شمالی کوریا کے عام تباہی کے ہتھیاروں اور دور مار میزائل پروگراموں کے حامیوں پر تعزیرات

فائل فوٹو


مئی کے اواخر میں شمالی کوریا نے تین دور مار میزائلوں کا تجربہ کیا جن کی اس سال میں کل تعداد 23 بنتی ہے۔ اپنے ایک تحریری بیان میں امریکی وزیرِ خارجہ اینٹنی بلنکن نے کہا ہے کہ عوامی جمہوریہ کوریہ یا ڈی پی آر کی جانب سےعام تباہی کے ہتھیار تیار کرنا اور دور مار میزائل تیار کرنے کا پروگرام اقوامِ متحدہ کی متعدد قراردادوں کی کھلی خلاف ورزی ہے۔

شمالی کوریا کا عام تباہی کے ہتھیار تیار کرنا اور اس کا دور مار میزائل پروگرام بین الاقوامی امن کے لیے ایک خطرہ ہے۔

چنانچہ 27 مئی کو امریکہ کے محکمۂ خزانہ نے، ڈی پی آر کے کی ڈبلیو ایم ڈی، بیلسٹک میزائل اور فوجی پروگراموں کی صلاحیت میں سہولت دینے پر ایک فرد، ایک تجارتی کمپنی اور دو روسی بینکوں پر پابندیاں عائد کردیں۔

جانگ یونگ نام ، منسک بیلا روس میں شمالی کوریا کی سیکنڈ اکیڈمی آف نیچرل سائنسز یا ایس اے این ایس نامی کمپنی کی ایک شاخ کے نمائندے ہیں۔ ایس اے این ایس، ڈی پی آر کے کے جدید ہتھیاروں کے نظام کی تحقیق اور تیاری کی ذمّہ دار ہے۔ امریکی محکمۂ خارجہ نے 2010 میں اور 2013 میں اقوامِ متحدہ نے اس کی نشاندہی کی تھی۔

امریکی محکمۂ خزانہ نے ائیر کوریو ٹریڈنگ کارپوریشن، اسپوتنک بینک اور فار ایسٹرن بینک کی بھی نشاندہی کی تھی۔ امریکہ نے کہا تھا کہ شمالی کوریا کے ائیر کوریو ٹریڈنگ کارپوریشن کے ذریعے، ڈی پی آر کے کی راکٹ انڈسٹری کی وزارت کئی برقی پرزہ جات اور دہرے استعمال کی اشیا حاصل کرتی ہے۔

سپوٹنک بنک نے شمالی کوریا کے امریکہ اور اقوامِ متحدہ کی پابندیوں والے فارن ٹریڈ بنک کو ادائیگیوں کے لیے روسی سیٹلائیٹ کی سہولت فراہم کی۔ یہ امریکہ کی پابندیوں والی فارن ٹریڈ بینک کی بڑی کمپنی، کوریا انگم کارپوریشن کے لیے بھی روسی روبل میں اکاؤنٹ رکھتا ہے۔

فار ایسٹرن بینک نے شمالی کوریا کی ایئر کوریو اور دیگر سرکاری تنظیموں کو جن پر امریکی پابندیاں عائد ہیں، بینکنگ سہولتیں فراہم کی ہیں۔

ان پابندیوں کے تحت ان کمپنیوں اور افراد کے وہ تمام اثاثے منجمد ہو جاتے ہیں جوامریکی تحویل میں ہیں اور امریکیوں کے لیے ان کمپنیوں کے ساتھ کاروبار کی ممانعت ہو جاتی ہے۔

خزانےاور دہشت گردی اور فنانشل انٹیلی جنس کے نائب امریکی وزیر برائن ای نیلسن نے کہا ہے کہ محکمۂ خزانہ شمالی کوریا کے ڈبلیو ایم ڈی اور بیلسٹک میزائل پروگراموں اور ان غیر ملکی مالی اداروں کو ہدف بنا رہا ہے جنہوں نے جان بوجھ کر شمالی کوریا کی حکومت کو اچھی خاصی مالی سہولتیں فراہم کی ہیں۔

انہوں نے کہا کہ امریکہ موجودہ تعزیروں پر عملدرآمد جاری رکھے گا اور شمالی کوریا پر زور دیتا رہے گا کہ وہ عام تباہی کے ہتھیار اور دور مار میزائل حاصل کرنے کی راہ ترک کرکے سفارتی راستے پر واپس آئے۔

حکومتِ امریکہ کے نکتۂ نظر کا ترجمان اداریہ جو وائس آف امریکہ سے نشر کیا گیا**