اقوامِ متحدہ کی متعدد قراردادوں کی خلاف ورزی کرتے ہوئے شمالی کوریا نے بیلسٹک میزائلوں کی تیاری اور لانچنگ جاری رکھی ہے۔
یکم جنوری سے 12 اکتوبر 2022 کے درمیان پیانگ یانگ نے تینتالیس بیلسٹک میزائل کے تجربات کیے۔
اقوامِ متحدہ میں امریکی سفیرلنڈا تھامس گرین فیلڈ نے کہا کہ شمالی کوریا کے بیلسٹک میزائلوں کا تجربہ "سلامتی کونسل کی متعدد قراردادوں کی واضح خلاف ورزی ہے۔"
اس میں جاپان کے اوپر سے گزرکر طویل فاصلے تک مار کرنے والا ایک خطرناک بیلسٹک میزائل کا تجربہ بھی شامل ہے۔ پیانگ یانگ کی واضح طور پراس سے ہمت افزائی ہوئی ہوگی۔ انہوں نے کہا کہ "متعدد رکن ممالک اوربین الاقوامی جوہری توانائی ایجنسی نے اطلاع دی ہے کہ شمالی کوریا ساتویں جوہری تجربے کی تیاری کے لیے اپنی جوہری ٹیسٹنگ سائٹ کی دوبارہ تشکیل کر رہا ہے۔ کم جونگ اُن نے شمالی کوریا کے ڈبلیوایم ڈی پروگرام کوآگے بڑھانے میں، ان کے الفاظ میں’انتہائی تیزرفتاری‘ کا مطالبہ کیا ہے۔
سفیر تھامس گرین فیلڈ نے کہا بدقسمتی سے، کم جونگ اُن "اپنی راہ پرگامزن ہیں۔ اس سال کے آغازمیں کونسل کے تیرہ اراکین نے شمالی کوریا کے اِن غیرقانونی اقدامات کی مذمت اورصحیح معنوں میں ان کی قیمت چکانے کی ووٹنگ میں ہمارا ساتھ دیا ہے، وہ حقیقی قیمت جو اس کے وسیع تباہی کے ہتھیاروں اوردورمارمیزائلوں کے حصول کی کوششوں میں رکاوٹ پیدا کرے گی۔
تاہم، کونسل کے دو ارکان، روس اور چین نے حدود سے تجاوز کرتے ہوئے شمالی کوریا کی بار بار اشتعال انگیزیوں کا جواز فراہم کرنے اور پابندیوں کے نظام کو اپ ڈیٹ کرنے کی ہرکوشش کو روکنے کی کوشش کی ہے۔
سفیر تھامس گرین فیلڈ نے مزید کہا کہ بہر حال، "یہ اب بھی ہمارے اختیار میں ہے کہ ہم حالیہ برسوں کی طرح اکٹھے ہوں ہم نے متفقہ طورپرشمالی کوریا کی اشتعال انگیزی کا جواب دیا ہے۔"
سفیر تھامس فیلڈ نے متحد رہنے کی اہمیت پر زوردیتے ہوئے کہا کہ "ہم نےے ماضی میں شمالی کوریا کے ناپاک رویے کے خلاف متحد ہو کر آواز بلند کی تھی اوراس وقت ہم عالمی جوہری عدم پھیلاؤ کی حمایت میں اکٹھے کھڑے تھے۔
اس کا مطلب شمالی کوریا کے بارے میں موجودہ قراردادوں کو مکمل طور پر نافذ کرنا اور پابندیوں کی بحالی کی کوششیں کرنا ہے۔ اوراس کا یہ بھی مطلب ہے کہ شمالی کوریا کی پابندیوں سے بچنے کی سرگرمیوں کو آگے بڑھنے سے روکنے کے لیے ایک قرارداد کو قابل عمل بنانا۔
سفیر تھامس گرین فیلڈ نے کہا کہ " حقیقت یہ ہے کہ شمالی کوریا ایسی صلاحیتوں پر مبنی کے تجربات کر رہا ہے جواقوام متحدہ کے ہررکن ملک کے لیےخطرہ بن سکتی ہیں۔ چنانچہ ان سے ہماری تمام انفرادی اوراجتماعی سلامتی کو خطرہ لاحق ہے۔ اس کونسل میں شامل ہو کر ہم سب نے بین الاقوامی امن اور سلامتی کے تحفظ اوردفاع کا بھاری بیڑہ اٹھایا ہے ۔ تو پھرآئیے ہم اپنا کام کریں اوراپنے وعدے کی تکمیل کریں۔"
حکومتِ امریکہ کے نکتۂ نظر کا ترجمان اداریہ جو وائس آف امریکہ سے نشر کیا گیا**