امریکی انتخابات کے بعد اقتدار کی ایک اور پرامن منتقلی

فائل فوٹو

صدر جو بائیڈن نے پانچ نومبر کے عام انتخابات کے بعد قوم سے خطاب کیا۔ ان انتخابات میں امریکی عوام نے سابق صدر ڈونلڈ ٹرمپ کی صدارتی منصب پر واپسی کے لیے ووٹ دیا۔ مسٹر بائیڈن نے 2020 میں ڈونلڈ ٹرمپ کو شکست دی تھی۔

صدر بائیڈن کہتے ہیں کہ ’’امریکہ نے دنیا کی تاریخ میں 200 سال سے زیادہ عرصے سے خود مختاری کا سب سے بڑا تجربہ کیا ہے اور یہ کوئی مبالغہ نہیں بلکہ ایک حقیقت ہے جہاں عوام ووٹ دیتے ہیں اور اپنے لیڈروں کا انتخاب کرتے ہیں اور ایسا پرامن طریقے سے ہوتا ہے جہاں جمہوری عمل میں عوام کی منشا ہمیشہ غالب رہتی ہے۔

صدر بائیڈن نے کہا کہ انہوں نے نومنتخب صدر ڈونلڈ ٹرمپ کو ان کی کامیابی پر مبارکباد کے لیے فون کیا تھا۔

صدر کا کہنا ہے: ’’میں نے انھیں یقین دلایا کہ میں اپنی پوری انتظامیہ کو ہدایت کروں گا کہ وہ پرامن اور منظم تبدیلی کو یقینی بنانے کے لیے ان کی ٹیم کے ساتھ کام کرے۔ امریکی عوام اسی کے حقدار ہیں۔

صدر بائیڈن نے نائب صدر کاملا ہیرس کو مسٹر ٹرمپ کے مقابلے میں سخت انتخابی مہم کے تناظر میں وائٹ ہاؤس کے لیے انتخاب میں حصہ لینے کی تعریف کی۔

صدر نے کہا کہ ’’وہ ایک مضبوط خاتون ہیں ۔ وہ عظیم اور سچائی پر مبنی کردار کی حامل ہیں۔ انہوں نے دل وجان سے کوشش کی۔ انھیں اور ان کی پوری ٹیم کو اس مہم پر فخر ہونا چاہیے جو انہوں نے چلائی ہے۔‘‘

مسٹر بائیڈن نے ان لوگوں سے جنہوں نے نائب صدر ہیرس کو ووٹ دیا، کہا کہ وہ ’’مصروف رہیں‘‘ اور ’’ یقین رکھیں۔‘‘ انہوں نے اس بات پر زور دیا کہ سیاسی مہمات ’’ایسے مقابلے ہیں جن میں نظریات کا ٹکراؤ ہوتا ہے۔‘‘

صدر بائیڈن نے کہا کہ ’’ملک میں ایک یا دوسرے امیدوار کا انتخاب کیا جاتا ہے۔ ہم ملک کے انتخاب کو قبول کرتے ہیں۔ میں نے کئی بار کہا ہے کہ آپ اپنے ملک سے صرف اس وقت ہی محبت نہیں کرتے جب آپ جیت جاتے ہیں۔

اُن کا کہنا تھا کہ آپ اپنے پڑوسی سے صرف اس وقت محبت نہیں کر تے جب آپ اس سے اتفاق کرتے ہیں۔ مجھے امید ہے کہ ہم ایسا کر سکتے ہیں قطع نظر اس کے کہ آپ نے کس کو ووٹ دیا ہے اور مد مقابل کو محض دشمن کے طور پر نہیں بلکہ اپنے ساتھی امریکی کی طرح دیکھتے ہیں اور سیاسی درجہ حرارت کو کم کرتے ہیں۔‘‘

صدر بائیڈن نے کہا کہ ’’میں بطور صدر اپنا فرض ادا کروں گا۔ میں اپنا حلف پورا کروں گا اور آئین کا احترام کروں گا۔ آئندہ برس 20 جنوری کو یہاں امریکہ میں اقتدار کی پرامن منتقلی ہوگی۔

یہ اداریہ امریکی حکومت کے خیالات کی عکاسی کرتا ہے۔