امریکہ نے داعش خراسان کا قلع قمع کرنے کا تہیہ کررکھا ہے

فائل فوٹو


امریکہ نے اس بات کا عہد کیا ہے کہ داعش خراسان کا تدارک کیا جائے گا اور اس بات کو یقینی بنایا جائے گا کہ افغانستان کی سرزمین امریکہ یا کسی اور ملک کی سلامتی کو نقصان پہنچانے کے لیے استعمال نہ کی جائے۔

امریکی محکمۂ خارجہ کا ریوارڈز فار جسٹس پروگرام جس کا انتظام سفارتی سیکیورٹی سروس چلاتی ہے افغانستان میں سرگرم مخصوص دہشت گردوں کے لیے معلومات مہیا کرنے پر ہر ایک کے لیے ایک کروڑ ڈالر کے دو انعامات کی پیشکش کررہا ہے۔

انعام کی پہلی پیشکش ایسی اطلاع کے لیے ہے جس سے داعش خراسان کے لیڈر ثنا اللہ غفاری کی شناخت ہوسکے یا اس کے قیام کی جگہ کے بارے میں معلوم ہوسکے۔ اسے شہاب المہاجر کے نا م سے بھی جانا جاتا ہے اور اسے جون 2020 میں داعش کے کلیدی لیڈروں نے افغانستان میں داعش کی قیادت کے لیے منتخب کیا تھا۔

اس حیثیت میں غفاری پورے افغانستان میں داعش کے تمام آپریشنز کی منظوری اور ان کے اخراجات کے انتظام کا ذمہ دار ہے۔

دوسرے انعام کی پیشکش کسی بھی ملک میں ان لوگوں کی گرفتاری یا سزا سے متعلق ہے جو26 اگست کو کابل کے بین الاقوامی ہوائی اڈے پر دہشت گرد حملوں کے ذمہ دار تھے۔ اس تاریخ کو دہشت گردوں نے ایئرپورٹ پر اس وقت خود کش بم حملہ کیا جب امریکہ اور دوسری حکومتیں اپنے شہریوں اور خطرے سے دوچار افغان شہریوں کے بڑے پیمانے پر انخلا میں مصروف تھیں۔

اس حملے میں کم سے کم 185 افراد جن میں بیشتر عام شہری خواتین اور بچے شامل تھے مارے گئے۔

حملے میں انخلا کے آپریشن میں مدد کرنے والے 13 امریکی فوجی بھی ہلاک ہو گئے تھے۔ 150 سے زیادہ لوگ جن میں عام شہری، خواتین اور بچے شامل ہیں اور 18 امریکی فوجی بھی زخمی ہوئے۔ ا س حملے کی ذمہ داری داعش خراسان نے قبول کی تھی۔

جس کسی کو بھی ثنا اللہ غفاری اور ان لوگوں کے بارے میں جو کابل کے بین الااقوامی ہوائی اڈے پر حملہ آوروں سے متعلق معلومات رکھتے ہوں
انہیں چاہیے کہ وہ ریوارڈز فار جسٹس پروگرام کو سگنل، ٹیلی گرام یا واٹس اپ نمبر پر ٹیکسٹ کریں۔
ریوارڈز فار جسٹس کے دفتر سے لوگ اس کے ٹی او آر پر قائم رپورٹنگ چینل سے بھی رابطہ کرسکتے ہیں۔ ریورارڈ فار جسٹس کو مہیا کی جانے والی تمام معلومات کو سختی سے خفیہ رکھا جائے گا۔ 1984 میں اپنے قیام کے بعد سے ریوارڈز فار جسٹس پروگرام نے پوری دنیا میں سو سے زیادہ ایسے افراد کو 20 کروڑ ڈالر ادا کیے ہیں جنہوں نے ایسی قابل عمل معلومات مہیا کی تھیں، جن کی مدد سے دہشت گردی سے بچنے میں مدد ملی ہے، دہشت گرد لیڈروں کو انصاف کے کٹہرے میں کھڑا کیا جا سکا ہے اور امریکہ کے قومی سلامتی کے خطرات کو دور کیا جا سکا ہے۔

یہ انعامات داعش کے خلاف جنگ میں ایک اہم مرحلے پر پیش کیے جا رہے ہیں جب داعش کا کلیدی رہنما شام میں امریکہ کی جانب سے دہشت گردی کا خاتمہ کرنے کے لیے ایک حالیہ آپریشن میں مارا گیا ہے۔ وہ آپریشن اور انعامات کی یہ نئی پیشکشیں امریکہ کے اس عزم کا واضح مظاہرہ ہیں کہ دنیا میں کہیں بھی چاہے شام ہو افغانستان یا اس سے پرے داعش کی شناخت کی جائے گی، ان کا پتہ چلایا جائے گا اور انہیں کیفرکردار تک پہنچایا جائے گا۔

حکومتِ امریکہ کے نکتۂ نظر کا ترجمان اداریہ جو وائس آف امریکہ سے نشر کیا گیا**