مغربی بلقان سے متعلق امریکی پالیسی

فائل فوٹو

امریکہ نے مغربی بلقان کے ملکوں کی ان کوششوں میں مدد دینے کا عہد کر رکھا ہے جو وہ یورپی انضمام اور یورپ کے اندر اور ساتھ ہی بحر اوقیانوس کے اداروں کی رکنیت کے لیے کر رہے ہیں۔

محکمہ خارجہ کے ترجمان نیڈ پرائس نے ایک بیان میں کہا کہ ہم مغربی بلقان کے ملکوں اور اپنے یورپی شراکت داروں کے ساتھ مل کر کام کر رہے ہیں تاکہ سرکاری عمل داری، قانون کی حکمرانی اور بدعنوانی کا قلع قمع کرنے کے لیے اصلاحات اور ساتھ ہی آزاد میڈیا اور جان دار سول سوسائٹی کے فروغ میں پیش رفت کی جا سکے۔ اس سے ایک آزاد اور پرامن یورپ کے دیرینہ نصب العین کو بڑھایا جا سکے گا۔

امریکہ نے اس کا عہد کر رکھا ہے کہ وہ مغربی بلقان کے ملکوں کی اس بات میں مدد کرے گا کہ وہ خود اپنی علاقائی اقتصادی شراکت داری کو گہرا کر سکیں، موسمیات کے حوالے سے اپنے اہداف کو حاصل کر سکیں۔ صاف توانائی کو فروغ دے کر اس شعبے میں روس کے دباؤ کا تدارک کرسکیں اور بدعنوانی اور منظم جرائم پر قابو پاسکیں۔

ترجمان پرائس نے اس جانب توجہ دلائی کہ ہم بنیادی ڈھانچوں اور صنعتوں کا چین کی مذموم سرگرمیوں سے تحفظ کرتے ہوئے اس بات کے بھی خواہش مند ہیں کہ علاقے کی ترقی اور خوشحالی میں مدد فراہم کی جائے۔

اُن کا کہنا تھا کہ علاقے میں اپنے مضبوط اقتصادی تعلقات کے علاوہ امریکہ دفاع اور سیکیورٹی کے شعبوں میں اپنی شراکت داریوں کی بھی قدر کرتا ہے جن میں نیٹو کے نئے اتحادی مونٹی نیگرو اور شمالی مقدونیہ شامل ہیں۔

مسٹر پرائس نے کہا کہ ہم کلیدی اصلاحات کے معاملے میں البانیہ اور شمالی مقدونیہ کی پیش رفت کا بھی خیر مقدم کرتے ہیں اور جون میں دونوں ملکوں کے ساتھ یورپی یونین میں ان کی شمولیت سے متعلق مذاکرات کی مستقل حمایت کرتے ہیں۔

امریکہ، کوسوو اور سربیا کے درمیان معمول کے جامع اور مضبوط معاہدے کے لیے کیے جانے والے اقدامات کی حمایت کے لیے بھی تیار ہے۔ جس کی بنیاد باہمی احترام پر ہو اور جس سے پائیدار تعاون اور خوش حالی کی بنیادیں فراہم ہوں۔

ترجمان پرائس نے کہا کہ ہم یورپی یونین کی مدد سے مذاکرات کی حمایت کرتے ہیں اور فریقین کی اس بات کے لیے حوصلہ افزائی کرتے ہیں کہ وہ فوری طور پر اس عمل میں پھر سے شریک ہو جائیں تاکہ تیکنیکی اور سیاسی مسائل، دونوں پر توجہ دی جا سکے۔

امریکہ، بوسنیا ہرزیگووینا کے ان اقدامات میں بین الاقوامی برادری کے ساتھ کام کر رہا ہے جو وہ ایسی اصلاحات کے لیے کر رہا ہے جن سے اس کے عوام خوش حالی سے ہمکنار ہو سکیں گے اور یورپی یونین میں اپنی جگہ بنا سکیں گے۔

ترجمان پرائس نے خبردار کیا کہ حال ہی میں بلقان میں نسلی بنیاد پر سرحدوں کی تبدیلی کے بارے میں غیر ضروری پیش گوئی نے علاقے میں عدم استحکام کا خطرہ پیدا کر دیا ہے اور اس سے ماضی میں کشیدگیوں کی یادیں تازہ ہوتی ہیں۔

انہوں نے کہا کہ یہ لازم ہے کہ مغربی بلقان کے ایک مستحکم اور خوش حال مستقبل کی بنیاد اچھی حکمرانی، قانون کے احترام، کثیر نسلی جمہوریت اور انسانی حقوق اور بنیادی آزادیوں کی پاسداری پر رکھی جائے۔

حکومتِ امریکہ کے نکتۂ نظر کا ترجمان اداریہ جو وائس آف امریکہ سے نشر کیا گیا**