برطانیہ میں اپنے حالیہ سربراہی اجلاس میں جمہوری ممالک کے گروپ نے جسے جی سیون پلس کہا جاتا ہے، اس بات کا عہد کیا کہ وہ کووڈ نائنٹین کی کم سے کم 87 کروڑ خوراکیں آپس میں تقسیم کریں گے۔ ان خوراکوں اور فروری 2021 کے بعد سے کیے جانے والے وعدوں کے نتیجے میں اگلے برس تک خوراکوں کے عطیے کی تعداد ایک ارب سے زیادہ ہو جائے گی۔ امریکہ ان میں سے نصف خوراکیں مہیا کرے گا۔
جی سیون کے رہنماؤں نے ایک بیان میں کہا کہ ہماری بین الاقوامی ترجیح یہ ہے کہ غریب ترین ملکوں کے لیے محفوظ، مؤثر، قابلِ رسائی اور کم خرچ ویکسین کی ترسیل میں تیزی پیدا کی جا سکے۔
انہوں نے اس جانب توجہ دلائی کہ وسیع پیمانے پر ٹیکے لگانے کا اہتمام ایک عالمی رفاہی سرگرمی کے زمرے میں آتا ہے۔
صدر بائیڈن نے اس تاریخی عہد کا خیر مقدم کیا جو سربراہی اجلاس سے پہلے خود ان کے اپنے اعلان کے بعد سامنے آیا ہے۔
امریکہ فائزر۔بائیو این ٹیک کووڈ نائنٹین ویکسین کی 50 کروڑ خوراکیں خریدے گا جو تقریباً 100 ملکوں میں تقسیم کی جائیں گی جن میں 92 کم اور متوسط آمدن رکھنے والی معیشتیں شامل ہیں جنہیں اس عالمی وبا کے مقابلے کے لیے ان کی اشد ضرورت ہے۔ جیسا کہ صدر نے وعدہ کیا کہ امریکہ کسی بھی ملک کے مقابلے میں کرونا ویکسین کی سب سے زیادہ خوراکیں عطیے کے طور پر خرید رہا ہے۔
صدر بائیڈن نے کہا کہ یہ ویکسین جیسے ہی تیار ہو کر دستیاب ہونے لگیں گی اگست میں ان کی ترسیل شروع ہو جائے گی۔ ان کی 20 کروڑ خوراکیں اس برس یعنی 2021 میں جب کہ 2022 کے پہلے نصف میں 30 کروڑ مزید خوراکیں مہیا کی جائیں گی۔
امریکہ نے فائزر کووڈ نائنٹین کی 50 کروڑ خوراکیں دینے کا جو وعدہ کیا ہے وہ کم سے کم آٹھ کروڑ ان خوراکوں کے علاوہ ہیں جن کا اعلان صدر بائیڈن اس سے پہلے کر چکے ہیں۔ امریکہ نے کو ویکس پروگرام کی مدد کے لیے دو ارب ڈالرز کی فنڈنگ بھی کی ہے۔ یہ کووڈ نائنٹین ویکسین کی محفوظ اور مؤثر خوراکوں کی ترسیل کے لیے وضع کیا گیا ایک بین الاقوامی طریقۂ کار ہے۔
جی سیون کے ملکوں کے تازہ اعلان کا مطلب یہ ہے کہ جی سیون کے شراکت داروں نے 2020 کے بعد سے دنیا کے لیے دو ارب سے زیادہ خوراکیں مہیا کرنے اور ان کے لیے مالی معاونت کا عہد کر رکھا ہے۔ جی سیون نے 2021 اور 2022 میں کووڈ نائنٹین کی کم سے کم ایک ارب محفوظ اور مؤثر خوراکوں کی مقامی طور پر تیاری کو وسعت دینے کا بھی وعدہ کیا ہے۔ اس میں امریکہ، آسٹریلیا، بھارت اور جاپان کی شراکت داری کا پروگرام بھی شامل ہے۔
صدر بائیڈن نے اس جانب توجہ دلائی کہ جی سیون کے شراکت داروں کے درمیان اس بات پر واضح اتفاقِ رائے موجود ہے کہ ان کے حالیہ وعدے کووڈ نائنٹین کو شکست دینے کے لیے ان کی کوششوں کا اختتام نہیں ہے۔ انہوں نے واضح کیا کہ یہ طویل المدت بنیاد پر جاری رہنے والا ایک مستقل منصوبہ ہے۔
حکومتِ امریکہ کے نکتۂ نظر کا ترجمان اداریہ جو وائس آف امریکہ سے نشر کیا گیا**