فرانس کے صدر ایمانویل میکخواں کے وائٹ ہاؤس کے حالیہ دورے کے دوران صدر جو بائیڈن نے اعلان کیا کہ یوکرین کے خلاف روس کی وحشیانہ جنگ کی مخالفت میں امریکہ اور فرانس ہمیشہ کی طرح مضبوط کھڑے ہیں۔
ان کا کہنا تھا ایسے میں ہم یوکرین کے لوگوں کی بھر پور حمایت جاری رکھیں گے جب کہ وہ اس روسی جارحیت کے خلاف اپنے گھروں، اپنے خاندانوں، اپنی خودمختاری اور علاقائی سالمیت کا دفاع کر رہے ہیں جو کہ ناقابلِ یقین حد تک ظالمانہ ہے۔
صدر بائیڈن نے وضاحت کی کہ امریکہ اور فرانس نے روس کو اس کے اقدامات کے لیے جواب دہ ٹھہرانے اور پوٹن کی جنگ کے باقی دنیا پر عالمی اثرات کو کم کرنے کا عزم کر رکھا ہے۔
انہوں نے کہا کہ امریکہ فوری طور پر تو روس کی قدرتی گیس سے ہٹ کر متنوع وسائل اختیار کرنے کے لیے یورپ کی مدد کر رہا ہے جب کہ ہم کلین انرجی کی جانب منتقلی کے کام کو تیز کر رہے ہیں اور آگے بڑھتے ہوئے ہم یورپ کے ساتھ قریبی شراکت داری میں کام جاری رکھیں گے۔
ہم نےدوطرفہ کلین انرجی پارٹنرشپ کے ذریعے سول نیوکلیئر توانائی پر فرانس اور امریکہ کے درمیان تعاون کو مزید گہرا کرنے کا عزم بھی کر رکھا ہے۔
صدر بایئڈن نے کہا کہ انڈو پیسیفک سمیت دنیا بھر میں فرانس اور امریکہ استحکام اور سلامتی کی صورتِ حال کو مضبوط بنانے کے لیے کام کر رہے ہیں۔
صدر بائیڈن نے کہا کہ ہم ایک ایسا انڈو پیسفک خطہ چاہتے ہیں جو آزاد، کھلا، خوشحال اور محفوظ ہوجہاں جہاز رانی اور پروازوں کے گزرنے کی آزادی ہو۔
صدر بائیڈن نے مزید کہا کہ ہم ایران سمیت ایک ایسےمشرق وسطیٰ کی مدد اورحمایت کے لیے مل کر کام کر رہے ہیں جو زیادہ متحد، پرامن اور خوشحال ہو۔
صدر کا کہنا تھا کہ ہم ایرانی عوام کے ساتھ بھی کھڑے ہیں اور فرانس اور امریکہ مل کر وہاں حقوق انسانی کی خلاف ورزیوں کے ذمہ داروں کو جواب دہ ٹھہرانے روس کی جنگ کے لیے ایران کی حمایت کا سد باب کرنے اور اس بات کو یقینی بنانے کے لئے کہ ایران کبھی جوہری ہتھیار حاصل نہ کر سکے، مل کر کام کر رہے ہیں۔‘‘
افریقہ میں، امریکہ اور فرانس نے پورے براعظم میں گورننس، سیکورٹی اور اقتصادی مواقع کو مضبوط بنانے میں مدد کرنے پر اتفاق کیا ہے۔
امریکہ اورفرانس کی شراکت داری بیرونی خلا کی تلاش اور استعمال، صاف توانائی میں سرمایہ کاری اور مستقبل کی صنعتوں کی تعمیر میں تعاون تک وسیع ہے جس میں بیٹریاں اور گرین ہائیڈروجن بھی شامل ہیں۔
جیسا کہ وزیرِ خارجہ اینٹنی بلنکن نے کہا کہ ایسا کوئی چیلنج تلاش کرنا مشکل ہے جسے اگر امریکہ اور فرانس مل کر کام کریں تو حل نہ کر سکیں۔ کیوں کہ ہم جو کچھ بھی کرتے ہیں اس کے لیے ہمارے لوگ اور ہماری قومیں آزادی جمہوریت، انسانی حقوق کے احترام اور قانون کی حکمرانی کی بنیادی اقدار کے سبب ایک دوسرے کے ساتھ جڑی ہوئی ہیں۔
حکومتِ امریکہ کے نکتۂ نظر کا ترجمان اداریہ جو وائس آف امریکہ سے نشر کیا گیا**