پانی کے عدم تحفظ کے اثرات کے بارے میں کچھ بھی کہنا مبالغہ آرائی نہیں ہوسکتی۔ پانی کی کمی خوراک کی پیداوار میں کمی کی وجہ بنتی ہے اور معاشی جمود کا باعث بھی بن سکتی ہے، یہاں تک کہ آبادی کی صحت بھی پانی کی قلت کے سبب خراب ہو سکتی ہے۔
اگر پانی کی قلت ہو تو صفائی ستھرائی اور بنیادی حفظان صحت کو برقرار رکھنا مشکل ہو جاتا ہے۔ پانی کے محدود وسائل علاقائی تنازعات، حتیٰ کہ مسلح تصادم تک کا باعث بن سکتے ہیں۔
یو ایس ایڈ کی ڈپٹی ایڈمنسٹریٹر اسوبل کولمین نے کہا کہ پانی کو جنگ کے ایک ہتھیار کے طور پر بھی استعمال کیا جا سکتا ہے، جیسا کہ ہم نے یوکرین میں دیکھا ہے جہاں پانی کے بنیادی ڈھانچے کو تباہ کر دیا گیا ہے اور بے گناہ شہریوں کو لازمی ضروریات پوری کرنے والی خدمات سے محروم کر دیا گیا ہے۔
یو ایس ایڈ کے ذریعے امریکی حکومت بعض ایسی کمیونٹیز میں گلوبل واٹر سیکیورٹی کے شعبے میں سرمایہ کاری کرتی ہے جو پانی کے سلسلے میں انتہائی عدم تحفظ کا شکار ہیں۔
ڈپٹی ایڈمنسٹریٹر کولمین نے کہا کہ "ہم نے تقریباً 60 ملین لوگوں کی پینے کے صاف اور محفوظ پانی تک رسائی حاصل کرنے میں مدد کی جب کہ 44 ملین لوگوں کی صفائی ستھرائی کے نظام تک رسائی کے حصول میں مدد کی ہے۔ ان میں سے نصف سے زیادہ خواتین اور لڑکیاں تھیں۔
لیکن ایک ایجنسی کے طور پر ہم تسلیم کرتے ہیں کہ دیرپا تبدیلیاں لانے کے لیے ہمیں سرمایہ کاری کو مزید بڑھانا چاہیے۔ دو ارب لوگ اب بھی پینے کے صاف پانی تک رسائی سے محروم ہیں۔ان میں غریب لوگ اور دیہی آبادیاں سب سے زیادہ ہیں۔
امریکہ کی گلوبل واٹر اسٹرٹیجی وائٹ ہاؤس کے اس گلوبل واٹر سیکیورٹی ایکشن پلان کو حرکت میں لانے والی بنیادی حکمتِ عملی ہے جسے بائیڈن انتظامیہ نے جون میں لانچ کیا تھا۔
گلوبل واٹر اسٹرٹیجی کے تحت، امریکی حکومت ان جگہوں پر جہاں ان کی سب سے زیادہ ضرورت ہے ،صحت، خوشحالی، استحکام اور حالات سے مقابلے کی اہلیت کو آگے بڑھانے کے لیے کام کرتی ہے۔
امریکی حکومت نے حال ہی میں 2022 سے 2027 کے لیے اپنی گلوبل واٹر اسٹرٹیجی کا اعلان کیا ہے۔ ڈپٹی ایڈمنسٹریٹر کولمین نے کہا کہ اس منصوبے میں اپنے حصے کے طور پریو ایس ایڈ 22 ملین مزید لوگوں کوپینے کے صاف پانی تک رسائی دینےاور مزید 22 ملین لوگوں کو صفائی کے نظام تک رسائی دینےکے لیے کام کرے گا۔
یہ پروگرام ان لوگوں کے لیے ہو گا جنہیں پہلے کبھی صاف پانی اور صفائی تک رسائی حاصل نہیں تھی۔ یو ایس ایڈ اپنے اس پروگرام پران اداروں اور سروسز فراہم کرنے والوں کی صلاحیت کو مضبوط بنا کر عمل درآمد کرے گا جو اعلیٰ معیار کی، مساوی اور ایسی خدمات فراہم کرنے کے ذمہ دار ہیں جن میں ماحولیات کی پائیداری کا لحاظ بھی رکھا گیا ہو۔
انہوں نے کیا کہ ہم واٹر سیکیورٹی کے ایک ہزار اداروں کو مضبوط کرنے کا ارادہ رکھتے ہیں اور پانی اور صفائی ستھرائی کی مد میں ایک بلین ڈالر خرچ کریں گے۔
ڈپٹی ایڈمنسٹریٹر کولمین نے کہا کہ اس طرح کی امریکی سرمایہ کاری خوراک کی ضرورت کو پورا کرنے کے لیے غلہ اگانے، کاروبار چلانے اور لوگوں کو صحت مند رکھنے کے کام کو ممکن بناتی ہے۔
حکومتِ امریکہ کے نکتۂ نظر کا ترجمان اداریہ جو وائس آف امریکہ سے نشر کیا گیا**