Accessibility links

Breaking News

انسانی اسمگلنگ کے خلاف عالمی ردِعمل کی ضرورت


فائل فوٹو
فائل فوٹو


انسانوں کی اسمگلنگ ایک بھیانک جرم ہے۔ انسانی اسمگلنگ کی نگرانی اوراس کا مقابلہ کرنے کے لیے صدارتی انٹرایجنسی ٹاسک فورس کے حالیہ سالانہ اجلاس سے خطاب کرتے ہوئے نائب صدر کاملا ہیرس نے کہا کہ " ہم یہاں دنیا بھر کے ڈھائی کروڑ سے زیادہ افراد پرتوجہ مرکوز کرنے کے لیے جمع ہیں۔ اس کا مطلب یہ ہوا کہ اس وقت اٹھارہ سال سے کم عمر کے ہرتین افراد میں ایک فرد انسانی ٹریفکنگ کا شکار ہو رہا ہے۔ انسانی ٹریفکنگ بیرون ملک بھی اوریہاں امریکہ میں بھی ہو رہی ہے"۔

نائب صدرہیرس نے کہا کہ ان جرائم کا ارتکاب کرنے والوں کی جواب دہی کے ساتھ انہیں سنگین نتائج بھی بھگتنا پڑیں گے۔ انہوں نے عالمی سطح پراسمگلنگ کے انسداد کی کوشش کرنے والے اہم امریکی ستونوں اور عالمی کو ششوں کا ذکر کرتے ہوئے کہا کہ پوری دنیا کی حکومتوں، کاروباری اورغیرسرکاری اداروں کے لیڈروں اوروہ لوگ جواس تجربے سے گزرے ہیں، ان سب کے باہمی اشتراک سے اس کی روک تھام، تحفظ، اورقانونی چھان بین ہونی چاہیے۔

پوری دنیا میں انسانی اسمگلنگ ڈیرھ سوارب ڈالرسالانہ سے زیادہ کی تجارت بن چکی ہے۔ امریکی وزیر خزانہ جینٹ یلین نے کہا کہ "حقیقت یہ ہے کہ انسانی اسمگلنگ کرنے والے اپنی رقوم کا لین دین بے نامی کمپنیوں یا کرپٹو کرنسی یا روایتی بینکوں کے ذریعے کرتے ہیں۔ ان کے جرم کا یہ بدترین پہلو ہے مگر اکثراوقات یہی ان کو پکڑنے کا سب سے مؤثر ذریعہ بن جاتے ہیں"۔

پچھلے چھ برسوں سے محکمۂ خزانہ نے رقوم کے بہاؤ کے ذریعے انسانی اسمگلنگ کے طریقوں اور انداز کی شناخت کی کوشش کی ہے۔ محکمۂ خزانہ نے سینکڑوں بینکوں سمیت متعدد مالیاتی ادراوں کے ساتھ مل کر مختلف کھاتوں کوجوڑ کر یہ پتہ چلایا کہ کون سے اکاؤنٹ اسمگلروں کے ہو سکتے ہیں۔ پھر ان کے اکاؤنٹ بند کر کے، ان کے جرائم کا پردہ فاش کیا۔

محکمۂ خزانہ نے محکمۂ انصاف اور ہوم لینڈ سیکیورٹی کے اشتراک اور گیمینگ صنعت کی مدد سے جوئے خانوں کے ذریعے انسانی اسمگلنگ کے متاثرین اورمنی لانڈرنگ کی شناخت کی۔ اس کے علاوہ محکمے نے بہت سی ایسی بے نامی کمپنیوں کا سراغ لگا کر ان کے مالکوں کا پتہ چلایا، جہاں انسانی اسمگلنگ سے حاصل شدہ رقوم چھپائی جا سکتی ہیں۔

وزیر خزانہ یلین نے اپنے محکمے کی ان کوششوں کا بھی ذکر کیا جوان متاثرین کے لیے کی جا رہی ہیں جن کی شناختی دستاویزات اسمگلروں نے غائب کر دیں۔ محکمے نے ان متاثرین کے اکاؤنٹ بحال کروائے تاکہ یہ اپنی معمول کی زندگی دوبارہ شروع کرنے کے قابل ہو سکیں۔

وزیر خارجہ اینٹنی بلنکن نے اس اجلاس کی صدارت کی، انہوں نے اس جرم کی بین الاقوامی نوعیت کو اجاگرکیا اور کہا کہ اس کا مقابلہ کرنے کے لیے بین الاقوامی اتحاد اوراشتراک کی ضرورت ہے۔ انہوں نے اس بات پر زور دیا کہ ایسے مزید طریقے تلاش کیے جائیں جن کے ذریعے ان حکومتوں پر مؤثر دباو ڈالا جائے جو اس کام میں ملوث ہیں یا انسانی اسمگلنگ میں مددگار ہیں۔ مثال کے طور چین، کیوبا، شمالی کوریا اور روس۔

نائب صدر ہیرس نے کہا کہ "ایسی گھناؤنی اور منافع بخش بدی کو سامنے رکھتے ہوئے ہم سب کو مل کر انسانی اسمگلنگ کو ختم کرنے لیے کام کرنا ہوگا۔

حکومتِ امریکہ کے نکتۂ نظر کا ترجمان اداریہ جو وائس آف امریکہ سے نشر کیا گیا**

XS
SM
MD
LG