امریکی انتخابات میں روسی مداخلت کے خلاف امریکی تعزیرات

فائل فوٹو

انتخابات جمہوری نظام حکومت کا سنگ بنیاد ہیں۔ امریکی انتخابی نظام کونشانہ بنانے کی کوششیں در اصل ریاست ہائے متحدہ امریکہ کی جمہوری اقدارپرحملہ ہیں۔ اس لیے یہ کوئی تعجب کی بات نہیں ہے کہ امریکی حکومت امریکی انتخابی نظام کوکمزور کرنے یا اس میں خرابی پیدا کرنے کی کسی بھی کوشش کو سنجیدگی سے لیتی ہے۔

وزیر خارجہ اینٹنی بلنکن نے کہا کہ "روسی فیڈریشن نے ہماری جمہوریت اوردوسرے ممالک کے اہم جمہوری عمل اوراداروں کو کمزور کرنے کا تہیہ کر رکھا ہے۔ اس کے جواب میں امریکہ دوافراد اورچار اداروں پر پابندیاں لگا رہا ہے، جوکریملن کی عالمی سطح پرمضررساں کارروائیوں اورانتخابی مداخلت کی سرگرمیوں کی سرپرستی کرتے ہیں۔"

الیکزینڈروکٹورووچ ایونوف روس کی اینٹی گلوبلائزیشن موومنٹ کے بانی اورصدر ہیں۔ یہ روس کی گمراہ کن معلومات کے ایجنڈے کو فروغ دینے کے لیے اپنی پوزیشن اورمختلف کمپنیوں کا استعمال کرتے ہیں اورروس کی انٹیلی جنس سروسز کے ساتھ مل کرایسی تنظیموں کی مدد کرتے ہیں جو ان کے خیال میں امریکہ میں سماجی وسیاسی خلفشار پیدا کرسکتی ہیں۔



ایونوف کو روسی فیڈریشن کی حکومت کے لیے یا اس کی جانب سے کام کرنے کے لیے ایگزیکٹو آرڈر 14024 کے کو ایگزیکٹو آرڈر 14024 کے تحت بھی نامزد کیا گیا ہے۔

نتالیا والیرینا برلینوا سنٹرفارسپورٹ اینڈ ڈیولپمنٹ آف پبلک انیشیٹوبرائے تخلیقی سفارت کاری کی بانی اور صدر ہیں، ان پر بھی پابندی عائد کر دی گئی ہے۔

برلینوا کو روسی فیڈریشن کی حکومت کی جانب سے کام کرنے کے لیے ایگزیکٹو آرڈر 14024 کے تحت نامزد کیا گیا ہے۔

ان نامزدگیوں کے نتیجے میں، امریکی دائرہ اختیار کے تحت ان تمام اثاثوں کو جن میں ان افراد اوراداروں کا کم ازکم 50 فی صد حصّہ ہے، منجمد کر دیا گیا ہے۔

محکمہ خزانہ کے انڈر سیکرٹری برائے برائے دہشت گردی اورمالیاتی انٹیلی جنس برائن نیلسن کا کہنا ہے کہ :کریملن نے متعدد بار ہمارے جمہوری عمل اور اداروں کودھمکیاں دینے اورکمزور کرنے کی کوشش کی ہے۔ امریکہ ان کوششوں کا مقابلہ کرنےاوراپنی جمہوریت کوروس کی مداخلت سے بچانے کے لیے اپنی کوششیں جاری رکھے گا۔

حکومتِ امریکہ کے نکتۂ نظر کا ترجمان اداریہ جو وائس آف امریکہ سے نشر کیا گیا**