Accessibility links

Breaking News

پانی کا عالمی دن 2024


فائل فوٹو
فائل فوٹو

بائیس مارچ پانی کا عالمی دن ہے اور اس موقع پر صاف پانی کی اہمیت اور پانی کی کمی کے مضمرات پر غور کرنا مقصود ہے۔

ہر شخص کو پینے، کھانا پکانے، صفائی ستھرائی اور حفظانِ صحت کی ضروریات کے لیے روزانہ کم از کم 20 لیٹر صاف پانی کی ضرورت ہوتی ہے۔

اس کے باوجود آج دنیا بھر میں تقریباً 2 بلین لوگوں کو پینے کا صاف پانی میسر نہیں ہے۔ لہٰذا یہ کوئی تعجب کی بات نہیں ہے کہ پانی کی کمی یا صاف پانی کے قابلِ اعتماد ذرائع تک رسائی کا فقدان قومی سلامتی کا ایک لازمی عنصر ہے۔

پانی کے حوالے سے عدم تحفظ عدم استحکام کا باعث بن سکتا ہے۔ پانی کی کمی خوراک کی پیداوار کو کم کر سکتی ہے جس کے نتیجے میں معاشی گراوٹ اور پھر بڑے پیمانے پر نقل مکانی ہو سکتی ہے۔

پانی تک قابلَ اعتماد رسائی کی کمی علاقائی تنازعات یہاں تک کہ مسلح تنازعات کا سبب بن سکتی ہے اورماضی میں بھی بنتی رہی ہے۔ ماضی میں پانی کی فراہمی منقطع کرنے کی دھمکی کو رعایتوں یا تاوان کے لیے استعمال کیا جاتا رہا ہے اور اس کے ساتھ ساتھ پانی کے ذرائع اور انفراسٹرکچر کی تباہی کو جنگ کے ہتھیار کے طور پر استعمال کیا جاتا رہا ہے۔

مسلح تصادم سے پانی کی فراہمی میں خلل یا تباہی سنگین اور دور رس نتائج کو جنم دے سکتی ہے۔ اس کی وجہ یہ ہے کہ پانی کے حوالے سے پیش کی جانے والی سروسز ایک دوسرے سے منسلک ہیں۔ وہ نہ صرف پانی کی فراہمی اور صفائی ستھرائی کے بارے میں ہیں بلکہ ان میں پانی کے نظام کی دستیابی، دیکھ بھال اور مرمت بھی شامل ہے اور ان میں وہ عملہ بھی شامل ہے جو ملکی یا بین الاقوامی افراتفری سے قطع نظر ان نظاموں کو چلاتا ہے۔

یہی وجہ ہے کہ اس سال پانی کے عالمی دن کی مہم کو ’’واٹر فار پیس‘‘ یا امن کے لیے پانی کا نام دیا گیا ہے۔

عالمی سطح پر تقریباً تین ارب لوگ پانی پر انحصار کرتے ہیں جو قومی سرحدوں سے ماورا ہے۔ تاہم پھر بھی صرف 24ممالک کے درمیان مشترکہ پانی کے لیے تعاون کے معاہدے کیے گئے ہیں۔

جیسے جیسے موسمیاتی تبدیلی، آبادی میں اضافے اور آلودگی کے اثرات بڑھتے ہیں اسی طرح اس قیمتی ذریعے کے تحفظ اور مساوی اشتراک کے لیے بین الاقوامی تعاون کی ضرورت ہے۔

بین الاقوامی معاہدوں اور پانی کی فراہمی کے نظم و نسق میں فقدان ملکوں اور خطوں کے درمیان علاقائی مسابقت میں اضافہ کر سکتا ہے۔

اس بات کو یقینی بنانا کہ ہر جگہ لوگوں کو ان کی ضرورت کے مطابق صاف پانی تک رسائی حاصل ہو اور جہاں اور جب انہیں ضرورت ہواور اس کی فراہمی کو یقینی بنانے کے لیے قابلِ اعتماد اور پائیدار عالمی تعاون کی ضرورت ہے۔

امریکی نائب صدر کاملا ہیرس نے کہا کہ ’’ہر شخص کے لیے صاف پانی تک رسائی کا حق اور صلاحیت ہونی چاہیے اور اس سے کوئی فرق نہیں پڑتا کہ آپ کہاں رہتے ہیں یا آپ کی آمدن کیا ہے اور آپ کتنے وسائل رکھتے ہیں۔

یہ اداریہ امریکی حکومت کے خیالات کی ترجمانی کرتا ہے۔

XS
SM
MD
LG