جنوبی کوریا نے خطے میں امن، خوشحالی اور آزادی کو آگے بڑھانے کے لیے ایک نئی ہند- بحرالکاہل حکمتِ عملی اپنائی ہے۔ دنیا کی کل آبادی کا نصف سے زیادہ حصہ انڈو پیسفک خطے میں رہتا ہےاور عالمی معیشت میں اس خطےکا تقریباً دو تہائی حصہ ہے۔
امریکہ کی قومی سلامتی کے مشیر جیک سلیوان نے ایک بیان میں کہا کہ امریکہ، جمہوریہ کوریا کی جانب سے نئی ہند-بحرالکاہل حکمتِ عملی کو خطے کی سلامتی اور بڑھتی ہوئی خوشحالی کے لیے ہمارے مشترکہ عزم کی عکاسی کے طور پر اپنانے کا خیرمقدم کرتا ہے۔
ہند-بحرالکاہل کے خطے کو بڑھتے ہوئے چیلنجوں کا سامنا ہے، خاص طور پر عوامی جمہوریہ چین یاپی آر سی سے۔ عوامی جمہوریہ چین اپنے اقتصادی، فوجی، سفارتی اور تیکنیکی وسائل کو ہند-بحرالکاہل خطے کے ممالک پر دباؤ ڈالنے اور ڈرانے دھمکانے کے لیے استعمال کر رہا ہے۔
ان کارروائیوں سے انسانی حقوق، بین الاقوامی ضوابط پر مبنی نظام اور جہاز رانی کی آزادی سمیت بین الاقوامی قانون کو نقصان پہنچا ہے۔
اس وجہ سے، مشیر سلیوان نے جمہوریہ کوریا کی حکمتِ عملی کی تعریف کی جو ایک جامع نقطہ نظر پیش کرتی ہے اور جو قانون کی حکمرانی اور انسانی حقوق جیسی عالمی اقدار کو برقرار رکھنے کے عزم کو ظاہر کرتی ہے۔
مشیر سلیوان نے جمہوریہ کوریا کی جانب سے پورے ہند-بحرالکاہل میں جوہری عدم پھیلاؤ اور انسدادِ دہشت گردی کی کوششوں کو مضبوط بنانے کی اہمیت کی طرف بھی اشارہ کیا۔
خاص طور پر ڈیموکریٹک پیپلز ریپبلک آف کوریا یا شمالی کوریا کے بڑے پیمانے پر تباہی پھیلانے والے ہتھیاروں یاڈبلیو ایم ڈی اور بیلسٹک میزائل پروگرام خطے اور دنیا بھرکے لیے سنگین خطرہ ہیں۔
امریکہ جزیرہ نما کوریا کو مکمل طور پر جوہری ہتھیاروں سے پاک کرنے کے لیے کام جاری رکھے گا۔
مزید یہ کہ جنوبی کوریا، شمالی کوریا کے خلافِ اقوامِ متحدہ کی سلامتی کونسل کی پابندیوں کو نافذ کرنے کے ساتھ ساتھ شمالی کوریا کو ان پابندیوں سے بچ نکلنے کی کوششوں سےبھی روکنے کے لیے پرعزم ہے۔
امریکہ جنوبی کوریا کے خطے کے اقتصادی سیکیورٹی نیٹ ورکس کو بڑھانے، سائنس اور ٹیکنالوجی میں تعاون، اور موسمیاتی تبدیلی اور توانائی کے تحفظ پر کام کرنے کے نصب ا لعین کا خیرمقدم کرتا ہے۔
مشیر سلیوان نے کہا کہ "ہم صدر یون اور جمہوریہ کوریا کی قیادت کے شکر گزار ہیں اور وہاں کے لوگوں کو ان کی نئی حکمتِ عملی پر مبارکباد پیش کرتے ہیں جو امریکہ اور ہمارے شراکت داروں کو آزاد، پرامن اور خوشحال ہند-بحرالکاہل کو آگے بڑھانے میں مدد دے گی۔
حکومتِ امریکہ کے نکتۂ نظر کا ترجمان اداریہ جو وائس آف امریکہ سے نشر کیا گیا**