وزارت محنت کے بیورو آف لیبربرائے بین الاقوامی امورکی ڈپٹی انڈر سیکریٹری تھیا لی نے کہا ہے کہ 20 برسوں میں پہلی بار چائلڈ لیبر کے خاتمے کی جانب پیش رفت ایک قدم پیچھے ہٹ گئی ہے۔ عالمی سطح پر چائلڈ لیبرکم ہونے کے بجائے بڑھ رہی ہے۔ 2016 اور 2020 کے درمیان، عالمی سطح پر چائلڈ لیبرمیں بچوں کی تعداد 15 کروڑ 20 لاکھ سے بڑھ کر 16 کروڑ ہو گئی ہے۔
انہوں نے کہا کہ یہ اعداد و شمار 2020 کے آغاز تک کے ہیں، اورہم جانتے ہیں کہ کووڈ نے درحقیقت اس مسئلے کو بہت زیادہ خراب کر دیا ہے، اس نے بہت سےخاندانوں کوغربت میں ڈال دیا ہے اوراس نے معیشتوں اورسپلائی چین کو درہم برہم کر دیا ہے، اوریہی وجہ ہے کہ بہت سے بچوں کے لیے زیادہ خطرات پیدا ہو گئے ہیں۔
عالمی ادارہؐ محنت کے مطابق 16 کروڑ بچّوں میں سے سات کروڑ20 لاکھ کے قریب بچّے زیریں صحارا افریقہ میں رہتے ہیں۔
ان میں سے بہت سے بچوں سے فوج، کان کنی، اور کوکو فارمنگ میں مزدوری جیسے خطرناک کام کروائے جاتے ہیں اوریہ بچّے تعلیم سےمحروم رہتے ہیں۔ کچھ کے ساتھ غلاموں سے بھی بد ترسلوک کیا جاتا ہے۔ کچھ کو دھوکہ دہی کے ذریعے خطرناک اورذلت آمیز کاموں میں پھنسایا جاتا ہے۔
چائلڈ لیبر کے خاتمے کے لیے پانچویں عالمی کانفرنس میں مئی کے وسط میں خطاب کرتے ہوئے، ڈپٹی انڈر سیکریٹری لی نے کہا کہ یہ بحرانی دورہے۔ "ہم جانتے ہیں کہ جبری مشقت میں کام کرنے والے بچے اور بالغ کارکن اکثرہماری نظروں سے اوجھل رہتے ہیں۔
یہ بہت سے ضابطوں کی پہنچ سے باہررہ جاتے ہیں۔ وہ گھروں میں، کانوں میں، یا کھیتوں میں کام کرتے ہیں جہاں لیبرانسپکٹر کم ہی جاتے ہیں ۔عالمی سپلائی چین کے نچلے سرے پریہ ان صارفین کی نظروں سے دور ہوتے ہیں، جو بالآخر ان کی بنی مصنوعات خریدتے ہیں۔
ڈپٹی انڈرسیکریٹری لی نے کہا کہ امریکی حکومت اپنا فرض پورا کرتے ہوئے اس مسئلے کے حل کے لیے مختلف طریقوں کا استعمال کر رہی ہے۔ "ہم اپنی تحقیق اوررپورٹنگ کے ساتھ تجارتی ضابطوں کا نفاذ اور نگرانی بھی کرتے ہیں۔ ہم تیکنیکی معاونت کے منصوبوں پر عمل کرتے ہیں اور ہم ان مسائل کو حل کرنے کے لیے کثیرالجہتی رابطوں اور لیبر ڈپلومیسی کا استعمال کرتے ہیں۔ یہ معلوم کرنے کے قابل ہونا کہ کیا ہوتا ہے اور سامان کہاں سے عالمی سپلائی چین سے گزرتا ہے مزدوروں کےاستحصال کوختم کرنے کی جنگ میں ایک اہم ذریعہ ہے۔
ڈپٹی انڈر سیکریٹری لی نے یہ بھی کہا کہ "چائلڈ لیبربچوں کے ساتھ زیادتی کی ایک شکل ہے۔ "یہ حکومتوں کا کام ہے کہ وہ اس بات کو یقینی بنائیں کہ کوئی بھی بچوں کا استحصال کرکے منافع نہ کما سکے کیونکہ یہ ایک گھناؤنا جرم ہے۔
حکومتِ امریکہ کے نکتۂ نظر کا ترجمان اداریہ جو وائس آف امریکہ سے نشر کیا گیا**