اقوامِ متحدہ کی سلامتی کونسل نے سوڈان میں اقوامِ متحدہ کے انٹیگریٹڈ ٹرانزیشن اسسٹنس مشن کو ختم کرنے کے حق میں ووٹ دیا ہے۔ اس مشن کو یو این آئی ٹی اے ایم ایس کے نام سے جانا جاتا ہے۔ سوڈانی حکومت کی جانب سے اسے فوری طور پر ختم کرنے کی درخواست کے بعد یہ کارروائی عمل میں لائی گئی ہے۔
یکم دسمبر کو ہونے والی ووٹنگ میں صفر کے مقابلے میں چودہ ووٹ ملے۔ اس ووٹنگ میں روس نے حصہ نہیں لیا۔ امریکہ نے اس قرارداد کے حق میں ووٹ دیا تاکہ مشن کو محفوظ اور منظم طریقے سے پایہ تکمیل تک پہنچایا جا سکے۔
اقوامِ متحدہ میں سیاسی امور کے لیے امریکہ کے متبادل نمائندہ خصوصی رابرٹ ووڈ نے کہا ہے کہ ’’ہمیں اس بات پر شدید تشویش ہے کہ سوڈان میں بین الاقوامی موجودگی کے فقدان سے مظالم کا ارتکاب کرنے والے افراد کی حوصلہ افزائی ہوگی جس کے سنگین نتائج کا سامنا عام شہریوں کو ہو گا۔
سن 2023 سے سوڈان کی آرمڈ فورسز اور نیم فوجی گروپ ریپڈ سپورٹ فورسز کے درمیان ایک بار پھر تنازع شروع ہو گیا ہے۔
امریکہ نے طے کیا ہے کہ فریقین نے جنگی جرائم کا ارتکاب کیا ہے جب کہ آر ایس ایف نے انسانیت کے خلاف جرائم اور نسلی بنیادوں پر جرائم کا ارتکاب کیا ہے۔
اقوامِ متحدہ میں خصوصی سیاسی امور کے لیے امریکہ کے متبادل نمائندہ رابرٹ ووڈ کہتے ہیں کہ مغربی دارفور اور دیگر علاقوں میں ہونے والے مظالم ان ہولناک واقعات کی یاد دلاتے ہیں جن کی وجہ سے امریکہ نے 2004 میں یہ طے کیا تھا کہ دارفور میں نسل کشی کی گئی تھی۔
رابرٹ ووڈ کا کہنا ہے کہ ہمیں ایس اے ایف یا آر ایس ایف کی بیرونی فوجی مدد کو روکنے کے لیے متحد ہونا چاہیے اور دارفور میں ہتھیاروں کا بہاؤ روکنے کے لیے اقدام اٹھانا چاہیے۔
سوڈانی عوام کی اس کونسل سے اس سے زیادہ توقعات وابستہ ہیں اور وہ اس کے حقدار بھی ہیں۔ سوڈان اور اس کے لوگوں کی صورتِ حال تشویش ناک ہے۔
یہ اداریہ امریکی حکومت کے خیالات کی ترجمانی کرتا ہے۔