Accessibility links

Breaking News

شمالی کوریا کی ایٹمی سرگرمیوں پر سلامتی کونسل خطرناک حد تک تقسیم


فائل فوٹو
فائل فوٹو

سن 2022 میں شمالی کوریا نے 31 بیلسٹن میزائل لانچ کیے ہیں جن میں چھ بین البراعظمی بیلسٹک میزائل، درمیانی فاصلے تک مار کرنے والا بیلسٹک میزائل اور کم از کم دو دعویٰ کردہ ہائپرسونک گلائیڈ گاڑیاں شامل ہیں۔ ان تمام تجربات نے اقوامِ متحدہ کی سلامتی کونسل کی متعدد قراردادوں کی خلاف ورزی کی۔ اس کے علاوہ رپورٹس سے پتہ چلتا ہے کہ پیانگ یانگ پانچ سالوں میں پہلی بار ایٹمی تجربہ کرنے کی تیاری کر رہا ہے۔

ان اشتعال انگیزیوں کے پیشِ نظر امریکہ نے مئی میں سلامتی کونسل میں ایک قرارداد پیش کی جس میں بیلسٹک میزائل لانچ کرنے پر ڈی پی آر کے خلاف پابندیوں کوسخت کیا گیا۔ تاہم 15 سالوں میں پہلی بار شمالی کوریا کے حوالے سے سلامتی کونسل میں خطرناک تقسیم پیدا ہوئی۔ جب کہ تیرہ ارکان نے قرارداد کے حق میں ووٹ دیا۔ کونسل کے دو مستقل ارکان روس اور عوامی جمہوریہ چین نے قرارداد کی شکست کو یقینی بنانے کا خاطر اسے ویٹو کرنے کے لیے ووٹ دیا۔

8 جون میں اقوامِ متحدہ کی جنرل اسمبلی میں روس اور چین کے ویٹو پر بحث کے دوران اقوامِ متحدہ میں امریکی مشن کے سیاسی امور کے سینئر مشی سفیر جیفری ڈی لارینٹس نے کہا کہ ویٹو نے شمالی کوریا کے خطرناک اور غیر مستحکم کرنے والے اقدامات کی غیر واضح منظوری کو ظاہر کیا۔

کونسل کے تیرہ ارکان نے شمالی کوریا کو ایک مضبوط پیغام بھیجنے کا انتخاب کیا کہ اس کےغیرقانونی ڈبلیو ایم ڈی اور بیلسٹک میزائل بنانے کو برداشت نہیں کیا جائے گا اور تمام ہتھیارپھیلانے والوں کو یہ پیغام بھیجا جائے گا کہ انہیں ان کے طرزِ عمل کے نتائج بھگتنا ہوں گے جب کہ دو نے ایسا نہیں کیا۔

سفیر ڈی لارینٹس نے باور کروایا کہ اس سال کے شروع میں روس اور چین نے لامحدود شراکت داری کا عہد کیا تھا۔

انہوں نے کہا کہ ہم امید کرتے ہیں کہ یہ ویٹو اس ادارے کے اجتماعی مفاد سے بالاتر شراکت داری ، یا ہم سب کی حفاظت اور سلامتی کو یقینی بنانے کے لیے لازمی قرار دیے گئے کثیر جہتی اداروں کے نقطۂ نظرکا عکاس نہیں ہے۔

امریکہ نے بارہا واضح کیا ہے کہ وہ پیانگ یانگ کے ساتھ پیشگی شرائط کے بغیر بات چیت کا خواہاں ہے اوروہ شمالی کو ریا کے ساتھ سفارتی رابطے کا عزم برقرار رکھتا ہے۔ امریکہ نے یہ بھی واضح کر دیا ہے کہ وہ اپنے اتحادیوں کے ساتھ مل کر مضبوط روک تھام کی صلاحیت کو برقرار رکھے گا اور تمام کثیرالجہتی اور یکطرفہ پابندیوں کے نفاذ کی کوشش کرے گا۔

اقوامِ متحدہ میں سفیر ڈی لارینٹس نے اعلان کیا کہ امریکہ سلامتی کونسل، اپنے اتحادیوں اور شراکت داروں، اور تمام رکن ممالک کے ساتھ جو شمالی کوریا کے غیر قانونی ڈبلیو ایم ڈی اور بیلسٹک میزائل پروگراموں کو روکنے کی کوشش کرتے ہیں اور ہتھیاروں کے عدم پھیلاؤ کو برقرار رکھتے ہیں، کے ساتھ "باقاعدگی، مستعدی اور شفاف طریقے سے اعلیٰ اقدار کو قائم رکھنے کے لیےکام کرتا رہے گا۔

حکومتِ امریکہ کے نکتۂ نظر کا ترجمان اداریہ جو وائس آف امریکہ سے نشر کیا گیا**

XS
SM
MD
LG