Accessibility links

Breaking News

ہنڈراس سے مضبوط امریکی تعلقات


فائل فوٹو
فائل فوٹو

وسطی امریکہ اور مغربی نصف کرہ کے امور کے نائب معاون وزیر ایرک جیکبسٹین نے کانگریس میں ایک حالیہ پیشی کے دوران کہا کہ ہونڈوراس اور امریکہ کے درمیان بہت سے مقاصد مشترک ہیں۔

نائب معاون وزیر نے کہا کہ سن 2021 میں ہنڈوراس کے صدر زیومارا کاسترو کے انتخاب نے "بدعنوانی اور جمہوری پسماندگی سے نکلنے کا ایک موقع فراہم کیا۔

نائب معاون وزیر ایرک نے کہا کہ ’’ہونڈوراس نے عہد کیا ہے کہ بدعنوانی سزا سے مستثنیٰ نہ ہواور صدر کاسترو نے اقوامِ متحدہ کو بدعنوانی کے انسداد کے لیے ایک آزاد کمیشن قائم کرنے کی دعوت دی ہے۔ ہم اس کوشش کو سراہتے ہیں، لیکن ہم اقوامِ متحدہ کے رہنما اصولوں کے مطابق اس کے تیزی سے قیام پر زور دیتے ہیں اور ہم حکومت سے بدعنوانی کی تحقیقات کرنے والے موجودہ یونٹوں کو فنڈ دینے کی بھی درخواست کرتے ہیں۔

نائب معاون وزیر ایرک نے مزید کہا کہ "ہم ملک کے اندر بے گھر ہونے والے افراد کے لیے قانون سازی اور قوانیں کے نفاذ کے لیے امریکہ کے ساتھ تعاون کی کوششوں کو سراہتے ہیں۔

امریکہ اور ہونڈوراس کے درمیان سیکیورٹی معاملات سے متعلق تعاون کی ایک پرانی تاریخ ہے جس میں سوٹو کینو ایئربیس پر امریکہ کی موجودگی بھی شامل ہے۔ نائب معاون وزیر نے کہا کہ "ہم ہونڈوراس کے ساتھ اس تعاون کو جاری رکھنے کا خیر مقدم کرتے ہیں۔ لیکن اپنے بیان میں انہوں نے چین کے ساتھ تعلقات کے بارے میں تشویش کا اظہار کیا۔

حکومت کا کہنا ہے کہ اس کی خارجہ پالیسی کا مقصد چین سمیت نئے ممالک کے لیے دروازے کھول کر بین الاقوامی تعاون کی ضروریات کو پورا کرنا ہے۔ اگرچہ ہم مانتے ہیں کہ سفارتی طور پر تسلیم کرنا ایک خودمختار فیصلہ ہے، ہمارا مؤقف ہے کہ چین اپنی بات منوانے کے لیے وعدے کرتا ہے جنہیں وہ بالآخر پورا نہیں کرتا۔

معیشت کے حوالے سے، امریکہ کا مقصد نائب صدر کاملا ہیرس کے سینٹرل امریکہ فارورڈ انیشی ایٹو کے تحت اضافی سرمایہ کاری کو متحرک کرنا ہے جس سے پہلے ہی شمالی اور وسطی امریکہ میں سرمایہ کاری اور نئی ملازمتوں کی صورت میں 4.2 ارب ڈالر کے وعدے کئے گئے ہیں۔ نائب معاون وزیر کا کہنا تھا کہ "مستقبل کے عزائم سرمایہ کاری کے ساز گار ماحول اور ٹھوس معاشی فیصلوں پر منحصر ہوں گے۔

نائب معاون وزیر کا کہنا تھا کہ ہنڈوراس میں انسانی حقوق کے کارکن تشدد اور موت کے خطرے میں کام کرنا جاری رکھے ہوئے ہیں۔ ہم حکومت سے مریم مرانڈا، ہوزے رامیرو لارا جیسے کارکنوں کو تحفظ فراہم کرنے کا مطالبہ کرتے رہتے ہیں جنہیں سنگین خطرات کا سامنا ہے اور ہارو بونیلا اور علی ڈومنگیز جیسے کارکنوں کے قتل کی بر وقت اور شفاف تحقیقات کی جانی چاہیے۔

نائب معاون وزیر نے کہا کہ ہونڈوراس کی صورتِ حال پیچیدہ ہے، لیکن ہم اپنے دونوں ممالک کے بیچ ثقافتی، اقتصادی، خاندانی اور جغرافیائی تعلقات کے پیشِ نظر مضبوط باہمی تعلقات کے لیے پرعزم ہیں۔

حکومتِ امریکہ کے نکتۂ نظر کا ترجمان اداریہ جو وائس آف امریکہ سے نشر کیا گیا**

XS
SM
MD
LG