حالیہ برسوں میں کرپٹو کرنسی سمیت ڈیجیٹل اثاثوں میں تیزی سے اضافہ ہوا ہے۔ پچھلے سال نومبر میں ان کی مارکیٹ کا حجم تین ٹریلین ڈالر سے بھی زیادہ ہو گیا۔ پانچ سال قبل یہ صرف 14 ارب ڈالر کے قریب تھا۔ سو سے زیادہ ممالک اپنے سکہ رائج الوقت کے مقابلے میں ڈیجیٹل کرنسی کو رائج کرنے کے امکانات پرغور کر رہے ہیں۔
ڈیجیٹل اثاثوں کے فروغ نے امریکی قیادت کو بھی ایک موقع فراہم کیا ہے کہ وہ عالمی مالیاتی نظام میں اپنے قائدانہ کردار کو مزید تقویت بخشے۔ مگر اس کے ساتھ اسے صارفین کے تحفظ، مالیاتی استحکام، انسانی حقوق، قومی سلامتی اور موسمیاتی خطرات کا بھی خیال رکھنا ہو گا۔
امریکہ اس تیزی سے بدلتی ہوئی صورتِ حال میں اپنی تیکنیکی برتری قائم رکھنے کے لیے بھی پرعزم ہے۔ اس کے لیے وہ ممکنہ خطرات کو مٹاتے ہوئے ایجاد و اختراع کی حوصلہ افزائی کرتا رہے گا۔ اس کو ڈیجیٹل اثاثوں کا عالمی سطح پراس طرح انتظام وانصرام کرنا چاہیے کہ وہ جمہوری روایات اورامریکی عالمی مسابقت سے ہم آہنگ ہے۔
انہی باتوں کو دیکھتے ہوئے صدر بائیڈن نے ایک انتظامی حکم نامے پر دستخط کیے ہیں۔ جس میں ڈیجیٹل اثاثوں کے ذمّہ دارانہ فروغ کو یقینی بنایا جائے گا۔ انتظامی حکم نامے میں پہلی بارممکنہ خطرات کا مداوا کرنے کے لیے کل حکومتی لائحہ عمل اختیار کیا جائے گا اورڈیجیٹل اثاثوں اور متعلقہ ٹیکنالوجی کے تمام ممکنہ فوائد حاصل کیے جائیں گے۔
انتظامی حکم نامے میں ڈیجیٹل اثاثوں کے بارے میں قومی پالیسی کے چھ بنیادی مقاصد تجویز کیے گئے ہیں۔ صارفین، سرمایہ کار اور کاروباری تحفظ؛ مالیاتی استحکام؛ غیر قانونی سرمایہ؛ عالمی مالیاتی نظام میں امریکہ اوراقتصادی ترقی کے ساتھ ذمّہ دارانہ ایجاد واختراع۔
وزیرِ خارجہ اینٹنی بلنکن نے کہا کہ جمہوریتوں کو اکٹھا مل کر ٹیکنالوجی کے اس امتحان میں پورا اترنا چاہیے اور اس سلسلے میں سفارت کاری اہم کردارادا کرے گی۔
انہوں نے متنبہ کیا کہ جہاں کرپٹو کرنسی معاشرے کو فائدہ پہنچا سکتی ہے وہیں اس کے نقصانات سے بچاؤ کے لیے مناسب بندوبست کی ضرورت ہوگی۔
مثال کے طور پر ہم نے روس اور یوکرین کے معاملے میں دیکھا کہ اس مالی اختراع کو اچھے اور برے دونوں مقاصد کے لیے استعمال کیا گیا۔
انہوں نے کہا کہ پچھلے کئی برسوں کے دوران سائبرجرائم میں تاوان وصول کرنے لیے کرپٹو کرنسی کو استعمال کیا گیا۔ دوسری طرف یوکرین کی امداد کے لیے پوری دنیا نے اسی کرنسی سے فائدہ اٹھایا اور یوکرین کو براہ راست رقم پہنچائی۔
اس انتظامی حکم نامے پر عمل درآمد کے سلسلے میں محکمۂ خارجہ ایک اہم کردار ادا کرے گا۔ پوری دنیا میں قائم امریکی سفارت خانے اور سفارتی مشنز نجی شعبے اور بین الاقوامی اداروں کے ساتھ مل کر ڈیجیٹل اثاثوں کی ٹیکنالوجی کو جمہوری اقدار سے ہم آہنگ کر کے فروغ دے سکتے ہیں۔
امریکہ اپنے اتحادیوں، شراکت داروں کے ساتھ مل کر ڈیجیٹل اثاثوں کی کمیونٹی کا دائرہ وسیع کرنے لیے پر عزم ہے، تاکہ ڈیجٹل کرنسیوں کا مستقبل محفوظ اور جمہوری اقدار سے ہم آہنگ بنایا جائے اور جس میں سبھی شامل ہوں۔
حکومتِ امریکہ کے نکتۂ نظر کا ترجمان اداریہ جو وائس آف امریکہ سے نشر کیا گیا**