Accessibility links

Breaking News

پانی کا عالمی دن 2023


فائل فوٹو
فائل فوٹو

بائیس مارچ پانی کا عالمی دن ہے جو صاف پانی کی اہمیت، صفائی ستھرائی اورمیٹھے پانی کے وسائل کے پائیدارانتظام کی ضرورت کو اجاگر کرتا ہے۔

اس سال کا موضوع ہے: "پانی اورصفائی کے عالمی بحران کو حل کرنے کے عمل میں تیز ی لانا۔" یہ اس حقیقت پر زور دیتا ہے کہ اقوامِ متحدہ کے پائیدار ترقی کے چھٹے ہدف کے لیے وقت ختم ہو رہا ہے۔

ایک حالیہ ٹوئٹ میں اقوامِ متحدہ کے سیکریٹری جنرل انتونیو گوتیرس نے کہا کہ "دنیا 2030 تک سب کے لیے پانی اور صفائی ستھرائی کے اپنے ہدف کو حاصل کرنے سے اب بھی افسوسناک حد تک دور ہے۔ اربوں لوگوں کے پاس اب بھی صاف ستھرا پانی اور بیت الخلا نہیں ہیں۔

درحقیقت عالمی ادارہ صحت کی اسٹیٹ آف دی ورلڈ ڈرنکنگ واٹر رپورٹ کے مطابق آج عالمی آبادی کا تقریباً ایک چوتھائی حصہ پینے کے صاف پانی کی سہولت سے محروم ہے۔

اس کا مطلب ہے کہ دنیا بھر میں دو ارب سے زیادہ لوگوں کو پینے کے صاف پانی، یا مناسب صفائی ستھرائی تک رسائی نہیں ہے۔

عالمی ادارہ صحت نے گزشتہ اکتوبر میں کہا کہ "پانی کی فراہمی کے ناقص نظام اوراس کےغیر فعال ہونے سے صحت سے لے کر بھوک، صنفی مساوات سے لے کر ملازمتوں میں صنفی امتیاز کے خاتمے، تعلیم سے صنعت تک، آفات سے امن تک تمام بڑے عالمی مسائل پر پیش رفت کو نقصان پہنچ رہا ہے۔

حقیقت یہ ہے کہ پانی کے تحفظ، صفائی ستھرائی اور حفظان صحت میں سرمایہ کاری عالمی ترقی کے تقریباً تمام پہلوؤں میں پیشرفت کے لیے اہم ہے۔

تاہم، سب سے بنیادی سطح پر، یہ صرف ترقی کے بارے میں نہیں ہے، یہ زندگیوں کو بچانے اور بہتر بنانے کے بارے میں ہے۔

ہر سال تقریباً 830,000 لوگ پانی سے متعلق اسہال کی بیماریوں سے مر جاتے ہیں۔ اگرسبھی نہیں تو ان میں سے اکثر پانچ سال سے کم عمر کے بچے ہیں۔ صاف پانی اور صفائی ستھرائی تک قابل اعتماد رسائی کے ذریعے تقریباً ان تمام اموات کو روکا جا سکتا ہے۔

اپنے حصے کے طور پرامریکہ نے اکتوبر میں مالی سال 2023 سے شروع ہونے والی پانچ سالہ مدت کے لیے اپنی عالمی آبی حکمت عملی جاری کی ہے۔

امریکی ایجنسی برائے بین الاقوامی ترقی کے ذریعے کام کرتے ہوئے امریکی حکومت نے 22 ممالک کو بنیادی توجہ کے لیے ترجیحی بنیادوں پر پانی کے لحاظ سے ایک زیادہ محفوظ دنیا کے طور پر نامزد کیا۔

امریکہ کو امید ہے کہ اپنے پانچ سالہ ہدف کو پورا کرتے ہوئے 22 ملین لوگوں کو صاف پانی اور22 ملین لوگوں کو صفائی ستھرائی کی سہولتوں تک براہ راست رسائی حاصل ہو جائے گی اور ان میں سے نصف ایسے لوگ ہیں جنہیں پہلے کبھی یہ سہولت حاصل نہیں تھی۔

نائب صدر کاملا ہیرس نے کہا کہ "ہماری دنیا پہلے سے کہیں زیادہ ایک دوسرے سے جڑی ہوئی اور ایک دوسرے پر انحصار کر رہی ہے۔ "پانی کی کمی ایک عالمی مسئلہ ہے، اور اس سے عالمی حل کے طور پرنمٹنا چاہیے۔

حکومتِ امریکہ کے نکتۂ نظر کا ترجمان اداریہ جو وائس آف امریکہ سے نشر کیا گیا**

XS
SM
MD
LG