انسانی ہمدردی کی بنیاد پر رسائی سے انکار بچوں کے خلاف ان چھ سنگین خلاف ورزیوں میں سے ایک ہے جن کی نگرانی اقوامِ متحدہ کرتی ہے۔ رسائی سے انکار بچوں کے لیے زندگی، تعلیم اور صحت کے اعلیٰ ترین معیار کے حصول کی خلاف ورزی کرتا ہے۔ بچوں کو جان بچانے والی امداد حاصل کرنے سے روکنے والے کسی بھی گروپ کی جواب دہی ضروری ہے خواہ وہ حکومت کی جانب سے ہو یا غیر ریاستی عوامل اس حوالے سے کار فرما ہوں۔
اقوامِ متحدہ میں امریکہ کی مستقل نمائندہ لنڈا تھامس گرین فیلڈ نے کہا کہ ’’آئیے واضح طور پر یہ سمجھ لیں کہ امن اور سلامتی کو درپیش کوئی بھی خطرہ بچوں کے لیے خطرہ ہے۔‘‘
لنڈا تھامس گرین لینڈ نے مزید کہا کہ ’’اس کے باوجود پھر بھی دنیا کے ہر کونے میں تنازعات سے دوچار علاقوں میں لاکھوں بچوں کو خوراک، صاف پانی، تعلیم اور طبی دیکھ بھال کی اشد ضرورت ہے اور یہ سب زندگی کے لئے نا گزیر ہیں۔
میانمار میں روہنگیا بچوں کو ماردیا گیا، حراست میں لیا گیا اور بے گھر کیا گیا۔ یوکرین پر روسی حملے بچوں کی ہلاکت کا باعث ہیں اور اسکول، اسپتال اور گھروں کو تباہ کر رہے ہیں۔
سفیر تھامس گرین فیلڈ نے کہا کہ افغانستان میں لڑکیوں کو منظم امتیاز اور تشدد کا سامنا ہے جب کہ حوثی 11 ملین یمنی بچوں کے لیے جان بچانے والی امداد کی فراہمی میں خلل ڈال رہے ہیں۔ سفیر کہتی ہیں کہ ’’ان جگہوں کی فہرست لا محدود ہے جہاں بچے بدقسمتی سے خوف میں رہتے ہیں۔‘‘
سفیر گرین فیلڈ کا کہنا ہے کہ ’’برکینا فاسو سمیت ساحل کے پورے علاقے میں جاری تشدد کے نتیجے میں تمام اسکولوں کی ایک چوتھائی تعداد بند ہو چکی ہے اور لاکھوں نوجوان بچے شدید غذائی قلت کا شکار ہیں۔
اسرائیل میں سات اکتوبر کو حماس کے ہاتھوں یا تو بچوں کو قتل کیا گیا یا یرغمال بنالیا گیا تھا اور وہ مسلسل راکٹ فائر کا سامنا کر رہے ہیں۔ پھر غزہ میں گزشتہ چند مہینوں کے دوران ہزاروں بچے زخمی ہوئے، یتیم ہو گئے یا پھر ہلاک ہوئے ہیں۔
سفیر تھامس گرین فیلڈ نے کہا کہ ’’امریکہ کو یونیسیف اور ورلڈ فوڈ پروگرام کے لیے کلیدی عطیہ فراہم کرنے والی اپنی حیثیت پر فخر ہے۔ لیکن ہم دنیا پر زور دیتے ہیں کہ وہ اس سلسلے میں مزید کام کرے اور مزید امداد فراہم کرے تاکہ مسلح تصادم میں بچوں کی ضروریات کو پورا کرنا ممکن ہو سکے۔
سفیر کا کہنا ہے کہ ’’ہمیں بچوں اور ان کے خاندانوں کے لیے طبی، غذائیت اور حفظان صحت سے متعلق مدد کی فراہمی کو تحفظ دینا چاہیے کیوں کہ یہ عوامل ان کی تعلیم اور دماغی صحت کے لیے ایک بنیاد کا کام کرتے ہیں۔ ہمیں بچوں کے کھیلنے اور صرف بچے کے طور پر زندگی گزارنے کے حقوق کو یقینی بنانا چاہیے۔ ہمیں تنازعات کے شکار بچوں کی فوری ضروریات کو پورا کرنا چاہیے، ہمیں ان وسائل پر بھی غور کرنا چاہیے جو انہیں اپنے مستقبل کے لیے درکار ہیں۔
سفیر تھامس گرین فیلڈ نے کہا کہ جب ہم اس بات کو یقینی بناتے ہیں کہ بچے محفوظ ہیں، وہ سردی سے محفوظ ہیں اور انہیں خوراک میسر ہے۔
سفیر تھامس گرین فیلڈ نے مزید کہا کہ ’’جب ہم انہیں تعلیم، صحت کی دیکھ بھال اور نفسیاتی مدد تک رسائی دیتے ہیں جس کی انہیں اپنی نشو ونما کے لئے ضرورت ہے۔ ہم صرف ان کے مستقبل کی حفاظت ہی نہیں کرتے بلکہ ہم اپنے لیے ایک محفوظ اور زیادہ پرامن دنیا کی تشکیل کرتے ہیں۔
یہ اداریہ امریکی حکومت کے خیالات کی ترجمانی کرتا ہے۔