سوڈان کے فوجی سربراہ اورخودمختار کونسل کے سربراہ جنرلعبدالفتاح برہان نے حال ہی میں اعلان کیا ہے کہ فوج سیاسی مذاکرات میں شرکت ختم کر دے گی اورجب سوڈان کی سویلین جماعتیں عبوری حکومت تشکیل دے دیں گی توفوج سیاسی منظر نامے سے دست بردارہو جائے گی۔
اگرفوج اپنےاس وعدے پرعمل کرتی ہے، تو سوڈان کی جمہوریت نواز جماعتیں جمہوری طرزِ حکمرانی کی طرف منتقلی واپس لا سکتی ہیں، جو2019 میں ایک عوامی بغاوت کے نتیجے میں طویل عرصے سے حکمران آمر عمر البشیر کے اقتدارکے خاتمے کے بعد شروع ہوئی تھی۔
آٹھ ماہ پہلے جمہوریت کی جانب منتقلی اس وقت پٹڑی سے اترگئی تھی جب جنرل برہان کی قیادت میں فوج نے اقتدارسنبھال لیا تھا۔اس کے بعد بڑے پیمانے پراحتجاج شروع ہو گئے اورجنہیں تشدد، جبر اورفوج کی طرف سےاکثرمہلک طاقت کا سامنا کرنا پڑا۔
فوج کےاقتدارسنبھالنے کے بعد، سوڈان کا معاشی بحران مسلسل گہرا ہوتا چلا گیا، سیاسی بحران کی وجہ سے غیرملکی سرمایہ کاری اوربین الاقوامی تجارت منفی طور پرمتاثرہوئی۔
ایک مشترکہ بیان میں، یورپی یونین اوٹرائیکا کےاراکین ناروے، برطانیہ اورامریکہ نے جنرل برہان کے فوجی دستوں کی طرف سے اقتدارعام شہریوں کے حوالے کرنے پرآمادگی کے اعلان کا خیر مقدم کیا۔
انہوں نے لکھا کہ "فوج اورسیکیورٹی فورسزکواس وعدے پرقائم رہنا چاہیے۔ انہیں شہریوں کے خلاف تشدد کو بھی ختم کرنا چاہیے اورغیرقانونی ہلاکتوں اورانسانی حقوق کی دیگرخلاف ورزیوں اور نا روا سلوک کے ان کے ذمہ داروں کا محاسبہ کرنا چاہیے۔
یورپی یونین اورٹرائیکا نے سوڈان کی جمہوری منتقلی کے لیے پرعزم تمام فریقوں سے مطالبہ کیا کہ "سویلین قیادت میں عبوری حکومت کی تشکیل کے لیے تیزی سے جامع مذاکرات کریں۔" انہوں نے سوڈان میں آزادانہ اورمنصفانہ انتخابات کے لیے ایک واضح ٹائم لائن کی ضرورت پرزور دیا۔
عبوری وزیرِاعظم اوردیگراہم عہدیداروں کے انتخاب کا طریقۂ کار اورمستقبل کے سیاسی بحرانوں سے بچنے کے لیے تنازعات کے حل کا طریقۂ کارتلاش کرنے لیے بھی کہا گیا تاکہ مستقبل میں سیاسی بحرانوں سے بچا جا سکے۔ انہوں نے باور کروایا کہ عبوری حکومت سویلین قیادت میں ہونی چاہیےاوراسے وسیع البنیاد، ملک گیر حمایت حاصل ہونی چاہیے۔ اوریہ کہ فوج کے کرداراورنگرانی کو واضح طور پربیان کیا جانا چاہیے۔
انہوں نے لکھا کہ سوڈان میں جمہوریت کی طرف منتقلی کے آغاز کے تقریباً تین برس تک مسلسل جانی نقصان، اوراہم اقتصادی اورسیاسی پیش رفت نہ ہونے پر ہمیں گہرا افسوس ہے۔ ہم سوڈانی عوام کی زیادہ پرامن اور منصفانہ مستقبل کے لیے لگن کو سراہتے ہیں اورجمہوریت کی حمایت میں اپنی جانیں گنوانے والوں کی قربانیوں کا احترام کرتے ہیں۔ ٹرائیکا اوریوروپی یونین ایک عبوری سویلین حکومت کے منتظرہیں جسے عوامی حمایت حاصل ہو، جو سوڈانی عوام کی امیدوں اورامنگوں کی عکاس ہو جن میں ہم سوڈانی عوام کے ساتھ ہیں۔
حکومتِ امریکہ کے نکتۂ نظر کا ترجمان اداریہ جو وائس آف امریکہ سے نشر کیا گیا**