دہشت گردی کا قلع قمع کرنے میں فرانس کی وابستگی پر امریکہ کی تحسین

فائل فوٹو

سترہ اگست کو ساحل کے علاقے میں کام کرنے والی فرانسیسی افواج نے نجر کی سرحد کے قریب شمالی مالی میں دانخلوس کے جنگلاتی علاقے میں ایک ڈرون کو تعینات کیا جس کے دوران عظیم تر صحارا میں داعش کے دہشت گرد گروہ کے ارکان اور اس کے رہنما عدنان ابوولید الصحراوی کو نشانہ بنایا گیا۔

اس حملے میں جو لوگ ہلاک کیے گئے ان کی شناخت کے لیے فرانس کی خصوصی فوج کے ایک یونٹ کو روانہ کیا گیا۔ پندرہ ستمبر کو جب یہ معلوم ہوا کہ ابو ولید یقینی طور پر ہلاک ہونے والوں میں شامل تھا، فرانس کے صدر ایمانول میخواں نے یہ اعلان کیا کہ ساحل کے علاقے میں اٹھ سال سے زیادہ عرصے سے دہشت گردوں کے خلاف جنگ میں فرانس کی فوج کے لیے یہ ایک بڑی کامیابی تھی۔

محکمہ خارجہ کے ترجمان نیڈ پرائس نے کہا کہ امریکہ، ہمارے شراکت دار اور اتحادی فرانس کی جانب سے اس اعلان کا خیر مقدم کرتا ہے کہ اس کی فوجوں نے عدنان ابوولید الصحراوی کو ہلاک کر دیا ہے۔ مغربی افریقہ میں ہمارے افریقی شراکت داروں کے ساتھ تعاون سے دہشت گردی کا قلع قمع کرنے اور شہریوں کے تحفظ سے فرانس کی جاری وابستگی کو ہم سراہتے ہیں۔

دو ہزار دس کے آخر میں ابو ولید نے اسلامی مغرب میں القاعدہ میں شمولیت اختیار کی۔ اگلے پانچ برسوں میں وہ القاعدہ سے منسلک متعدد دہشت گرد گروپوں کا رکن اور بعد میں ایک رہنما بن گیا۔

مئی 2015 میں اس نے داعش سے اپنی وفاداری کا اعلان کیا اور عظیم ترم صحارا دہشت گرد گروپ میں اسلامک اسٹیٹ کی تشکیل کی جو اس وقت مالی اور نجر میں سرگرم ہے اور حالیہ برسوں میں برکینا فاسو میں سلفی جہادیوں کی بغاوت میں ملوث ہو گیا ہے۔

سن 2000 میں جب سے یہ گروپ قائم ہوا ہے ابو ولید آئی ایس آئی ایس۔ جی ایس کا اس وقت سے کمانڈر ہے۔ اس کی کمان میں آئی ایس آئی ایس۔جی ایس نے افریقی، فرانسیسی اور امریکی افواج کے خلاف متعدد حملے کیے۔ ان میں نجر اور مالی کی سرحد کی قریب مئی 2019 میں نائیجیریا کے ایک فوجی یونٹ پر گھات لگا کر کیا جانے والا حملہ شامل ہے۔

اس حملے میں 28 فوجیوں کی ہلاکت ہوئی۔ اس کے علاوہ جنوری 2018 میں مالی میں فرانسیسی افواج کے خلاف خود کش حملہ کیا گیا، نجر میں 2017 میں ایک حملے میں نائیجیریا کے پانچ اور امریکہ کے چار فوجی ہلاک ہوئے اور 2016 میں مالی میں ایک فوجی چوکی پر حملے کے دوران چار فوجی اور متعدد شہری ہلاک کردیے گئے اور فرانسیسی صدر میخواں کے دفتر کے مطابق گزشتہ سال ابو ولید نے ذاتی طور پر چھ فرانسیسی امدادی کارکنوں اور ان کے نائجیریائی ساتھیوں کو جان سے مارنے کے احکامات دیے۔

ترجمان پرائس نے کہا کہ عظیم تر صحارا میں داعش کے رہنما کے طور پر ولید الصحراوی اس تشدد کا ذمہ دار ہے جس کی وجہ سے ساحل میں انگنت شہریوں اور فوجیوں کی جانیں گئیں۔

امریکہ نے اپنے افریقی شراکت داروں، فرانس اور بین الااقوامی برادری کی کوششوں کی حمایت جاری رکھنے کا عہد کر رکھا ہے تاکہ مغربی افریقہ میں شہریوں کے تحفظ اور ان کی فلاح و بہبود کو بہتر بنایا جا سکے۔

حکومتِ امریکہ کے نکتۂ نظر کا ترجمان اداریہ جو وائس آف امریکہ سے نشر کیا گیا**