیا ہے اور ہو سکتا ہے کہ وہ انہیں چھوٹے ہتھیار دینے کے لیے بات چیت کر رہا ہو۔

قرارداد 2216 کے تحت عائد ہتھیاروں کی پابندی کا نفاذ اس سے زیادہ اہم کبھی نہیں رہا۔

سادہ الفاظ میں خلاف ورزی کرنے والو ں کو معلوم ہونا چاہیے کہ انہیں حوثیوں کو اسلحے کی فراہمی کا خمیازہ بھگتنا ہو گا۔ اس کے علاوہ اس کونسل کو اقوامَ متحدہ کے تصدیق اور معائنے کے طریقہ کار کو مضبوط بنانے کے لیے اقدامات کرنے چاہئیں۔

سفیر ووڈ نے کہا کہ امریکہ نے 2024 میں اقوامِ متحدہ کے تصدیق اور معائنے کے طریقہ کار (یو این ویری فکیشن اینڈ انسپکشن میکانزم) کو ایک ملین ڈالر فراہم کیے ہیں اور ہم نے اس کے 2025 کے بجٹ میں بنا کسی حد کے اضافی تعاون کی درخواست کرنےکے لیے بہت سے دارالحکومتوں سے رابطہ کیا ہے۔

اُن کا کہنا تھا کہ اب وقت آ گیا ہے کہ ہر ایک قدم بڑھائے اور یو این ویری فکیشن اینڈ انسپیکشن میکانزم کو اضافی نگرانوں کی خدمات حاصل کرنے اور اپنا مشن پورا کرنے کے لیے درکار فنڈز فراہم کرے کیوں کہ صاف بات یہ ہے کہ اسے اپنا مشن پورا کرنے کی ضرورت ہے۔

سفیر ووڈ نے کہا کہ "یہ طریقہ کار کامل نہیں ہے، لیکن یہ اس بات کو یقینی بنانے کا ایک طریقہ ہے کہ اسلحے اور متعلقہ مواد کو ایران یا کسی دوسرے شر پسند عنصر کے ذریعے حوثیوں کو غیر قانونی طور پر اسمگل نہیں کیا جا رہا ہے۔

یہ اداریہ امریکی حکومت کے خیالات کی عکاسی کرتا ہے۔