ایسے میں جب امریکہ 20 جنوری 2025 کو اقتدار کی پرامن منتقلی کی تیاری کر رہا ہے قومی سلامتی کے مشیر جیک سلیوان نے امریکہ کو درپیش فوری سیکیورٹی خطرات پر اپنے خیالات کا اظہار کیا ہے۔
جیک سلیوان کہتے ہیں کہ ’’اگر آپ اسٹریٹجک سطح پر دیکھیں تو عوامی جمہوریہ چین کے ساتھ مقابلہ اس بات کی وضاحت ہے کہ اگلے 10، 20 اور 30 سالوں کے دوران دنیا کی صورتِ حال کیا ہو گی اور یوں آنے والی انتظامیہ کے لیے ضروری طور پر یہی ایک بنیادی ترجیح ہو گی۔‘‘
قومی سلامتی کے مشیر سلیوان نے اس بات کی جانب توجہ دلائی کہ اپنی مقابلے بازی کو ذمہ داری سے سنبھالنے کی خاطر امریکہ اور چین کے لیے ضروری ہے کہ دونوں ممالک لمبے عرصے تک ہر سطح پر بالخصوص فوجی سطح پر رابطے کے ذرائع کو برقرار رکھیں۔
قومی سلامتی کے مشیر سلیوان نے کہا کہ امریکہ کو ’’ فوری ‘‘ خارجہ پالیسی چیلنج کا سامنا ہے۔ جیسے ’’ایران اور اس کے پراکسی گروپس ایسی کارروائیاں کرتے رہتے ہیں جس سے مشرقِ وسطیٰ میں امریکیوں اور امریکی مفادات کو براہ راست خطرہ ہے اور فوری بنیادوں پر اس سے نمٹنا ہوگا۔‘‘
قومی سلامتی کے مشیر کہتے ہیں کہ ’’ان دونوں یعنی چین اور ایران کے ساتھ ساتھ یوکرین کے خلاف روس کی طرف سے جاری جارحیت کی جنگ ہے جو یورپی سلامتی اور نتیجتاً عالمی سلامتی کے لیے ایک بڑے خطرے کی نمائندگی کرتی ہے۔ اس کے علاوہ شمالی کوریا اس جنگ میں فوج فراہم کر رہا ہے۔
قومی سلامتی کے مشیرجیک سلیوان نے اس بات پر زور دیا کہ فوری خارجہ پالیسی کے مسائل سے نمٹنے میں کامیابی کی ضرورت ہے۔ اس میں عوامی جمہوریہ چین کے ساتھ امریکہ کی طویل مدتی مسابقت کے لئے پارٹی سے بالاتر بنیاد درکار ہے۔
مشیر جیک سلیوان کہتے ہیں کہ ’’پالیسی کے متعدد پہلوؤں پر اس انتظامیہ نے پارٹی بنیادوں سے ہٹ کر کوشش کی ہے۔ اس میں چین اور انڈو پیسیفک کے امور بھی شامل رہے اور یہی بات یوکرین کے حوالے سے بھی سچ ہے جہاں یوکرین کے لیے وسائل اور حکمتِ عملی کے لیے ایوان اور سینیٹ دونوں میں دو طرفہ حمایت اور ووٹ دیے گئے۔ لہذا ہمارے نقطہ نظر سےہم دیکھنا چاہتے ہیں کہ یہی صورتِ حال برقرار رہے۔
قومی سلامتی کے مشیر جیک سلیوان نے کہا کہ یہ وہ فیصلے ہیں جو آنے والی انتظامیہ کو کرنا ہوں گے۔ ’’میں تو صرف اتنا کہہ سکتا ہوں۔
مزید یہ کہ جب ہمارے اتحاد میں سرمایہ کاری کرنے کا معاملہ ہو تو سطح پر طاقت کے ذرائع اور ہماری جدید ٹیکنالوجیز کے لیے تحفظ وہ امور ہیں جن کی ہم وکالت کرتے رہیں گے کیوں کہ ہم سمجھتے ہیں کہ یہ مسائل سیاسی نہیں ہیں۔ یہ امریکی مسائل ہیں جو اس ملک کے تمام لوگوں کے لیے مفید ہو سکتے ہیں۔
یہ اداریہ امریکی حکومت کے خیالات کی عکاسی کرتا ہے۔