Accessibility links

Breaking News

زہریلے کیمیائی مواد کی صفائی کے لیے امریکہ اور ویتنام میں تعاون


دو نسلوں سے کچھ ہی زیادہ عرصے کی بات ہے کہ امریکہ اور ویت نام جنگ میں مصروف تھے۔ امریکی افواج نے ان جنگلوں کو تباہ کرنے کے لیے لاکھوں گیلن کیمیکل استعمال کیا جنھیں دشمن کی فوجیں اپنی نقل وحرکت کو چھپانے کے لیے ڈھال کے طور پر استعمال کر رہی تھیں۔ سب سے زیادہ جس چیز کا استعمال کیا گیا وہ ایجنٹ اورینج تھا۔ یہ ایسا مرکب ہے جس میں ڈائی اوکسین شامل ہوتا ہے یہ کیمکل اس قسم کا ہے جس کے بارے میں ہمیں اب پتہ چلا ہے کہ اس سے صحت اور ماحولیات پر نہایت برے اثرات مرتب ہوتے ہیں۔

جنگ ختم ہونے کے بعد امریکہ اور ویت نام نے اپنی دشمنی کو ختم کرنے کے لیے بڑی پیش قدمی کی اور بالآخر 1995 میں سفارتی تعلقات قائم کرلیے۔ اب دونوں ملکوں کے درمیان مضبوط تجارتی اور اقتصادی تعلقات قائم ہیں۔ دونوں ملک سائنس اور ٹیکنالوجی، تعلیم، ماحولیات اور صحت، دفاع اور سلامتی اور جنگ کے نتیجے میں پیدا ہونے والے مسائل کو حل کرنے کے لیے تعاون کر رہے ہیں۔

ماحولیاتی نقصانات کا مداوا یا ایسے علاقوں کو صاف کرنے کے لیے جو ایجنٹ اورنج سے سب سے زیادہ آلودہ ہوگئے تھے، اس معاملے میں سرِفہرست ہیں۔ ویت نام کی حکومت کی درخواست پر امریکی حکومت نے بین الاقوامی ترقی کے امریکی ادارے کے ساتھ کام کرتے ہوئے 'دا نانگ ایئرپورٹ' کی صفائی کا کام مکمل کرنے پر رضامندی ظاہر کی جہاں مٹی میں جنگ کے بعد ڈائی اوکسین کی بھاری مقدار پائی گئی تھی۔ اس منصوبے پر کام 2018 میں مکمل ہوگیا تھا۔

فہرست میں دوسرے نمبر پر بین ہوا کے فضائی اڈے کا علاقہ تھا جو امریکہ اور ویت نام کی جنگ کے دوران ایجنٹ اورنج کے استعمال اور ذخیرے کے حوالے سے بنیادی مرکز تھا۔ اور وہ ویت نام میں ایسی آخری جگہ تھی جہاں سب سے بڑی مقدار میں ڈائی اوکسین موجود تھا۔

امریکی حکام کا اندازہ ہے کہ مجموعی طور پر حالات کو ٹھیک کرنے کا کام 10 سال کے عرصے میں مکمل ہوگا۔ اس سال نومبر کے آخر میں قومی سلامتی کے مشیر رابرٹ اوبرائن نے اعلان کیا کہ بین ہوا کے فضائی اڈے کو صاف کرنے کے لیے 'یو ایس اے آئی ڈی' مزید دو کروڑ ڈالر دے گا جس کے بعد مجموعی امریکی عطیات 11 کروڑ ڈالر سے زیادہ ہوجائیں گے۔

وزیرِ خارجہ مائیک پومپیو کہتے ہیں کہ ماضی میں ہم میدانِ جنگ میں ایک دوسرے کے حریف تھے لیکن آج ہمارے درمیان سیکیورٹی کا رشتہ صرف اور صرف تعاون کی بنیاد پر استوار ہے۔ اس کے بعد سے ہم نے مشترکہ مفادات کی بنیاد پر دوستی، باہمی احترام اور ماضی کو فراموش کرنے اور مستقبل پر نگاہ رکھنے کے لیے دوستی کی تعمیر کی ہے۔

امریکہ نے ویت نام کی حکومت کے ساتھ مل کر کام کرنے کا تہیہ کر رکھا ہے تاکہ جنگ کے دیے ہوئے مسائل کو حل کرسکیں، جب کہ ساتھ ہی دونوں ملکوں کے درمیان اقتصادی، ثقافتی اور سیکیورٹی کے رشتوں کو مضبوط بنانے کا کام بھی جاری رکھیں۔ باہمی اعتماد اور تعاون کو بڑھانے اور ساتھ ہی امریکہ اور ویت نام کے درمیان جامع شراکت داری کو گہرا کرنے کے لیے بین ہوا اور دانانگ دونوں مقامات پر ڈائی اوکسین کی صفائی کی خاطر 'یو ایس اے آئی ڈی' کی کوششیں نہایت اہمیت کی حامل رہی ہیں۔

حکومتِ امریکہ کے نکتۂ نظر کا ترجمان اداریہ جو وائس آف امریکہ سے نشر کیا گیا**

XS
SM
MD
LG