داعش کے خلاف جنگ میں ایک نیا مرحلہ

فائل فوٹو

امریکہ اور عراق نے اعلان کیا ہے کہ امریکی زیر قیادت عالمی اتحاد ستمبر 2025 تک عراق میں اپنا فوجی مشن ختم کر دے گا۔ اس مشن کا مقصد آئی ایس آئی ایس (دولت اسلامیہ عراق و شام) کو شکست دینا تھا۔

امریکہ عراق کے ایک مشترکہ بیان کے مطابق "آئندہ بارہ ماہ میں ایک ایسے طریقے کی تشکیل ہو گی جو عراقی افواج کی حمایت کرتا ہے اور داعش پر دباؤ برقرار رکھتا ہے۔

دس سال قبل امریکہ نے عراقی حکومت کی درخواست پراس اتحاد کو داعش کا مقابلہ کرنے کے لیے فعال کیا تھا جس نے تشدد کی ایک خوفناک مہم چلاتے ہوئے عراق اور شام کے بڑے حصوں پر قبضہ کر لیا تھا۔

داعش کے خلاف ایک حالیہ وزارتی اجلاس کے آغاز پرامریکی وزیر خارجہ اینٹنی بلنکن نے اتحاد کی کامیابیوں کی جانب توجہ دلائی جو 12 سے بڑھ کر 87 ممالک پر مبنی تھا۔

امریکی وزیرِ خارجہ کہتے ہیں کہ ’’ 2017 میں اتحادی شراکت داروں نے عراق میں آئی ایس آئی ایس یا داعش کے آخری گڑھ کو ختم کر دیا۔ دو سال بعد ہم نے شام میں بھی ایسا ہی کیا اور داعش کی جغرافیائی طور پر خلافت کے قیام کی کوششوں کو مؤثر طریقے سے ختم کر دیا اور گزشتہ پانچ سالوں میں ہم نے اجتماعی طور پر اربوں ڈالر کی سرمایہ کاری کی ہے تاکہ آئی ایس آئی ایس کے ہاتھوں تباہ ہونے والی کچھ کمیونٹیز میں سیکیورٹی اور عوامی انفراسٹرکچر کی بحالی میں مدد دی جائے۔

لیکن ہم جانتے ہیں کہ ہمارا کام مکمل نہیں ہوا۔ یہ کہنا ہے وزیر خارجہ بلنکن کا۔

وہ مزید کہتے ہیں کہ مشرقِ وسطیٰ میں یہ انتہائی اتار چڑھاؤ کا لمحہ ہے۔ یہ پہلے سے کہیں زیادہ اہم ہے کہ ہم عراق اور شام سمیت سلامتی اور استحکام کو مضبوط بنانے کے لیے اپنی کوششوں میں اضافہ کریں اور آئی ایس آئی ایس جیسے انتہا پسندوں کو اپنے مفاد کے لیے خطے میں تنازعات کا فائدہ اٹھانے سے روکیں۔

وزیر خارجہ بلنکن نے کہا کہ عراق اس بات کو یقینی بنانے کے لیے زیادہ ذمہ داری قبول کرے گا کہ داعش عراق کی سرحدوں کے اندر کسی علاقے پر دوبارہ قبضہ نہ کر سکے۔ امریکہ عراق سے باہر رہتے ہوئے جب تک ضروری ہو دہشت گردی کے خلاف اپنی کوششوں کو برقرار رکھے گا اور اس میں شام بھی شامل ہے۔

اور حتمی طور پر ہم مشرق وسطیٰ سے باہر داعش کی ذیلی شاخوں کے خلاف اپنے تعاون کو مضبوط کریں گے۔ سب صحارا افریقہ میں آئی ایس آئی ایس سے وابستہ افراد نے پہلے سے موجود عسکریت پسند گروپوں کی طرف سے موجود خطرے کے تناظر میں خود کو مزید مضبوط کر لیا ہے۔

امریکی وزیر خارجہ بلنکن نے اعلان کیا کہ امریکہ سب صحارا افریقہ اور وسطی ایشیا میں 148 ملین ڈالر فراہم کرے گا اور یہ رقم سویلین بارڈر سیکیورٹی اور انسدادِ دہشت گردی کی کارروائیوں کے لیےمختص ہو گی۔

اس کے علاوہ امریکہ عراق اور شام کے لیے سالانہ اسٹیبلائزیشن پلیج ڈرائیو میں اتحاد کی جانب سے168 ملین ڈالر فراہم کرے گا۔

امریکی وزیرِ خارجہ نے اعلان کیا کہ ’’یہ وقت ہمت ہارنے کا نہیں ہے۔ یہ ایک ایسا لمحہ ہے جب ہمیں اپنے مشترکہ مشن کے لیے دوبارہ عزم کرنے کی ضرورت ہے تاکہ داعش کو فیصلہ کن طور پر شکست دیں اور اپنے تمام لوگوں کے لیے زیادہ سے زیادہ سلامتی اور استحکام کو یقینی بنائیں۔

یہ اداریہ امریکی حکومت کے خیالات کی عکاسی کرتا ہے۔