امریکی اٹارنی جنرل میرک گارلینڈ نے کہا ہے کہ ’’دنیا میں بہت کم ایسے عوامل ہیں جو ایران کی طرح امریکہ کی قومی سلامتی کے لیے شدید خطرہ ہیں۔
انہوں نے یہ اعلان محکمہ انصاف کے ایک بیان میں کیا ہے جس میں ایک ایسے شخص کے خلاف مجرمانہ الزامات کا اعلان کیا گیا ہے جس کے بارے میں خیال کیا جاتا ہے کہ وہ اس وقت ایران میں مقیم ہے۔
اس شخص کو اور اس کے دو امریکی ساتھیوں کو معاوضے پر قتل کی سازش میں شریک پایا گیا۔ اس سازش کا ہدف امریکی شہری تھے جن میں نو منتخب صدر ڈونلڈ ٹرمپ بھی شامل ہیں۔
امریکی محکمہ انصاف نے کہا کہ ایران کے فرہاد شاکری پاسدارانِ انقلاب کور کا اثاثہ ہے۔ وہ بچپن میں امریکہ آیا لیکن ڈکیتی کے جرم میں 14 سال قید کاٹنے کے بعد اسے ملک بدر کر دیا گیا تھا۔
محکمۂ انصاف نے لکھا کہ ’’شاکری نے پاسدارانِ انقلاب کور کے اہداف کی نگرانی کرنے اور انھیں ہلاک کرنے کے لئے اپنے ان مجرم ساتھیوں کے نیٹ ورک کا استعمال کیا ہے جن سے وہ امریکہ میں جیل میں ملا تھا۔
اس کے نیٹ ورک کے کارلیسلی رویرا اور جوناتھن لوڈ ہولٹ نامی دو اراکین اس کے شریک کار ہیں۔
شاکری کی سازش کے تحت قتل کے اہداف میں ایک ایسے صحافی بھی شامل ہیں جو ایرانی حکومت کا کھلم کھلا ناقد ہیں اور جنہیں محکمہ انصاف کی فرد جرم میں وکٹم ۔ 1 کے طور پر جانا جاتا ہے۔
وکٹم ۔ 1 نے اپنی شناخت ایرانی نژاد امریکی شہری مسیح علی نجاد کے طور پر کی ہے جو ایرانی حکام کی جانب سے کئی مرتبہ قاتلانہ حملوں کی کوشش کا ہدف ہیں۔
نیویارک شہر میں مقیم دو یہودی امریکی شہری اور سری لنکا میں اسرائیلی سیاح بھی اس سازش کے اہداف تھے۔
فرہاد شاکری نے قانون نافذ کرنے والے ایجنٹوں کو بتایا کہ سات اکتوبر 2024 کو پاسداران انقلاب نے اسے ہدایت کی کہ وہ ایک ہفتے کے اندر اس وقت کے سابق صدر ڈونلڈ ٹرمپ کو قتل کرنے کا منصوبہ فراہم کرے ۔
پاسدارانِ انقلاب کے اہلکار نے شاکری سے کہا کہ اگر وہ مطلوبہ وقت میں ایسا نہ کر سکے تو انتخابات کے بعد مسٹر ٹرمپ کو قتل کر دے کیوں کہ اہلکار کا اندازہ یہ تھا کہ مسٹر ٹرمپ ہار جائیں گے اور انہیں ختم کرنا آسان ہو جائے گا۔
محکمہ انصاف نے توجہ دلائی کہ حکومت ایران امریکہ اور اس کے اتحادیوں کے شہریوں کو فعال طور پر نشانہ بنا رہی ہے جس کی وجہ یہ ہے کہ ایرانی حکومت کے ناقد مخالفین کو دبایا اور خاموش کر دیا جائے اور جو جنوری 2020 میں اس وقت کے انقلابی گارڈ کور کی قدس فورس کے کمانڈر قاسم سلیمانی کی موت کا بدلہ ہو۔ کمانڈر قاسم سلیمانی بغداد میں امریکی ڈرون حملے میں مارے گئے تھے۔
فیڈرل بیورو آف انویسٹی گیشن کے ڈائریکٹر کرسٹوفر رے نے کہا کہ ’’پاسدارانِ انقلاب کورایک نامزد غیر ملکی دہشت گرد تنظیم ہے جو امریکی سرزمین پر امریکیوں کو نشانہ بنانے اور ہلاک کرنے کے لیے مجرموں اور حملہ آوروں کے ساتھ سازش کر رہی ہے جسے برداشت نہیں کیا جائے گا۔ ایف بی آئی کی بھر پور کوششوں کی بدولت ان کی مہلک اسکیموں میں روکاوٹ آئی۔
یہ اداریہ امریکی حکومت کے خیالات کی عکاسی کرتا ہے۔