امریکہ ویتنام کی کامیابی کی حمایت جاری رکھے گا

فائل فوٹو

امریکہ اور ویت نام کے درمیان جنگ کو ختم ہوئے 50 سال ہو چکے ہیں اورتقریباً 28 برس سے دونوں ملکوں کے درمیان تعلقات معمول پر ہیں۔

امریکہ کے وزیرِ خارجہ اینٹنی بلنکن نے ہنوئی کے حالیہ دورے کے دوران کہا کہ اس عرصے میں دونوں ممالک مضبوط، فعال اور نتیجہ خیز تعلقات قائم کر چکے ہیں۔

وزیرِ خارجہ بلنکن نے کہا کہ ان کی توجہ اس بات پر مرکوز رہی کہ ’’امریکہ ویت نام کی کامیابی کی حمایت کیسے جاری رکھ سکتا ہے جو ویت نام کے عوام، امریکیوں اور درحقیقت پورے خطے کے لیے بہتر ہے۔

ہمارے ممالک مشترکہ مفادات کے ایک غیر معمولی حد تک وسیع سلسلے پر تعاون کر رہے ہیں اور ہم یقین رکھتے ہیں کہ ویت نام کے عزائم کی حمایت کرتے ہوئے ہم (اپنے مقاصد کو بھی ) آگے بڑھا رہے ہیں جن میں امریکی ملازمتوں کے مواقع پیدا کرنے اور امریکی کاروباروں کی تقویت سے لے کر ہم سب کو متاثر کرنے والے موسمیاتی بحران پر پیش رفت اور وبائی امراض کی روک تھام شامل ہے۔

وزیر خارجہ بلنکن نے کہا کہ ویت نام اور امریکہ پورے خطے میں وسیع البنیاد خوشحالی کو فروغ دینے کے لیے بین الاقوامی سطح پر مل کر کام کر رہے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ ’’ہم اپنی دو طرفہ اقتصادی شراکت داری کو بھی بڑھا رہے ہیں۔

امریکہ ویت نام کی ان اہم اصلاحات کو مکمل کرنے میں مدد کر رہا ہے جن پر وہ کام کر رہا ہے۔ ان میں لیبر، دانشورانہ املاک اور منصفانہ تجارت (کے امور) شامل ہیں اور اسی وجہ سے وہ دنیا کی تیزی سے ترقی کرنے والی معیشتوں میں سے ایک بن چکا ہے۔

ہمیں یقین ہے کہ ویتنام 2045 تک ایک مربوط اور اعلیٰ آمدنی والا ملک بننے کا ہدف حاصل کر سکتا ہے جس سے تمام کمیونٹیز کو ترقی ملے گی اور اس کے ساتھ ساتھ ویت نام موسمیاتی تبدیلیوں سے ہم آہنگ ہونے کے لیے لچک بھی پیدا کرلے گا۔

وزیر خارجہ بلنکن نے کہا کہ درحقیقت’’ہم جانتے ہیں کہ ویت نام کوبڑھتے ہوئے موسمیاتی بحران سے خطرات لاحق ہیں۔

ایسے میں جب ویت نام موسمیاتی توانائی کی منتقلی کے سلسلے میں کلیدی کردار ادا کرنے کے لیے قدم اٹھا رہا ہے، امریکہ ان بے پناہ ممکانات میں سرمایہ کاری کر رہا ہے۔

ہم آب و ہوا کے حوالے سے نئے دو طرفہ اقدامات شروع کر رہے ہیں جن میں میکانگ ڈیلٹا میں ماحولیاتی نظام کے تحفظ اور چاول کی کاشت سے( ہونے والے) اخراج کو کم کرنے سے لے کر شفاف توانائی کے نظام کو بڑھانے اور الیکٹرک گاڑیوں کا استعمال شامل ہے۔ ہم موسمیاتی اقدام اٹھانے والے نجی شعبوں کو سہولت پہنچانےکے لئے بھی کام کرتے ہیں۔

وزیر خارجہ بلنکن نے کہا کہ اس کے علاوہ ’’ہم تیسرے امریکی کوسٹ گارڈ کٹر کی ویتنام منتقلی کو حتمی شکل دے رہے ہیں جو 24 گشتی کشتیوں اور دیگر آلات، تربیت، اور آپریشنل سہولیات کے بیڑے میں شامل ہو رہا ہے۔ (یہ سہولیات) ہم نے 2016 سے فراہم کر رکھی ہیں۔ ان سب کوششوں سے بحیرہ جنوبی چین میں بحری امن اور استحکام کے لیے ویتنام کی صلاحیت کو تقویت ملتی ہے۔‘‘

انہوں نے کہا کہ ’’امریکہ ایک مضبوط، خوشحال، خود مختار اورفعال ویت نام کی حمایت کے لیے پرعزم ہے اور ہم ویت نام کے سیاسی نظام کے تحت مستقبل کی تشکیل کے حق کا احترام کرتے ہیں۔

حکومتِ امریکہ کے نکتۂ نظر کا ترجمان اداریہ جو وائس آف امریکہ سے نشر کیا گیا**